کامرس اور صنعت کی وزارتہ
یو این ڈی پی اور انویسٹ انڈیا نے ہندوستان کیلئے ایس ڈی جی انویسٹر میپ لانچ کیا
ایس ڈی جی کے حامل 6 کلیدی سیکٹروں میں سرمایہ کاری مواقع کے 18 شعبوں کی شناخت کی گئی، ایس ڈی جی کے حامل سیکٹر کلیدی ترقیاتی اثرات کے ساتھ تجارتی منافع کو متوازن بناسکتے ہیں
Posted On:
26 NOV 2020 12:50PM by PIB Delhi
نئی دہلی:26 نومبر، 2020:یواین ڈی پی اور انویسٹ انڈیا نے ہندوستان کیلئے ایس ڈی جی (پائیدار ترقیاتی اہداف) انویسٹر میپ (سرمایہ کاروں کا خاکہ) لانچ کیا ہے۔ اس میں پائیدار ترقیاتی اہداف میں 6 اہم سیکٹروں میں سرمایہ کاری مواقع والے 18 شعبے دکھائے گئے ہیں۔
اس موقع پر انویسٹ انڈیا کے سی ای او اور ایم ڈی جناب دیپک باگلا نے کہا کہ ہندوستان عالمی سطح پر پائیدار ترقیاتی ہدف کی کامیابی طے کرنے میں اہم مقام رکھتا ہے۔ یہ اہل سیکٹر بھارت کو پائیدار ترقیات کی سمت میں لے جانے میں مدد کریں گے۔ انہوں نے ہندوستان کیلئے ایس ڈی جی انویسٹر میپ تیار کرنے کیلئے یواین ڈی پی ا نڈیا کے ساتھ اشتراک پر خوشی کا اظہار کیا۔ ہندوستان کی ترقی کی راہ میں یہ قدم نہایت اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ میپ بہت اچھے وقت میں آیا ہے۔ ہمیں امید ہے کہ ڈاٹا حمایت یافتہ وسائل اور پرکھنے والی نظر سے ہمیں یہ سمجھنے میں مدد ملے گی کہ کیسے سب سے اچھے طریقے سے ہندوستان میں ایس ڈی جی فائنانسنگ فرق کو کم کیا جائے۔
یو این ڈی پی انڈیا کے ریزیڈنٹ نمائندہ جناب شوکو نوڈا نے کہا کہ ہندوستان کیلئے اہم وقت پر یہ میپ آیا ہے۔ کووڈ-19 وبا پھیلنے سے ہندوستان میں ایس ڈی جی کیلئے مالیاتی خلیج کافی بڑھا ہے اور کئی دہائی کا ترقیاتی عمل سست ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ایس ڈی جی کے حامل شعبوں میں سرمایہ کاری کرنا اہم ہے۔ اس سرمایہ کاری سے ہماری معیشت اور ہمارا سماج مزید مضبوط اور مستحکم ہوگا۔ پیداواریت بڑھانا، ٹیکنالوجی اپنانا اور شمولیت بڑھانا تین اہم شعبے ہیں جن کا استعمال اس میپ میں کیا گیا ہے تاکہ سرمایہ کاروں کیلئے سب سے زیادہ راغب کرنے وا لے سیکٹروں کو نشان زد کیا جاسکے۔
ایس ڈی جی انویسٹر میپ کی اہم خصوصیات:
- سرمایہ کاری کے مواقع والے 18 سیکٹروں (آئی او اے) میں سے 10 پہلے سے ہی سرمایہ کاری کے قابل پختہ شعبے ہیں جن کی پرائیویٹ لکویڈیٹی اور وینچر کیپٹل سرگرمی مضبوط رہی ہے۔ سرمایہ کاری مواقع والے ان سیکٹروں کی کمپنیاں منافع کے امکانات دکھاتی ہیں۔ بقیہ آٹھ آئی او اے اُبھرتے مواقع والے سیکٹر ہیں اور ان سیکٹروں میں شروعاتی مرحلے کے سرمایہ کاروں کے کھنچاؤ کو دیکھا ہے۔
- اس میپ میں نشان زد آٹھ سفید مقامات دکھائے گئے ہیں۔ ان مقامات پر سرمایہ کاروں کی دلچسپی رہی ہے اور ان میں پانچ سے چھ برسوں کے اندر آئی او اے بن جانے کی صلاحیت ہے لیکن اس کے آگے پالیسی کی حمایت پالیسی سیکٹر کی شراکت داری ضروری ہے تاکہ اسے تجارتی اعتبار سے راغب کرنے والا سیکٹر بنایا جاسکے۔
- نشان زد لگ بھگ 50فیصد آئی او اے میں تاریخی طور پر سرمایہ کاری ہوتی رہی ہے اور سرمایہ کاری سے 20فیصد زیادہ آئی آر آر کی وصولی ہوگی۔
- 84فیصد آئی او اے کے سرمائے کا وقت محدود ہے۔ یہ عرصہ مختصر مدتی پانچ سال سے کم اور وسط مدتی (پانچ سے پندرہ برس کے درمیان) کا ہے۔
میپ کے مشاہدات سے لگتا ہے کہ ایس ڈی جی اہل سیکٹروں اور آئی او اے میں سرمایہ کاری اہم ہے۔ اس سے اعلیٰ سطحی ترقیاتی ہدف اور تجارتی اعتبار سے منافع کے درمیان کا خلیج بھرا جاسکے گا۔ کووڈ کے سبب ‘‘بلڈنگ بیک بیٹر’’ مواقع میں سرمایہ کاری ضرورت ہے تاکہ روزگار اور روزگار دینے کی صلاحیت بڑھ سکے۔
83فیصد شناخت شدہ آئی او اے روزگار کے مواقع اور صنعتکاری ضرورتوں پر دھیان مرکوز کرتے ہیں۔ 70فیصد شمولیتی بزنس ماڈل پر فوکس کرتے ہیں اور 50فیصد ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کا فائدہ اٹھاتے ہیں تاکہ تجارتی منافع حاصل ہو اور بڑے پیمانے پر اثر پڑے۔
میپ میں عوامی سیکٹر کی ترجیحات اور نجی سیکٹر کے مفادات کے درمیان فرق کو دکھایا گیا ہے۔ ایس ڈی جی انویسٹر میپ میں یہ بتایا گیا ہے کہ کس طرح تعلیم، صحت، زراعت اور متعلقہ سرگرمی، مالیاتی خدمات، قابل تجدید توانائی اور متبادل اور پائیدار ماحولیات سمیت چھ ایس ڈی جی اہل سیکٹروں کیلئے نجی سیکٹر کی سرمایہ کاری اور عوامی سیکٹر کی حمایت کو ایک ساتھ لایا جاسکتا ہے۔ ان سیکٹروں اور سیکٹروں کے اندر کے آئی او اے کا انتخاب زبردست تجزیاتی طریقہ کار سے کیا گیا ہے۔ اس میں متعدد اہم گھریلو سرمایہ کاروں، سرکاری اسٹیک ہولڈروں اور تھنک ٹینک کے ساتھ وسیع تبادلہ خیال جاری ہے۔ اس سے یقینی ہوا کہ میپ صحیح طریقے سے بازار کے جذبے کو پیش کرے۔
-----------------------
م ن۔م ع۔ ع ن
U NO: 7577
(Release ID: 1676377)
Visitor Counter : 220