صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

صحت کی وزارت نے اعضاء کے عطیہ  دینے کا قومی دن منایا


ڈاکٹر ہرش وردھن نے 79572 سی آر پی ایف کے اہل کاروں  کے ذریعے  اپنی  موت کے بعد اپنے اعضاء عطیہ کرنے کے عہد   پر کہا کہ انہوں نے اپنی موت کے بعد بھی  ملک کی خدمت کے اپنے مثالی جذبے کو قائم رکھا ہے

تمل ناڈو نے پھیپھڑوں کے 76 ٹرانس پلانٹ  انجام دیئے  ، جن میں زیادہ تر  مریض کووڈ سے بری طرح متاثر تھے   

Posted On: 27 NOV 2020 5:40PM by PIB Delhi

نئی لّی ، 28 نومبر  / صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر   ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج اعضاء کے عطیات کے قومی  دن کے موقع پر کئی تقریبات کی صدارت کی ۔

          ڈاکٹر ہرش وردھن نے  ، اِس سال 14 اگست کو  سی آر پی ایف کے ذریعے  جسمانی اعضاء کو عطیہ  دینے سے متعلق  بیداری  پیدا کرنے  کے لئے شروع کی گئی نئی دلّی کے ایمس ( اے آئی آئی ایم ایس ) اور  اورگن ریٹریول بینکنگ آرگنائزیشن ( او آر بی او )  کے اشتراک سے  تقریباً ساڑھے تین لاکھ  جوانوں کو راغب کرنے کی مہم کے آخری دن  سی آر پی ایف کے جوانوں سے خطاب کیا ۔

image0012GBT (1).jpg

          اِس بات پر اپنی مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہ  سی آر پی ایف  کی منعقدہ  مہم آخری جوان تک  مثبت پیغام پہنچائے گی ، انہوں نے اِس بات کو اجاگر کیا کہ  79572 جوانوں نے   ، جنہیں سی آر پی ایف نے اَنگ دان جانبازوں   کا خطاب دیا ہے ،  اپنی موت کے بعد اپنی آنکھیں ،  جلد   ، پھیپھڑے ،  دِل  ، جگر ، پینکریاس  ، گردے  ، دِل کے والو اور  آنتیں عطیہ دینے کا عہد کیا ہے ۔  انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘ انہوں نے  موت کے بعد بھی   ملک کی خدمت  کے اپنے مثالی جذبے کا اظہار کیا ہے ’’ ۔

image00218GR.jpg

          ڈاکٹر ہرش وردھن نے  ، اِس سلسلے میں مزید کہا کہ  ہمارے ملک میں  بڑی تعداد میں لوگوں کی موت  اعضاء کے کام  نہ کرنے کی وجہ سے ہوتی ہے ۔  نیشنل ہیلتھ پورٹل  کے مطابق   تقریباً 5 لاکھ افراد  کی ہر سال اعضاء کی  عدم دستیابی کی وجہ سے   موت ہو جاتی ہے  ۔ انہوں نے کہا کہ  میں یہاں  یہ بھی کہنا چاہتا ہوں کہ  کوئی بھی  عمر  ، ذات پات  ، مذہب  ، سماج  ، اِس اعضاء عطیہ دینے کے  عظیم  کام میں  کبھی بھی رکاوٹ نہیں بنتے ۔  اگر کوئی شخص  18 سال کی عمر سے  کم کا ہے  اور وہ  اعضاء عطیے میں  دینا چاہتا ہے   تو اپنے والدین  یا سر پرست    کی  اجازت سے  ایسا  کر سکتا ہے ۔ اس مہم کا مقصد  ویبینار  ، سیمینار اور ورک شاپس   کے انعقاد سے  اعضاء عطیہ دینے   سے متعلق  خوف کو دور کرنا ہے  تاکہ  اعضاء کے  عطیات   دینے   کی بنیادی  مسئلے کو ختم کیا  جا سکے اور اسے مقبول بنایا جا سکے ۔

image003MQMI.jpg

          ڈاکٹر ہرش وردھن نے جموں و کشمیر میں دہشت گردی اور علیحدگی پسندی  ، شمال مشرقی ریاستوں میں شورش   ، وسطی بھارت میں بائیں بازو کی انتہا پسندی   اور ریاستوں میں غیر جانبدارانہ  انتخابات منعقد کرانے  کی مثالی خدمات کے لئے سی آر پی ایف کو مبارکباد دی ۔

          سی آر پی ایف کے  ڈائریکٹر جنرل  ڈاکٹر اے پی مہیشوری  نئی دلّی میں  اےآئی آئی ایم ایس کے ڈائریکٹر  ڈاکٹر رندیپ سنگھ گلیریا   ، او آر بی او  کی سربراہ  ڈاکٹر پروفیسر  آرتی وِج نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے   سی آر پی ایف کی تقریب میں  شرکت کی ۔  اس موقع پر  سی آر پی ایف کے ڈی آئی جی جناب بھارت بھوشن بھی موجود تھے ۔

          بعد میں دن میں ، نیشنل اورگن  اینڈ ٹیشو  ٹرانس پلانٹ آرگنائزیشن  ( این او ٹی ٹی او ) نے انسانی اعضاء کی پیوند کاری  سے متعلق  ترمیمی قانون  ، 2011 کے تحت افراد کے ذریعے اعضاء کو عطیہ میں دینے کےفروغ کا کام کیا ہے اور  صحت اور خاندانی  بہبود کے وزیر مملکت   جناب اشونی کمار چوبے کی موجودگی میں  اعضاء عطیہ میں دینے  کا 11 واں قومی دن  منایا گیا  ۔

image004F4NE.jpg

          قومی سطح پر  این او ٹی ٹی او ، علاقائی سطح پر  ریجنل  اورگن اینڈ ٹیشو  ٹرانس پلانٹ آرگنائزیشن ( آر او ٹی ٹی او ) اور ریاستی سطح پر  ایس او ٹی ٹی او کے ذریعے اسپتالوں  اور ٹیشو بینکوں میں  مرنے والے افراد سے حاصل کردہ اعضاء اور وقت پر ، اُن کی فراہمی کو یقینی بنانے کےلئے ، اِن تنظیموں کو مبارکباد دیتے ہوئے  ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ  صحت اور خاندانی  بہبود کی وزارت نے  چنڈی گڑھ ، کولکاتہ ،  ممبئی ، چنئی اور  گواہاٹی   میں  پانچ  آر او ٹی ٹی او کا قائم کئے ہیں ، جن سے  ملک کے  شمالی ، مشرقی ، مغربی ، جنوبی اور شمال مشرقی خطوں  کا احاطہ کیا جاتا ہے ۔  ان کے علاوہ کیرالہ ،  راجستھان ،  مدھیہ پردیش ، گوا ،  جموں و کشمیر  ، ہریانہ ، اڈیشہ ، گجرات ، اتر پردیش ، بہار ، پنجاب  اور جھار کھنڈ  میں 12 ایس او ٹی ٹی او قائم کئے گئے ہیں ۔  انہوں نے مزید کہا کہ   پیوند کاری اور  بحالی کے اسپتالوں  کی نیٹ ورکنگ  نے  بڑی حد تک کام کیا ہے  اور  اُن اعضاء کو  کامیابی سے استعمال کیا گیا ہے ، جو  ضائع ہو جاتے تھے ۔  انہوں نے کہا کہ عطیہ میں دیا گیا ہر عضو  ایک بیش  بہا  قومی وسیلہ ہے ۔

          اس بات کا ذکر کرتے ہوئے  کہ اعضاء اور ٹیشو  کو عطیہ میں دینے   کی سہولت  این او ٹی ٹی او کی ویب سائٹ www.notto.gov.in پر دستیاب ہے ، جو  ہر شہری کو  عہد  کرنے کو آسان بناتی ہے ۔  ڈاکٹر ہرش وردھن نے بھارت کے سبھی  بالغ شہریوں سے اپیل کی کہ وہ  اپنے اعضاء عطیہ میں دینے  کا عہد کرنے کے لئے   آن لائن   ، ٹوئیٹر  ، فیس بک  اور یو ٹیوب کے این او ٹی ٹی او کے پیج پر رجوع کر سکتے ہیں ۔  انہوں نے امکانی عطیہ  دینے والوں سے درخواست کی کہ وہ اپنے اہلِ خانہ اور دوستوں کو اپنے فیصلے  سے مطلع کریں    کیونکہ  اعضاء عطیہ میں دینے کی ذمہ داری  انہی کے کندھوں پر  آئے گی ۔

          ڈاکٹر ہرش ودھن نے  ، اِس بات پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 2019 ء میں 12666 اعضاء کی پیوند کاری  کے ساتھ  بھارت  اعضاء کو عطیہ  میں دینے اور  پیوند  کاری کی ڈبلیو ایچ او کی ویب سائٹ  ( جی او ڈی ٹی  ) کے اعداد و شمار کے مطابق  دنیا میں  تیسرے  نمبر پر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ   اعضاء کی پیوند کاری کا قومی  پروگرام ( این او ٹی پی ) ، آر او ٹی ٹی او اور ایس او ٹی ٹی او کے قیام کے لئے مالی امداد فراہم کرتا ہے تاکہ علاقائی اور  ریاستی    مراکز  قائم کئے جا سکیں اور   خط افلاس سے نیچے رہنے والے  مریضوں  کا  سرکاری  اسپتالوں میں اعضاء کی پیوند کاری  کی جا سکے ۔ 

          اس بات کا ذکر کرتے ہوئے  کہ کووڈ – 19 وباء سے بھارت میں  مرحوم  افراد  کے اعضاء عطیہ میں  دینے کے پروگرام پر  زبردست منفی اثر پڑا ہے  ، انہوں نے کہا کہ  اعضاء کو عطیہ  میں دینے کا بھارتی دن جیسا قومی پروگرام  انسانیت میں  ہمارے جذبے  اور اعتقاد کو پختہ کرنے اور مرحوم افراد کے بے لوث عطیات کو تسلیم کرنے  کا بہترین طریقہ ہے ۔ خیر سگالی  اور منونیت کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن نے  ملک کی ہر ریاست  کے عطیہ دینے  والوں کے نام پڑھ  کر سنائے ، جن کی وجہ سے دوسروں کی زندگی  بچائی جا سکی ہے ۔

          جناب اشونی کمار چوبے نے  ، اِس بات کا ذکر کیا کہ  اُپنیشد میں کہا گیا ہے کہ جسم   پانچ عناصر کا مرکب ہے  اور جو موت کے بعد واپس  ہو جاتے ہیں، کہا کہ  کسی کے جسد خاکی کو  ، اُس کی روح سے  منسلک کرنا  ہندو اعتقاد  میں شامل نہیں ہے  ۔ انہوں نے  اعضاء کے حصول  اور پیوند کاری   اور ان سے متعلق  اعداد و شمار کی  بہتر رپورٹنگ کے لئے  ایک قومی  ڈجیٹل  پورٹل  بنانے پر زور دیا ۔

 آر او ٹی ٹی او ( مغرب ) کو ملک میں  سب سے بہتر  آر او ٹی ٹی اور قرار دیا گیا ، جب کہ تمل ناڈو  کے ایس او ٹی ٹی او  کو بہترین  ایس ٹی ٹی او کے ایوارڈ سے نوازا گیا ۔  تمل ناڈو نے 295 اعضاء کی پیوند کاری  کی ، جن میں سے 76 پھیپھڑوں کی پیوند کاری  زیادہ تر ، اُن مریضوں کے لئےکی گئی ، جو کووڈ کی  شدید  تکلیف  میں مبتلا تھے ۔  پی جی آئی ایم ای آر چنڈی گڑھ کو بہترین  اسپتال  قرار دیا  گیا ۔

image005082Z.jpgimage006LG4H.jpg

          مہاراشٹر کے وزیر صحت جناب راجیش ٹوپے  ( آر او ٹی ٹی او  مغرب کی جانب سے ) اور تمل ناڈو کے وزیر صحت  جناب سی وجے بھاسکر نے  ، اِس عزت افزائی پر  خوشی کا اظہار کیا اور وہاں موجود لوگوں سے خطاب کیا ۔

          اعضاء کا  عطیہ پانے والے کئی لوگوں نے  اپنی ممنونیت کا اظہار کیا اور   ایسی صورتِ حال میں   لوگوں کو اعضاء عطیہ دینے کی ضرورت کو اجاگر کیا ۔ 

image00720U0.jpg

          اس تقریب کے آخر میں ڈاکٹر ہرش وردھن نے اعضاء عطیہ دینے کےلئے  حلف لینے میں قیادت کی ۔

 دوسری تقریب میں  مرکزی صحت سکریٹری جناب راجیش  بھوشن  بھی موجود تھے ۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( م ن ۔ و ا ۔ ع ا )

U. No. 7650



(Release ID: 1676698) Visitor Counter : 253