سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

آٹھویں برکس ایس ٹی آئی وزارتی میٹنگ جمعہ کے دن منعقد ہوئی


میٹنگ میں برکس ایس ٹی آئی اعلان 2020 اور 2020-21 کے لیے برکس ایس ٹی آئی سرگرمیوں سے متعلق کیلنڈر کو اتفاق رائے سے منظور کیا گیا

’’کووڈ-19 وبائی بیماری ایک آزمائش ثابت ہوئی ہے، جس سے یہ ظاہر ہوگیا ہے کہ اس طرح کے عالمی چیلنجوں پر قابو پانے کے لیے ہمہ قومی تعاون ضروری ہے‘‘: ڈاکٹر ہرش وردھن

’’ہم اختراع کے برکس سسٹموں کو آگے بڑھانے کے نظریے سے مذاکرات اور باہمی معلومات میں ساجھے داری، صلاحیت سازی اور آپسی صلاح ومشورے کو بڑھاوا دینے کے سلسلے میں برکس ملکوں کے ساتھ رابطے کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہیں‘‘: ڈاکٹر ہرش وردھن

برکس ممبر ملکوں نے ’سرب-پاور‘(تفتیش تحقیق میں خواتین کے لیے مواقع کو فروغ دینے) کی بھارت کی اسکیم کی تعریف کی ہے جس کا مقصد ابھرتی ہوئی اور باصلاحیت خواتین تحقیق کاروں کو سائنس اور انجینئرنگ کے اگلے شعبوں میں تحقیق وترقی کی سرگرمیاں انجام دینے کی حوصلہ افزائی کرنا اور انھیں مدد پہنچانا ہے

Posted On: 14 NOV 2020 11:53AM by PIB Delhi

نئی دہلی،14 نومبر ،           برکس گروپ  (برازیل، روس، بھارت، چین اور جنوبی افریقہ) کے سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراع کے وزیروں کی 13 نومبر کی شام کو ایک ورچوئل پلیٹ فارم کے ذریعے میٹنگ ہوئی جس کا مقصد ممبر ملکوں کے مابین سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں تعاون پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔ روس  کی  سائنس اور اعلیٰ تعلیم کی وزارت نے اس میٹنگ کا انتظام کیا تھا۔ روسی وفاق 12ویں برکس چوٹی میٹنگ کا صدر ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003WQFG.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0042D5G.jpg

اس موقع پر تقریر کرتے ہوئے سائنس اور ٹیکنالوجی ، ارضیاتی علوم اور صحت وخاندانی فلاح وبہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے  ’’برکس کے ایس ٹی آئی اعلان 2020 اور 2020-21 کے لیے برکس ایس ٹی آئی سرگرمیوں کے کلینڈر کے لیے جو تعاون کو آگے بڑھانے کے لیے ایک نقشہ راہ کا کام کرے گا‘‘، اختتامی اجلاس میں شرکت کرنے والوں کا شکریہ ادا کیا۔ میٹنگ میں برکس ایس ٹی آئی اعلان 2020 کو اتفاق رائے سے منظور کیا گیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00522GZ.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0068MD6.jpg

میٹنگ کے دوران ڈاکٹر ہرش وردھن نے اس بات کو اجاگر کیا کہ ’’کووڈ-19 وبائی بیماری ایک آزمائش ثابت ہوئی ہے جس نے یہ ظاہر کردیا ہے کہ اس طرح عالمی چیلنجوں پر قابو پانے کے لیے ہمہ قومی تعاون ضروری ہے‘‘۔ انھوں نے کہا کہ ’’کیوں کہ ہم اس وبائی بیماری سے سب سے زیادہ متاثر ہونے وا لے ملکوں میں سے ایک ہیں، اس لیے یہ میٹنگ اس وبائی بیماری کا مقابلہ کرنے کے لیے برکس ملکوں کے مابین اور زیادہ تعاون کا موقع فراہم کرتے ہیں‘‘۔

مرکزی وزیر  نےمطلع کیا کہ ’’بھارت نے کووڈ-19 بے مثال وبائی بیماری پر قابو پانے کے لیے ایک مربوط ربط عمل کی شروعات کی ہے، روایتی معلومات پر مبنی دیسی ٹیکوں کی تیاری، متعلقہ تشخیص اور تھیراپی کے طریقوں کے ذریعے سے لے کر تحقیقی وسائل اور خدمات کی فراہمی تک بھارت کے تحقیق وترقی  کے ادارے جن میں سرکاری اور نجی دونوں طرح کے ادارے شامل ہیں، اس وبائی بیماری کا مقابلہ کرنے کے لیے مؤثر دواؤوں کی تیاری کی انتھک کوشش کر رہے ہیں۔سیکڑوں پروجیکٹوں کی مدد کی جارہی ہے، 100 سے زیادہ اسٹارٹ اپس نے کووڈ-19 کے لیے اختراعی مصنوعات تیار کی ہیں‘‘۔

اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ ’’ڈکلیریشن میں خصوصی ترقی کے لیے اختراع کا کافی ذکر کیا گیا ہے‘‘، ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ  ’’ہم اختراع کے برکس سسٹموں  کو آگے بڑھانے کے نظریے سے مذاکرات اور باہمی معلومات  میں ساجھے داری، صلاحیت سازی اور  آپسی صلاح ومشورے کو بڑھاوا دینے کے سلسلے میں برکس ملکوں کے ساتھ رابطے کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہیں‘‘۔

برکس کے ممبر لیڈروں نے بھارت کی تعریف کی جس کے لیے ڈاکٹر ہرش وردھن کا کہنا تھا کہ ’’برکس ممبر ملکوں نے  ’سرب-پاور‘(تفتیش تحقیق میں خواتین کے لیے مواقع کو فروغ دینے) کی بھارت کی حال ہی میں شروع کی گئی اسکیم کی تعریف کی ہے جس کا مقصد ابھرتی ہوئی اور باصلاحیت خواتین تحقیق کاروں کو سائنس اور انجینئرنگ کے اگلے شعبوں میں تحقیق وترقی کی سرگرمیاں انجام دینے کی حوصلہ افزائی کرنا اور انھیں مدد پہنچانا ہے۔ ہم ایک خصوصی پلیٹ فارم اور میکنزم کے ذریعے برکس خاتون سائنسدانوں کو اس نیٹ ورک میں شامل کرنے پر غور کرسکتے ہیں‘‘۔

انھوں نے یہ بات دہرائی کہ ’’بھارت  2020-21 کی سرگرمیوں کے لیے برکس ایس ٹی آئی کلینڈر پر عملدرآمد میں سرگرمی سے حصہ لے گا اور وہ سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراع کے سلسلے میں برکس کے اقرار نامے کے تحت سائنسی سرگرمیوں کے جاری رکھے جانے کی حمایت کرتا ہے‘‘۔

دو ہزار اُنیس-بیس کی ورکنگ گروپ کی میٹنگ کی رپورٹ کے سلسلے میں دوسرے اجلاس میں شرکت کرتے ہوئے  اور ایس ٹی آئی کے بارےمیں اقرار نامے پر پانچ سالہ عملدرآمد کے نتائج سے متعلق دوسرے اجلاس میں شرکت  کرتے ہوئے بھارت کے سائنس اور ٹیکنالوجی کے محکمے کے سکریٹری پروفیسر آشوتوش شرما نے کہا کہ ’’ہمیں برکس  ایس ٹی آئی  سرگرمیوں کو زیادہ فعال ،  متحرک اور نتائج دینے والا بنانے کے لیے  انھیں معقول بنانے کی ضرورت ہے‘‘۔ انھوں نے تعریف کرتے ہوئے کہا کہ مجھے یہ جان کر بڑی خوشی ہوئی ہے کہ برکس ملکوں خاص طور پر سائنس سے متعلق وزیروں نے  عالمی کووڈ-19 وبائی بیماری پر توجہ دینے میں تیزی سے ہاتھ ملایا ہے۔

روسی وفاق کے سائنس اور اعلیٰ تعلیم  کے وزیر جناب ویلیری فالکوف،  وفاقی جمہوریہ برازیل کے سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراع کے وزیر جناب مارکوس پونٹس، عوامی  جمہوریہ چین کے سائنس اور ٹیکنالوجی کے پہلے نائب وزیر جناب ہوانگ وی، جمہوریہ جنوبی افریقہ کے اعلیٰ تعلیم ، سائنس اور ٹیکنالوجی کے وزیر ڈاکٹر بونگنکوسی ایمونوول نزیماندے نیز ممبر ملکوں کے دیگر بہت سے اہم افراد نے میٹنگ میں شرکت  کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image007551J.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image008PGGW.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image009YJEZ.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image010KBVV.jpg

ڈاکٹر ہرش وردھن کے افتتاحی کلمات کے لیے یہاں کلک کیجیے

میٹنگ میں ڈاکٹر ہرش وردھن کی اصل تقریر کے لیے کلک کیجیے

اختتامی اجلاس میں ڈاکٹر ہرش وردھن کی تقریر کے لیے یہاں کلک کیجیے

***************

م ن۔ اج ۔ ر ا   

U:7239



(Release ID: 1672914) Visitor Counter : 189