جل شکتی وزارت
کابینہ نے بیرونی امداد سے باندھوں کی بحالی اور بہتری کے پروجیکٹ کے دوسرے اور تیسرے مرحلے کی منظوری دی ہے
Posted On:
29 OCT 2020 3:49PM by PIB Delhi
نئی دہلی،29 اکتوبر اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی نے، جس کی صدارت وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کی، عالمی بینک (ڈبلیو بی) اور ایشیائی بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری کے بینک (اے آئی آئی بی) کی مالی امداد سے باندھوں کی بحالی اور بہتری کے پروجیکٹ (ڈی آر آئی پی) کے دوسرے اور تیسرے مرحلے کی منظوری دی ہے تاکہ پورے ملک میں منتخبہ باندھوں کے تحفظ اور کارکردگی میں بہتری لائی جاسکے اور بندوبست کی حکمت عملی کے ساتھ نظام کو ادارہ جاتی طور پر مستحکم بنایا جاسکے۔
اس پروجیکٹ پر 10211 کروڑ روپئے لاگت آئے گی۔ اس پروجیکٹ پر 10 سال کی مدت میں دو مرحلوں میں عمل درآمد ہوگا۔ ان میں سے ہر ایک مرحلہ چھ سال کا ہوگا جس میں 2021 سے 2031 تک ایک ایک سال کی اضافی مدت بھی ہوگی۔ پروجیکٹ کی کل لاگت میں بیرونی سرمایہ کا حصہ7000 کروڑ روپئے ہوگا جبکہ باقی 3211 کروڑ روپئے کی ذمے داری عمل درآمد کی متعلقہ ایجنسیوں (آئی اے ایس) پر ہوگی۔ مرکزی حکومت کا حصہ قرض کی صورت میں 1024 کروڑ روپئے ہوگا اور مرکزی حصے کے لیے متبادل فنڈنگ 285 کروڑ روپئے کی ہوگی۔
ڈی آر آئی پی کے دوسرے اور تیسرے مرحلے کے مقاصد مندرجہ ذیل ہیں:
- موجودہ منتخبہ باندھوں اور اس سے وابستہ سازوسامان کے تحفظ اور کارکردگی کودیر پا بنیاد پر بہتر بنانا۔
- اس کام میں شرکت کرنے والی ریاستوں میں اور مرکزی سطح پر باندھوں کی حفاظت کے ادارہ جاتی سیٹ اپ کو مضبوط بنانا۔
- iii. مسلسل آپریشن اور باندھوں کی دیکھ بھال کے لیے اضافی مالیہ حاصل کرنے کی خاطر چند منتخبہ باندھوں کے اضافی وسائل کو تلاش کرنا۔
مندرجہ بالا مقاصد کے حصول کے لیے ڈی آر آئی پی کے دوسرے اور تیسرے مرحلے میں مندرجہ ذیل اجزا شامل ہوں گے:
- باندھوں اور متعلقہ سازوسان کی بحالی اور ان میں بہتری
- شرکت کرنے والی ریاستوں اور مرکزی ایجنسیوں میں باندھوں کے تحفظ کی ادارہ جاتی مضبوطی۔
- مسلسل آپریشن اور باندھوں کی دیکھ بھال کے لیے اضافی مالیہ حاصل کرنے کی خاطر چند منتخبہ باندھوں کے اضافی وسائل کی تلاش ۔ اور
- پروجیکٹ کا بندوبست
اسکیم میں پورے ملک میں واقع 736 موجودہ باندھوں کی جامع بحالی شامل ہے۔ جن باندھوں کی بحالی کا کام کیا جانا ہے ان کی ایجنسی وار اور ریاست وار تعداد کی تفصیل:
نمبر شمار
|
ریاست / ایجنسی
|
باندھوں کی تعداد
|
1
|
آندھراپردیش
|
31
|
2
|
بھاکرا بیاس انتظامیہ بورڈ (بی بی ایم بی)
|
2
|
3
|
چھتیس گڑھ
|
5
|
4
|
سیٹرل واٹر کمیشن
|
|
5
|
دامور ویلی کارپوریشن
|
5
|
6
|
گوا
|
2
|
7
|
گجرات
|
6
|
8
|
جھارکھنڈ
|
35
|
9
|
کرناٹک
|
41
|
10
|
کیرالہ
|
28
|
11
|
مدھیہ پردیش
|
27
|
12
|
مہاراشٹرا
|
167
|
13
|
منی پور
|
2
|
14
|
میگھالیہ
|
6
|
15
|
اڈیشہ
|
36
|
16
|
پنجاب
|
12
|
17
|
راجستھان
|
189
|
18
|
تمل ناڈو
|
59
|
19
|
تلنگانہ
|
29
|
20
|
اترپردیش
|
39
|
21
|
اتراکھنڈ
|
6
|
22
|
مغربی بنگال
|
9
|
|
کل میزان
|
736
|
***************
م ن۔ اج ۔ ر ا
U:6797
(Release ID: 1671393)
Visitor Counter : 141