سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے چنئی میں چوتھے بٹالین سینٹر میں 10 بستروں والے میک شفٹ اسپتال اور آئیسولیشن سینٹر کا افتتاح کیا
چنئی میں نیا طبی اسپتال مریضوں کے لیے میک شفٹ اسپتال کے طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے، تاکہ تحفظ،سلامتی اور آرام دہ ماحول کے ساتھ ابتدائی صحت کی سہولیات فراہم کی جاسکیں
یہ ایک فولڈ کرنے والا اور اسٹیل اسٹریکچر ہے اور ایک واحد شخص اپنے کندھے پر اس کے فریمس لے جاسکتا ہے اور فورا کسی بھی جگہ ان فریمس کو جوڑا جاسکتا ہے: ڈاکٹر ہرش وردھن
Posted On:
04 NOV 2020 5:15PM by PIB Delhi
نئی دلّی،4/نومبر 2020/ سائنس وٹیکنالوجی اور ارضیاتی سائنسز اور صحت وخاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے چنئی میں چوتھے بٹالین سینٹر میں سی ایس آئی آر کی جانب سے قائم کیے گئے 10 بستروں والے میک شفٹ اسپتال اور آئیسولیشن سینٹر کا افتتاح کیا۔
فوٹو
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن نے کووڈ -19 جیسے نئے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اختراعی حل تلاش کرنے کے لیے سی ایس آئی آر - ایس ای آر سی( ڈھانچہ جاتی انجینئرنگ ریسرچ سینٹر) اور اس کے سائنسدانوں کے ساتھ ساتھ نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کو مبارک باد دی۔ انہوں نے کہا کہ میک شفٹ اسپتال کی سہولت کا ایک اسی طرح کا سینٹر اس سال اگست میں اترپردیش کے غازی آباد میں این ڈی آر ایف کے کیمپس میں تعمیر کیا گیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ چنئی میں چوتھے بٹالین سینٹر این ڈی آر ایف میں نئی سہولت ایک میک شفٹ اسپتال کے طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے، تاکہ ایک آرام دہ ماحول اور تحفظ کے ساتھ صحت کی بنیادی سہولیات مریضوں کو فراہم کی جاسکیں۔ یہ عارضی اسپتال 20 سال تک قائم رہ سکتا ہے۔ اس میں جدید ، پائیدار، محفوظ اور تیزی سے کام کرنے کی صلاحیت ہے۔ا نہوں نے مزید کہا کہ اس میں ایک جدید ترین، پائیدار، تیزی سے لائق تنصیب ہونے کے لائق، محفوظ اور جغرافیائی، ہر طرح کے موسم میں آرام دینے والی اور تیزی سے استعمال ہونے والی ٹیکنالوجی استعمال کی گئی ہے، جو قدرتی آفات اور تباہی کی صورت میں بھی بحالی کے عمل میں بھی مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔ ساتھ ہی ساتھ طویل وبائی امراض کی صورت میں یا ہنگامی صورت حال میں کارآمد ثابت ہوسکتی ہے۔ وزیرموصوف نے بتایا کہ سی ایس آئی آر-ایس ای آر سی لیباریٹری نے ایک مڑنے کے قابل اور فریم اسٹیل ڈھانچہ اس طرح پیش کیا ہے کہ ایک شخص اپنے کندھے پر ان فریمس کو لے جاسکتا ہے اور کوئی وقت ضائع کیے بغیر کسی بھی جگہ پر ان کو جوڑ سکتا ہے۔
وزیر موصوف نے سی ایس آئی آر کی کوششوں کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ سی ایس آئی آر کثیر مقصدی شیلٹرس اور اسپتال قائم کرنے کے لیے دوبارہ مقصد کے ڈرگس، پی پی ای کٹس، ٹسٹنگ، ریڈی ٹو ایٹ، تغذیہ بخش خوراک جیسے مختلف شعبے میں اختراعی حل فراہم کرنے میں پیش پیش رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ تمام سائنسدانوں، ہیلتھ ورکروں اور این ڈی آر ایف کی انتھک کوششوں کی وجہ سے بھارت میں آج صحت یابی کی شرح 92 فیصد سے زیادہ ہے۔
سی ایس آئی آر کے ڈی جی ڈاکٹر شیکھر سی منڈے نے بتایا کہ سی ایس آئی آر کے سائنسداں تیزی سے قابل نافذ اسٹریکچرس سمیت مختلف ضرورتوں کے لیے اختراعی حل کے ساتھ کووڈ-19 کے خلاف لڑائی میں پہلے دن سے ہی شریک رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہماچل پردیش سرکار نے ریاست کے مختلف حصوں میں تین 50 بستر والے اسپتالوں کی تنصیب کے لیے سی ایس آئی آر سے رجوع کیا ہے۔ اور سی ایس آئی آر جلد ہی نئی ٹیکنالوجی کے ساتھ وہاں اس طرح کے اسپتال تعمیر کرے گی۔
این ڈی آر ایف کے ڈی جی جناب ایس این پردھان نے مختلف مقامات پر اپنی تنصیبات میں این ڈی آر ایف کے لیے اس طرح کے مزید پروجیکٹ کے لیے سی ایس آئی آر کو مدعو کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ این ڈی آر ایف کو اس طرح کے حل کی ضرورت ہے، تاکہ دور دراز کے علاقوں میں راحت اور بچاؤ کی کارروائیوں کے چیلنجوں سے نمٹا جاسکے، جہاں اس کے عملے کو مہینوں کے لیے تعینات کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز اس طرح کے فریم شیلٹرس نصب کرسکتی ہیں اور فورا ہی مختلف ریاستوں میں آفات کی جگہ پر انہیں بھیج سکتی ہیں۔
نئی دلی میں این ڈی آر ایف کے ہیڈکوارٹر کی جانب سے ایک آئیسولیشن سینٹر 37.67 لاکھ روپے کی لاگت سے چنئی کے سی ایس آئی آر- ایس ای آر سی کے اشتراک سے قائم کیا گیا ہے۔ یہ سینٹر ای سی جی مانیٹرس ، پلس آکسیمیٹرس، ایمرجنسی آکسیجن سپلائی سلینڈر سے لیس ہے۔ یہ ایک ایسا سینٹر ہے جہاں آفات سے بچاؤ کی مختلف کارروائیوں سے لوٹنے والے این ڈی آر ایف کے کووڈ-19 سے متاثرہ عملے کو طبی دیکھ بھال فراہم کی جاسکتی ہے۔
اس موقع پر منعقد تقریب میں جن ہستیوں نے آن لائن شرکت کی، ان میں سی ایس آئی آر، ایس ای آر سی چنئی کے چیف سائنسداں ڈاکٹر پلانی ، ایس ای آر سی چنئی کے ڈائریکٹر پروفیسر ایس کپوریا اور سی ایس آئی آر اور این ڈی آر ایف کے بہت سے دیگر سائنسداں اور افسران موجود تھے۔
*******************
( م ن ۔ ح ا۔ ت ع )
U.No. 6971
(Release ID: 1670335)
Visitor Counter : 162