پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت

پیٹرولیم کے وزیر نے پہلے 50 ایل این جی ایندھن اسٹیشنوں کا سنگ بنیاد رکھا


جناب دھرمیندر پردھان کا کہنا ہے کہ اگلے تین برسوں میں 1000 ایل این جی اسٹیشن قائم کردیئے جائیں گے

Posted On: 19 NOV 2020 2:58PM by PIB Delhi

نئی دہلی،19 نومبر ،           پیٹرولیم اور قدرتی گیس نیز فولاد کے زیر جناب دھرمیندر پردھان نے آج  گولڈن کواڈری لیٹرل(چار اضلاع کو ملانے والے بڑے بڑے راستے) اور بڑی قومی شاہراہوں پر پہلے 50 ایل این جی ایندھن اسٹیشنوں کا سنگ بنیاد رکھا۔ یہ  بھارت کو گیس پر مبنی معیشت میں تبدیل کرنے کے عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے وژن کو پورا کرنے کے لیے پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت کے اقدامات کا ایک حصہ ہے۔ حکومت نے ایل این جی کو ترجیحی بنیاد پر ٹرانسپورٹ ایندھن کے طور پر نشان زد کیا ہے۔ موٹرگاڑیوں کی آلودگی کو کم کرنے، ملک کے برآمدی بل کو کم کرنے اور فلیٹ آپریٹروں، موٹر گاڑیاں بنانے والوں اور گیس کے سیکٹر میں دیگر کمپنیوں کو فائدہ پہنچانے کی خاطر ایسا کیا گیا ہے۔

http://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001T96U.jpg

اس موقع پر ا ظہار خیال کرتے ہوئے جناب پردھان نے کہا کہ  ملک  کو گیس پر مبنی معیشت کی طرف آگے لے جانے کی خاطر اچھی طرح سے سوچی سمجھی حکمت عملی  اختیار کی جارہی ہے۔اس سلسلے میں گیس کا بنیادی ڈھانچہ قائم کیا جارہا ہے جس کے تحت پائپ لائنیں بچھانا، ٹرمینل قائم کرنا، گیس کی پیداوار بڑھانا آسان اور معقول ٹیکس ڈھانچے کو متعارف کرنا شامل ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایل این جی مستقبل کی ٹرانسپورٹ کے لیے ایندھن بننے جارہی ہے اور اس سلسلے میں پرانی گاڑیوں کی جدید کاری اور متعلقہ گاڑیوں  کے کل پرزے تیار کرنے کا کام کیا جارہا ہے۔ وزیر موصوف نے بتایا کہ ایل این جی ڈیزل سےتقریباً 40 فیصد   سستی ہے بلکہ اس سے آلودگی بھی کم پیدا ہوتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت گولڈ کواڈری لیٹرل میں 200 سے 300 کلو میٹر فاصلے پر  ایل این جی اسٹیشن قائم کرے گی اور 3 سال کے عرصے میں تمام بڑی سڑکوں، صنعتی مراکز اور کان کنی کے علاقوں میں ہمارے پاس 1000 ایل این جی اسٹیشن قائم ہوجائیں گے۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ 10 فیصد ٹرک ایندھن کے طور پر ایل این جی استعمال کرنے لگیں گے۔

http://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002NFGT.jpg

جناب پردھان نے کہا کہ حکومت اس وعدے کوپورا کرنے کے سلسلے میں کام کر رہی ہے جو عزت مآب وزیر اعظم نے آلودگی کو کم کرنے کے لیے سی او پی -21 میں کیا تھا۔ انھوں نے کہا کہ حکومت نے پی ایم یو وائی کے تحت 8 کروڑ غریب کنبوں کو ایل پی جی کنکشن فراہم کیے ہیں۔ اور وبائی بیماری کے دوران  پی ایم یو وائی فیضیافتگان کی مدد کے لیے 14 کروڑ مفت سلینڈر تقسیم کیے گئے ہیں۔ وزیر موصوف نے کہا کہ  صاف اور سستا ایندھن لوگوں کی بھلائی کے لیے ایک ذریعہ بن گیا ہے۔انھوں نے کہاکہ حکومت سی این جی موٹرگاڑیوں، بجلی سے چلنے والی موٹر گاڑیوں، آٹو ایل پی جی کو فروغ دینے کا سلسلہ جاری رکھے گی لیکن ساتھ ہی ساتھ طویل مدت کے لیے ایندھن کے طور پر ایل این جی کو آگے بڑھانے کا کام بھی کرے گی۔20-25 ایم ایم ایس سی ایم ڈی کے مساوی ایل این جی ملک میں آئے گی اور امید ہے کہ سستی ایل این جی عالمی منڈی میں فراہم ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ ملک میں ایل این جی کے اضافہ شدہ استعمال سے خام تیل پر ملک کا انحصار کم ہوجائے گا۔

پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت کے سکریٹری جناب ترن کپور نے کہا کہ حکومت ایل این جی کو فروغ دینے کے لیے ایک طویل مدتی منصوبہ مرتب کر رہی ہے۔ اس ایندھن کی پہلی آزمائش 2015 میں شروع ہوئی تھی اور یہ اب تجارتی  پیمانے پر شروع کیے جانے کے لیے تیار ہے۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ ایل این جی کا استعمال  بڑھے گا اور طویل سفر والی بسیں اور ٹرک اس کا استعمال کریں گی۔

پچاس ایل این جی اسٹیشن ملک کی بڑی تیل اور گیس کمپنیوں کی شراکت داری میں قائم کیے جائیں گے اور چلائے جائیں گے۔ ان کمپنیوں میں آئی او سی ایل، بی پی سی ایل ، ایچ پی سی ایل، جی اے آئی ایل، پی ایل ایل، گجرات گیس اور ان کی مشترکہ کمپنیاں اور ذیلی کمپنیاں شامل ہیں۔ پچاس ایل این جی اسٹیشنوں میں سے 20 اسٹیشن آئی او سی ایل قائم کرے گی جبکہ بی پی سی ایل اور ایچ پی سی ایل گیارہ گیارہ ایل این جی اسٹیشن قائم کریں گے۔ یہ پچاس ایل این جی اسٹیشن ملک کے گولڈن کواڈری لیٹرل اور بڑی قومی شاہراہوں پر قائم کیے جارہے ہیں جہاں ایل این جی بڑی گاڑیوں اور بسوں کے لیے دستیاب کرائی جائے گی۔

قدرتی گیس کیونکہ ماحول دوست ایندھن ہے اس لیے یہ ماحولیات کو درپیش چیلنجوں کو پورا کرنے اور توانائی کی بڑھتی ہوئی ضرورتوں کو دیرپا بنیاد پر پورا کرنے میں ایک اہم رول ادا کرے گا۔ اس لیے بھارت سرکار نے پورے ملک میں قدرتی گیس کے ایندھن / فیڈ اسٹاک کے طور پر استعمال کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کی ہے  تاکہ  2030 تک  پرائمری انرجی مکس کی موجودہ سطح 6.3 فیصد کو 15 فیصد کرنےمیں قدرتی گیس کے حصے کو بڑھایا جاسکے۔

ٹرکوں میں ایل این جی کا استعمال SOx اخراج کو 100 اور  NOx اخراج کو85 فیصد کم کردیتا ہے جس سے معاشرے کو بہت زیادہ فائدہ ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ اضافہ شدہ شاہراہوں کی ترقی جو کہ پورے ملک میں ایک جاری عمل ہے، کے ساتھ ہیوی ڈیوٹی والی گاڑیوں کا حصہ بھی خاطر خواہ انداز سے بڑھے گا۔ ایل این جی سے چلنے والے ٹرک کے آپریٹر سالانہ فی ٹرک دو لاکھ روپئے کی بچت کرسکیں گے جس سے ایل این جی ٹرکوں کی لاگت تقریبا تین چار سال میں پوری ہوجائے گی۔ہیوی موٹر گاڑیوں میں ایندھن کے طور پر ا ستعمال ہونے والے  ایل این جی  سے  2035 تک گیس کی نئی مانگ کا تقریباً 20-25 ایم ایم ایس سی ایم ڈی حصہ پورا ہوجائے گا اور یہ بھارت کے اینرجی مکس میں قدرتی گیس کا حصہ 15 فیصد کرنے کے ہمارے وژن میں ایک اہم رول ادا کرے گا۔

***************

م ن۔ اج ۔ ر ا   

U:7362      

 



(Release ID: 1674172) Visitor Counter : 175