وزارت آیوش

آیوش اور بایوٹکنالوجی محکمہ (ڈی بی ٹی) کے اشتراک سے کووڈ-19 پر سائنسی تحقیق آخری مرحلے میں

Posted On: 20 NOV 2020 5:01PM by PIB Delhi

سارس کوو-2 وائرس (کووڈ-19 ہونے کی اہم وجوہات) پر مبنی ہندوستان میں جانوروں پر پہلا مطالعہ اپنے آخری مرحلے میں پہنچ گیا ہے۔ یہ آیوش کی وزارت اور بایو ٹکنالوجی کے محکمے (ڈی بی ٹی) کے درمیان مشترکہ کوششوں سے کیا جارہا ہے۔ یہ ملک میں کووڈ-19 کے سلسلے میں سب سے جدید تحقیقی پروجیکٹوں میں سے ایک ہے۔ ساتھ ہی یہ پری کلینکل مطالعات پر کام کرتا ہے، جس میں سے چار اورل تجربوں پر آیوش کی وزارت نے پہلے ہی سے ایک دیگر اشتراک کے ذریعے سے کلینکل مطالعے کیے ہیں۔ ان میں سے دیگر ساجھیدار ساینٹفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ کی کونسل (سی ایس آئی آر) ہے۔ جانوروں پر مطالعہ (ان ویوو اسٹڈی) کرنے کے لئے مفاہمت نامہ پر آیوش کی وزارت کے نیشنل میڈیسنل پلانٹس بورڈ (این ایم پی بی) اور ڈی بی ٹی کے درمیان دستخط کیے گئے تھے اور ریورس فارماکولوجی (پی ایچ) کی سوچ پر مبنی ہے، جو آیوروید کی طرح قائم میڈیکل پریکٹس کے پیچھے سائنسی وجہ کی پڑتال کرتا ہے۔

یہ مطالعہ فرید آباد میں واقع ڈی بی ٹی کے ایک آٹونومس ادارے ٹرانس پشنل ہیلتھ سائنس اینڈ ٹکنالوجی انسٹی ٹیوٹ (ٹی ایچ ایس ٹی آئی) میں کیا جارہا ہے۔ ٹی ایچ ایس ٹی آئی کی جدید بی ایس ایل-3 سطح کی لیباریٹریاں ان مطالعات کو پورا کررہی ہیں جو ہیم سٹرس (چوہے جیسے جانور) پر کیے جارہے ہیں۔

اس مطالعے کے ذریعے سے ملک نے سارس کوو-2 وائرس، کووڈ-19 کی تحقیق میں تاریخی کامیابی حاصل کی ہے۔ یہ ہندوستان کا پہلا ان ویوو اینٹی سارس-کوو-2وائرس مطالعہ ہے جو اورل طریقہ کار کا استعمال کرتا ہے۔ تجزیوں کا پہلا دور ابھی مکمل ہوا ہے اور اب نتائج کا انتظار ہے۔ اسی دوران فرید آباد کے  ریجنل سینٹر برائے بایوٹکنالوجی (آر سی بی) ہیں۔ ان وٹرو اینٹی وائرل مطالعات شروع کیے گئے ہیں۔ توقع ہے کہ یہ مطالعات 31 جنوری 2021 تک مکمل کرلیے جائیں گے۔

آنے والے نتائج موجودہ اورل طریقہ کار کے ساتھ ساتھ نئی ہربل دواؤں پر پیدا ہونے والے سائنسی ثبوت فراہم کریں گے۔ یہ دیکھتے ہوئے کہ صدیوں پرانے آیوش فارمویشنس کو بار بار اپنانے کے نتیجے میں ملک کی آباد کے درمیان اعلیٰ سطح کا مثبت رجحان ہے۔ آیوش کی وزارت اور ڈی بی ٹی نے مل کر ٹی ایچ ایس ٹی آئی فرید آباد میں چار مخصوص آیورویدک فارمویشنس پر ہندوستان کا پہلا اورل طریقہ کار مطالعہ شروع کیا ہے۔ ان چار طریقہ کار کے نام ہیں۔ اسواگندھا، گڈوچھ، پیپالی، مرکب۔ مولپٹھی ار آیوش-64 (ایک پولی ہربل کمپاؤنڈ)

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 23 مارچ کو آیوش کے شعبے کے مفکرین کو کووڈ-19 کے لئے ممکنہ آیوش سولوشنس (حل) پر خاطر خواہ ساینٹفک مطالعات کے لئے کہا تھا۔ اس کے بعد آیوش کی وزارت نے معیاری پروٹوکولز اور کام کے نظام کا استعمال کرتے ہوئے کووڈ-19 سے نمٹنے میں معیاری کھانے کے سامان اور آیورویدک دواؤں کے ساتھ ساتھ پری کلینکل تجزیے سمیت کئی اقدامات کیے۔ کووڈ-19 پر انٹرڈسیپلینری آیوش آر اینڈ ڈی ٹاسک فورس 2 اپریل کو آیوش کی وزارت کی طرف سے تشکیل دی گئی تھی۔ آیوش کی وزارت نے سی ایس آئی آر، سی سی آر اے ایس اور دیگر نامور اداروں کے اشتراک سے کچھ اہم کلینکل مطالعات بھی شروع کیے ہیں۔

آیورویدک سائنسز میں تحقیق کے سینٹرل بورڈ اور نیشنل میڈیسنل پلانٹس بورڈ نے صنعتی ساجھیداروں کی مدد سے آزمائشی طریقہ کار تیار کیا ہے۔ آیوش کی وزارت میں سکریٹری ودیا راجیش کوٹیچا نے کہا ہے کہ آیوش کی وزارت اور ڈی بی ٹی کے لئے یہ فخر کا لمحہ ہے۔ ڈی بی ٹی کی سکریٹری ڈاکٹر رینو چودھری نے کہا کہ یہ اشتراک ہندوستان میں تحقیق کے شعبے میں اہم کامیابی فراہم کررہا ہے۔

.............

 

 

   م ن، ح ا، ع ر

20-11-2020

U-7412


(Release ID: 1674650) Visitor Counter : 224