سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

ڈاکٹر ہرش وردھن نے آئی آئی ایس ایف۔ 2020 سے متعلق تعارفی پروگرام کا آغاز کیا، آئی آئی ایس ایف ۔ 2020 ایک ورچووَل تقریب ہوگی


جاری وبائی مرض کے خلاف جنگ میں بھارتی سائنس کے کردار کو اجاگر کرنے کے لئے سائنس اور تکنالوجی کے مختلف پہلوؤں پر 41 تقریبات منعقد کی جائیں گی

اس سال نئے موضوعات کے تحت بھارتی سائنس کی تاریخ، سائنس کا فلسفہ، زرعی تکنالوجی، صاف ستھری ہوا، توانائی، فضلا اور صفائی ستھرائی، حیاتیاتی تنوع، سائنس ڈپلومیسی جیسے موضوعات شامل کیے گئے ہیں

Posted On: 17 NOV 2020 8:22PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 17 نومبر 2020: سائنس و تکنالوجی، ارضیاتی سائنس اور صحت و کنبہ بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج نئی دہلی میں آئی آئی ایس ایف کے چھٹویں ایڈیشن کی مختلف تقریبات کے آغاز کے لئے آئی آئی ایس ایف ۔ 2020 سے متعلق پروگرام کا آغاز کیا۔ ڈاکٹر ہرش وردھن نے اس موقع پر، حکومت مدھیہ پردیش کے سائنس و تکنالوجی کے وزیر جناب اوم پرکاش سکھلیچا کے ساتھ اس بڑی تقریب سے متعلق ای ۔ کتابچہ جاری کیا۔ آئی آئی ایس ایف ایک سالانہ تقریب ہے جو ڈی ایس ٹی، ڈی بی ٹی، ایم و ای ایف، ایم او ایچ ڈبلیو ایف اور سی ایس آئی آر حکومت ہند اور وجنن بھارتی (وِبھا) کے علاوہ متعدد تنظیموں کے تعاون سے منعقد کی جاتی ہے۔ اس تقریب کے دوران آئی آئی ایس ایف۔2020 کی ویب سائٹ بھی لانچ کی گئی۔ شراکت داروں کی سرگرمیاں اور رجسٹریشن اسی ویب سائٹ کے توسط سے انجام دی جائیں گی۔ تفصیلی معلومات آئی آئی ایس ایف کی ویب سائٹ www.scienceindiafest.org پر دستیاب ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002VC7P.jpg

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر ہرش وردھن نے اعلان کیا کہ اس سال کے تیوہار کا موضوع ہے ’’آتم نربھر بھارت اور عالمی فلاح و بہبود کے لئے سائنس‘‘۔ انہوں نے مطلع کیا کہ ’’اس برس، آئی آئی ایس ایف کا آغاز 22 دسمبر 2020 کو، دنیا کے مشہور بھارتی ریاضی داں شری نواس رامانوجن کے یوم پیدائش کے موقع پر ہوگا اور یہ 25 دسمبر 2020 کو، سابق وزیر اعظم آنجہانی اٹل بہاری واجپئی کے یوم پیدائش کے موقع پر اختتام پذیر ہوگا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’اس بڑے سائنسی میلے کے انتظام و انصرام کی ذمہ داری سائنس اور صنعتی تحقیق کی کونسل (سی ایس آئی آر) کو سونپی گئی ہے اور نوڈل آرگنائزیشن کی ذمہ داری سی ایس آئی آر۔ نیشنل انسٹیوٹ آف سائنس، ٹکنالوجی اینڈ ڈیولپمنٹ اسٹڈیز (این آئی ایس ٹی اے ڈی ایس)، نئی دہلی کے سپرد کی گئی ہے۔‘‘ وزارت نے کہا ہے کہ، ’’یہ تقریب ورچووَل پلیٹ فارم پر منعقد کی جا رہی ہے جس سے ملک کے دور دراز کے علاقوں سے سائنس سے دلچسپی رکھنے والے حضرات صرف ایک کلک کرکے جڑ سکتے ہیں۔ اس طرح، ڈجیٹل طریقہ کار کے اثرات میں اضافہ رونما ہوگا۔‘‘

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003CXSO.jpg

ڈاکٹر ہرش وردھن نے وضاحت کی کہ، ’’سائنسی میلے ایسے مواقع فراہم کرتے ہیں جس سے سائنس و تکنالوجی کی دلچسپ دنیا اور عام آدمی کے درمیان رابطہ پیدا ہوتا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا، ’’یہ تقریب سائنس دانوں، اختراع پردازوں و محققین، طلبا اور زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے شہریوں کو ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر لے کر آتی ہے جہاں یہ حضرات معلومات کے باہمی تبادلے کے ذریعہ ایک دوسرے کو سکھاتے اور سیکھتے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ، ’’ایس ٹی آئی مختلف طریقوں سے ملک کی سماجی اقتصادی ترقی میں تبدیلی لے کر آسکتی ہے۔ یہ حل فراہم کرانے سے لے کر عام آدمی کے معیار زندگی کو بہتر بنانے تک، ذریعہ معاش میں اضافہ کرنے سے لے کر چندریان اور منگل یان جیسے مشنوں تک مختلف النوع سرگرمیوں پر احاطہ کرتی ہے۔‘‘

سائنس اور تکنالوجی کے وزیر نے مطلع کیا کہ اس سال کے تیوہار کے موقع پر منعقد ہونے والی تقریبات کی تعداد 28 سے بڑھا کر 41 کر دی گئی ہے، جن میں دنیا کو درپیش نئی چنوتیوں سے نمٹنے میں ایس ٹی آئی کے کردار کے اہم پہلوؤں کو اجاگر کرنا بھی شامل ہے۔ ’’نئی تقریبات کو غور و خوض کے بعد شامل کیا گیا ہے کیونکہ اس نہ صرف یہ کہ ایس آئی ٹی کی ترقی نمایاں ہوتی ہے بلکہ یہ ایس آئی ٹی کو تاریخ، فلسفے، آرٹس اور تعلیم سے مربوط کرتی ہے۔ اس طرح کی تقریبات اس تیوہار کی قدروقیمت میں اضافہ کریں گی، ساتھ ہی اس سے بھارتی سائنس کی مالامال روایات کو اجاگر کرنے کی بھی توقع کی جانی چاہئے جو کہ ہماری قدیم کتابو جیسے ویدوں اور اپ نشدوں میں موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس قسم کی تقریبات قدیم ہندوستان کی طاقت رہ چکے ریاضی، فلکیات، فن تعمیر، کیمیا، فلزیات، ادویہ اور جراحی جیسے علوم میں عظیم سائنسی تحقیق اور تکنیکی حصولیابیوں کے بارے میں بیداری پیدا کرتے ہوئے اچھی سائنسی تعلیم حاصل کرنے کے لئے اشتیاق پیدا کریں گی۔ وزیر موصوف نے امید ظاہر کی کہ پہلے سے موجود تقریبات میں نئے مواد کی شمولیت سے ان میں مزید بہتری پیدا ہوگی اور نئی تقریبات اس تیوہار کی ہمہ گیریت میں اضافہ کریں گی۔

2015 میں شروکی گئی یہ تقریب ایک ایسی سالانہ تقریب بن چکی ہے جس کا بے صبری سے انتظار ہوتا ہے۔ اس کے تحت سائنس، تکنالوجی اور اختراع (ایس ٹی آئی) کی حصولیابیوں کا جشن منایا جا تاہے اور یہ دکھایا جاتا ہے کہ سائنس کیسے ملک کی ترقی میں مرکزی کردار ادا کر سکتی ہے۔ آئی آئی ایس ایف 2020 بھارت اور دنیا بھر سے تقریباً ایک لاکھ افراد کی شرکت کی توقع کرتا ہے۔ اس سال کچھ نئے موضوعات بھی شامل کیے گئے ہیں جن میں بھارتی سائنس کی تاریخ، سائنس کا فلسفہ، زرعی تکنالوجی، صاف ستھری ہوا، توانائی، فضلا اور صفائی ستھرائی، حیاتیاتی تنوع، سائنسی ڈپلومیسی سمیت متعدد موضوعات شامل ہیں۔

اپنے خیر مقدمی کلمات میں ڈاکٹر شیکھر سی مانڈے، ڈی جی ۔ سی ایس آئی آر اور سکریٹری ۔ ڈی ایس آئی آر نے کووِڈ۔19 وبائی مرض کے دوران آئندہ منعقد ہونے والی تقریب کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ آئی آئی ایس ایف سائنس کو سوسائٹی کے تک لے جانے والے ایک بڑے پلیٹ فارم کے طور پر ابھرا ہے۔

ڈاکٹر وجے پی بھٹکر، صدر وجنا بھارتی، نے 2015 میں آئی آئی ایس ایف کے آغاز کے بارے میں ایک مختصر تعارف پیش کیا۔ پروفیسر رنجنا اگروال، ڈائرکٹر سی ایس آئی آر ۔ این آئی ایس ٹی اے ڈی ایس اور سی ایس آئی آر ۔ این آئی ایس سی اے آئی آر، نے آئی آئی ایس ایف۔ 2020 کے دوران منعقد ہونے والی مختلف تقریبات کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0049UZL.jpg

ڈاکٹر آشوتوش شرما، سکریٹری ڈی ایس ٹی؛ ڈاکٹر راجیون، سکریٹری ایم او ای ایس؛ اور ڈاکٹر رینو سواروپ، سکریٹری ڈی بی ٹی؛ جناب جینت سہسربدھے، نیشنل آرگنائزنگ سکریٹری، وِبھا؛ ڈاکٹر ویپن کمار، سی ایس آئی آر ۔ این آئی ایس ٹی اے ڈی ایس کے سربراہ پی ایم ای اور سائنس و تکنالوجی کی وزارت کے ماتحت مختلف تجربہ گاہوں کے سربراہان اور ڈائرکٹر حضرات نے، آئی آئی ایس ایف ۔ 2020 سے متعلق اس تقریب میں شرکت کی۔

آئی آئی ایس ایف 2020 پر تیار کی گئی پی پی ٹی دیکھنے کے لئے یہاں کلک کریں

****

م ن۔ ا ب ن

U:7318

 


(Release ID: 1673676) Visitor Counter : 206