وزارت خزانہ

جی ایس ٹی نافذ کرنے کے تحت مالیے میں آئی کمی کو پورا کرنے کے لئے تلنگانہ نے مرکزی سرکار کے ذریعے دیے گئے متبادل 1 چننےکا فیصلہ کیا


اس کے ذریعے ریاست کو خصوصی قرض کھڑکی کے تحت 2380 کروڑ روپے کی رقم جٹانے کا موقع ملے گا

Posted On: 17 NOV 2020 6:50PM by PIB Delhi

جی ایس ٹی کے تحت ریونیو (مالیے) میں آئی کمی کو پورا کرنے کے لئے تلنگانہ سرکار نے وزارت خزانہ کے ذریعے دو تجاویز میں سے متابدل 1 تجویز کو قبول کرلیا ہے۔ تلنگانہ سرکار کے ساتھ اب تک 22 ریاستیں اور 3 مرکز کے زیر انتظام علاقوں (دلی، جموں وکشمیر اور پڈوچیری) نے متبادل1 کو چنا ہے۔

جن ریاستوں نے متبادل-1 جی ایس ٹی نافذ ہونے کے بعد مالیے میں آئی کمی کو پورا کرنے کے لئے خصوصی ادھاری ےکھڑکی کو چنا ہے، وہ شارٹ فال (کم ہوئی) رقم مرکزی سرکار سے ملنے لگی ہے۔اس کے لئے خصوصی ادھاری کھڑکی اب شروع کردی گئی ہے۔اس کے تحت ریاستوں کے لئے بھارت سرکار 18 ہزار کروڑ روپے تین قسطوں میں ادھار بھی لے چکی ہے۔اس رقم کو 23 اکتوبر 2020 سے لے کر 9 نومبر 2020 کے درمیان 22 ریاستوں اور تین مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو تین قسطوں کے تحت دی جاچکی ہے۔ تلنگانہ سرکار اب اس خصوصی ونڈو (کھڑی) کا استعمال کررہی ہے۔ ایسا امکان ہے کہ اگلی قسط 23 نومبر 2020 کو جاری کی جائے گی۔

متبادل -1 کے تحت ریاستوں کو جہاں ادھاری کے لئے خصوصی کھڑکی کا موقع مل رہا ہے، وہیں ریاستوں کو اپنی مجموعی گھریلو پیداوار کا 0.50 فیصدی اضافی رقم کی شکل میں ادھار لینےکا موقع ملا ہے۔ ریاستیں اس سہولت کا فائدہ بغیر کسی شرط کے آخری قسط کے وقت لے سکیں گی۔ اس کے علاوہ ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعے 17 مئی 2020 کو شروع کیے گئے آتم نربھر بھارت مہم کے تحت 2 فیصدی اضافی رقم ادھاری کی شکل میں بھی لے سکیں گی۔ یہ رقم خصوصی ادھاری کھڑکی کے تحت لیے گئے 1.1 لاکھ کروڑ روپے کے علاوہ ہوگی۔ تلنگانہ سرکار کے ذریعے آج متبادل -1 کا انتخاب کرنے کے بعد بھارت سرکار نے ریاستی سرکار کو اضافی رقم (ریاست کی مجموعی گھریلو پیدوار کے 0.50 فیصد کے برابر) 5017 کروڑ روپے کو جاری کرنے کی اجازت دے دی ہے۔

متبادل-1 کو ابھی تک آندھرا پردیش، اروناچل پردیش، آسان، گوا، ہریانہ، گجرات، ہماچل پردیش، کرناٹک، مدھیہ پردیش، منی پور، میگھالیہ، میزورم، ناگالینڈ، اڈیشہ، سکم، تلنگانہ، تریپورہ، تمل ناڈو، اترپردیش اور اتراکھنڈ سمیت مرکز کے زیر انتظام علاقوں دلی، جموں وکشمیر اور پڈوچیری کو چنا ہے۔ 22 ریاستوں اور تین مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو خصوصی کھڑکی کے تحت اور اضافی رقم کے تحت کتنی رقم ابھی تک دی ئگی ہے وہ فہرست میں بھی دی گئی ہے۔

ریاستوں کی مجموعی گھریلو پیداوار کے برابر 0.50 فیصد رقم کو خصوصی ادھار (قرض) کھڑکی کے تحت دی جانے والی رقم کو 17 نومبر 2020 کو پاس کردیاگیا ہے۔


(رقم کروڑ روپے میں)

نمبر شمار

ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے نام

ریاستوں کی مجموعی گھریلو پیداوار کے 0.50 فیصد کے برابر جاری رقم

ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو خصوصی کھڑکی کے دریعہ جاری رقم

1

آندھرا پردیش

5051

512.96

2

اروناچل پردیش*

143

0.00

3

آسام

1869

220.87

4

بہار

3231

866.51

5

گوا

446

186.36

6

گجرات

8704

2046.80

7

ہریانہ

4293

966.04

8

ہماچل پردیش

877

381.13

9

کرناٹک

9018

2754.08

10

مدھیہ پردیش

4746

1008.21

11

مہاراشٹر

15394

2658.85

12

منی پور*

151

0.00

13

میگھالیہ

194

24.77

14

میزورم*

132

0.00

15

ناگالینڈ*

157

0.00

16

اڈیشہ

2858

848.39

17

راجستھان

5462

327.01

18

سکم*

156

0.00

19

تمل ناڈو

9627

1385.52

20

 تلنگانہ#

5017

0.00

21

تریپورہ

297

50.43

22

اترپردیش

9703

1333.32

23

اترپردیش

1405

514.28

 

میزان

88931

16085.53

1

دلی

0.00

1301.77

2

جموں وکشمیر

0.00

504.26

3

پڈوچیری

0.00

108.44

 

میزان

0.00

1914.47

 

کل رقم

88931

18000.00

...................

 م ن، ح ا، ع ر

17-11-2020

U-7314



(Release ID: 1673702) Visitor Counter : 140