کامرس اور صنعت کی وزارتہ

آتم نربھر بھارت سے دنیا کے لئے بھارت کے دروازے کھلے رہے ہیں۔ اس کے ذریعے بھارت دنیا میں مضبوط برابری والے باعزت اور بہتر شرطوں والے ملک کی شکل میں قائم ہوگا:پیوش گوئل


بھارت کو توانائی کے شعبے میں مختلف ملکوں کے ساتھ آزاد تجارتی سمجھوتے پر زور دینا چاہئے۔ اس کے تحت ان ملکوں کو ترجیح دینی چاہئے جو اعلیٰ تکنیک والے پروڈکٹس تیار کرتے ہیں بلکہ ان بازارتک پہنچ بھی رکھتے ہیں جہاں ہندوستان کی پوزیشن مضبوط ہے: مرکزی وزیر پیوش گوئل

Posted On: 28 NOV 2020 6:35PM by PIB Delhi

کامرس اور صنعت، ریلوے اور صارفین کے امور اور خوراک وعوامی نظام تقسیم کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے کہا ہے کہ آتم نربھر بھارت سے دنیا کے لئے بھارت کے دروازے کھل رہے ہیں۔ اس کے ذریعے بھارت دنیا میں مضبوط برابری والے، عزت کے ساتھ اور بہتر شرطوں والے ملک کی شکل میں قائم ہوگا۔ جناب پیوش گوئل نے یہ باتیں سواراجیہ مارگ کے پروگرام میں کہی۔ انہوں نے آتم نربھر بھارت کے وژن اور فلاسفی کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ہم آتم نربھر بھارت کی بات کرتے ہیں تو بھارت کو اپنی توانائی کو ان شعبو ں پر زیادہ توجہ دینا چاہئے، جن کے بنے سامان (اشیا) کو ہم ملک میں تیار کرسکتے ہیں۔ دنیا کے تجربوں سے سیکھ کر بھارت میں دنیا کی سب سے اچھی تکنیکی پونجی، اعلیٰ معیاری تعلیم اور صحت سہولیات کو لے آنا ہے۔ آتم نربھر بھارت کے مقصد کو حاصل کرنے میں تکنیک کا سب سے اہم رول ہوگا۔ اس کے لئے حکومت اسٹارٹ اپ اور صنعتوں کے لئے تکنیک کا ایکو-سسٹم کو فروغ دے گی۔

جناب گوئل نے کہا کہ آتم نربھر بھارت کا خواب اسی صورت میں ایک حقیقت بن سکتا ہے جب ہم ووکل فار لوکل کی وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی واضح اپیل کو اپنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آتم نربھر بھارت عوام کی شراکت داری سے ہی ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ آتم نربھر بھارت ایک حقیقت بنے گا، لیکن اس کے لئے ہر شہری کی سرگرم شرکت ضروری ہے۔ ایک خود کفیل ہندوستان اور معاشی قوت بننے کے اس سفر کا حصہ بننے کے لئے سب کو مدعو کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ اگر ہم عزم، ارادوں، جوش اور رفتار کے ساتھ آگے بڑھیں گے تو اس میں کوئی شک نہیں کہ ہم ایک آتم نربھر بھارت کے اپنے مقصد میں یقینی طور پر کامیابی حاصل نہ کر پائیں۔ ہم یقینا آتم نربھر بھارت کے اپنے مقصد میں کامیابی حاصل کریں گے۔

وزیر موصوف جناب گوئل نے کہا کہ ہمیں ایسے ملکوں کے ساتھ آزاد تجارت سمجھوتے کرنے چاہئیں جن سے ہماری شفاف تجارتی میکانزم ہے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو ان ترقی یافتہ ملکوں کے ساتھ آزاد تجارتی سمجھوتہ (ایف ٹی اے) کرنے پر اپنی توانائی صرف کرنی چاہئے جو بڑی ہندوستانی منڈیوں میں اپنی مارکیٹ کی رسائی دیکھ رہے ہیں۔

ان ملکوں کو ہم اپنے پروڈکٹس کی خوبی کی بنیاد پر آزاد تجارتی سمجھوتے کے لئے راضی کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو ایسے ترقی یافتہ ملکوں کے ساتھ آزاد تجارتی سمجھوتے کرنے چاہئیں جو کہ بھارت کے بڑے بازار کی طرف دیکھ رہے ہیں۔اس کے علاوہ وہ ہمیں اعلیٰ خوبی والی تکنیک بھی دے سکتے ہیں۔ خاص طور پر بھارت ان ملکوں کے لئے دروازے کھول سکتا ہے، جہاں کے بازار میں اپنے پروڈکٹس سے اس کی پکڑ مضبوط ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے آر سی ای پی میں شامل نہ ہونے کا فیصلہ اس لیے کیا کیونکہ آر سی ای پی میں کئی ایسے ملک شامل ہیں جو جمہوری ملک نہیں ہیں۔ ساتھ ہی ان کا تجارتی نظام شفاف نہیں ہے۔ ہمیں ایسے ملکوں کے ساتھ کسی بھی طرح کے سمجھوتے کرنے سے پہلے ہوشیار رہنا چاہئے، کیونکہ ایسے ممالک تجارت کے دوران برابر کے موقع نہیں دیتے۔

جناب گوئل نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی کوشش ہے کہ بھارت دنیا کی سپلائی چین نظام میں بڑا پلیر بن کر ابھرے۔ انہوں نے کہا کہ جب بھارت اپنے جیسی سوچ والے ملکوں کے ساتھ تجارت کرے اور گڈس اور خدمات کے متبادل راستے تیار کرے تو وہ ایک بھروسے مند ساتھی کی شکل میں کھڑا ہو۔

کسانوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اب ہم ملک کو تیارکررہے ہیں اور ہمارے کسان زیادہ مضبوط ہوں گے اور ملک میں کہیں بھی اپنی پیداوار کسی بھی مارکیٹ میں پہنچ سکتے ہیں۔ ہمارے کسانوں نے غذائی اجناس میں ہمیں خود کفیل بنادیا ہے۔

انڈین ریلویز کے بارے میں جناب گوئل نے کہا کہ وہ اب ترقی کی اگلی سطح کی طرف دیکھ رہی ہے۔ ہم ریلوے کی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لئے زیادہ سے زیادہ انڈین سپلائرس کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ ہم دسمبر 2023 تک بھارتی ریلوے کو پوری طرح الیکٹری فائیڈ کردیں گے۔ اس کے علاوہ 2030 تک نی، زیرو کاربن ایمیٹر بننے کے لئے 20 گیگا واٹ قابل تجدید توانائی میں سرمایہ کاری کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔

 

...............................................................

 

 

                                                                                                          م ن، ح ا، ع ر

U-7662



(Release ID: 1676949) Visitor Counter : 130