بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت

کھادی کے معاملے میں ریکارڈ فروخت درج کی گئی ہے


کناڈ پلیس کے یونٹ میں 40 دنوں میں کھادی کی فروخت چار مرتبہ ایک کروڑ سے زیادہ رہی

Posted On: 16 NOV 2020 3:43PM by PIB Delhi

نئی دہلی،16 نومبر ،          وبائی بیماری کورونا کے سبب پیدا ہونے والے خوف اور اقتصادی پریشانی پر قابو پاتے ہوئے تہواروں کے اس موسم میں کھادی کے دستکاروں کو زبردست فائدہ پہنچاہے اور کھادی مصنوعات کی فروخت میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔ اس سال 2 اکتوبر سے صرف 40 دنوں میں کھادی کی ایک دن کی فروخت کناڈ پلیس  نئی دہلی کے کھادی انڈیا آؤٹ لیٹ میں چار مرتبہ ایک کروڑ کے نشان کو پار کر گئی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0011SWU.jpg

تیرہ نومبر کو اس آؤٹ لیٹ میں کل فروخت 1.11 کروڑ روپئے رہی جو کہ اس سال کسی ایک دن کی سب سے زیادہ فروخت ہے۔ لاک ڈاؤن کے بعد  کاروباری سرگرمیاں دوبارہ شروع ہونے کے بعد سے کھادی کی فروخت کے اعداد وشمار اس سال گاندھی جینتی (2اکتوبر) کو 1.02 کروڑ روپئے تک پہنچ گئے۔ اس کے بعد 24 اکتوبر کو یہ فروخت 1.5 کروڑ روپئے اور 7 نومبر کو 1.06 کروڑ روپئے درج کی گئی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0023QAI.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003PJBN.jpg

اس سے پہلے 2018 میں چار مواقع پر یومیہ فروخت ایک کروڑ روپئے سے زیادہ ہوئی تھی۔ اس سال  سب سے زیادہ فروخت 13 اکتوبر کو ہوئی تھی جو کہ 1.25 کروڑ روپئے تھی۔ کھادی کی اب تک کی ایک دن کی سب سے زیادہ فروخت 2 اکتوبر 2019 کو ریکارڈ کی گئی تھی جو کہ 1.27 کروڑ روپئے تھی۔ یہ بات بھی قابل غور ہے کہ 2016 سے پہلے کھادی کی یومیہ فروخت کبھی بھی ایک کروڑ روپئے سے آگے نہیں بڑھی۔ 2016 میں 22 اکتوبر کو کناٹ پلیس کے کھادی انڈیا آؤٹ لیٹ میں یومیہ فروخت 116.13 کروڑ روپئے رہی۔

کے وی آئی سی کے چیئرمین جناب ونئے کمار سکسینہ نے اس فروخت میں اضافے کی وجہ وزیر اعظم کی  ’’سودیشی‘‘ خاص طور پر کھادی کو فروغ دینے کی  بار بار کی جانے والی اپیلوں کو بتایا ہے۔ جناب سکسینہ نے کہا کہ ’’یہ دیکھ کر بڑی خوشی ہوئی ہے کہ بڑی تعداد میں کھادی سے محبت کرنے والے  دستکاروں  کی مدد کے لیے آگے آرہے ہیں۔ یہ دستکار  کھادی اور گھریلوں صنعتوں کے شعبوں کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ وبائی بیماری کے باوجود کھادی  دستکاروں نے کھادی کی تیاری کی سرگرمیاں پورے جوش وخروش کے ساتھ جاری رکھیں اور ہم وطنوں نے بھی اسی جذبے کے ساتھ ان کی محنت کا جواب دیا ہے‘‘۔ جناب سکسینہ نے مزید کہا کہ  اقتصادی کساد بازاری کے باوجود کے وی آئی سی نے کھادی کی ترقی کی رفتار جاری رکھی ہے۔

اس سال کھادی مصنوعات کی زبردست فروخت میں بڑی اہمیت اختیار کرلی ہے۔ کووڈ-19 لاک ڈاؤن کے دوران قریب قریب تمام سرگرمیاں  مؤثر ہوگئی تھیں لیکن کے وی آئی سی نے پورے ملک میں اپنی متنوع سرگرمیاں جاری رکھیں جن میں چہرے کے ماسک کی تیاری اور ذاتی حفاظت کا سامان مثلاً  ہینڈ واش اور ہینڈ سینیٹائزر وغیرہ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ کپڑا اور بہت سی قسم کی گھریلو صنعتوں کی مصنوعات کی تیاری کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ لاک ڈاؤن نے کھادی دستکاروں کی روزی روٹی کو بری طرح متاثر کیا لیکن  ’’آتم نر بھر بھارت‘‘ اور ’’ووکل فار لوکل‘‘ کی وزیر اعظم کی اپیل نے مقامی مینوفیکچرنگ خاص طور کھادی اور گھریلوں صنعتوں کے سیکٹروں میں نئی روح پھونکی۔

کھادی کی ایک دن کی فروخت کے اعداد وشمار:

چار اکتوبر 2014، 66.81 لاکھ روپئے۔

دو اکتوبر 2015، 91.42 لاکھ روپئے۔

بائیس اکتوبر 2016، 116.13 لاکھ روپئے۔

سترہ اکتوبر ، 2017، 117.08 لاکھ روپئے۔

دو اکتوبر، 2018، 105.94 لاکھ روپئے۔

تیرہ اکتوبر ، 2018125.25 لاکھ روپئے۔

سترہ اکتوبر، 2017، 102.72 لاکھ روپئے۔

بیس اکتوبر، 2018، 102.14 لاکھ روپئے۔

دو اکتوبر، 2019، 127.57 لاکھ روپئے۔

دو اکتوبر 2020، 102.24 لاکھ روپئے۔

چوبیس اکتوبر 2020، 105.62 لاکھ روپئے۔

سات نومبر 2020، 106.18 لاکھ روپئے۔

تیرہ نومبر 2020، 111.40 لاکھ روپئے۔

***************

م ن۔ اج ۔ ر ا   

U:7281      



(Release ID: 1673298) Visitor Counter : 134