صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے کرناٹک میں کووڈ کے مناسب برتاؤ  اور ضابطوں کو یقینی بنانے کے لئے کووڈ 19 کی تیاریوں اور اقدامات کا جائزہ لیا


کووڈ کے ٹیکے کے آنے تک عالمی وبا سے نمٹنے کے لئے کووڈ کے مناسب ضابطوں پر عمل آوری ضروری ہے

Posted On: 04 NOV 2020 7:55PM by PIB Delhi

  نئی دہلی 04 نومبر 2020/  صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج یہاں کرناٹک کے  صحت اور طبی تعلیمی کے وزیر ڈاکٹر کے سدھاکر اور ریاستی سرکار کے دیگر سینئر افسروں کے ساتھ کووڈ -19 کے مناسب ضابطوں اور برتاؤ کو یقینی بنانے کے لئے کووڈ-19 کی تیاریوں اور اقدامات کا جائزہ لینے کے لئے ویڈیو کانفرنسنگ کے  ذریعہ ایک میٹنگ منعقد کی۔

کورونا وائرس سے نمٹنے میں بھارت کی پیش رفت پر اطمنان کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ ہم کورونا سے نمٹنے میں اپنا سفر جلد مکمل کرلیں گے اور یہ سفر 10 مہینے کے اندر پورا ہوجائے گا۔ انھوں نے کہا کہ ملک اب کووڈ-19 کے مریضوں کی صحت یابی میں خاطر خواہ بہتری دیکھ پارہا ہے اور ملک میں کووڈ کے معاملوں کی تعداد گھٹ رہی ہے اور شرح اموات بھی کافی کم ہوئی ہے۔ جبکہ زیر علاج مریضوں کی تعداد میں بھی خاطر خواہ کمی آئی ہے۔ اس وقت ملک میں کووڈ کے مریضوں کی صحت یابی کی شرح 92فیصد سے اوپر پہنچ گئی ہے اور شرح اموات گھٹ کر 1.49 فیصد پر آگئی ہے۔ 2000 سے زیادہ لیبارٹریوں کے ساتھ نمونوں کی جانچ کی صلاحیت میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔

جن آندولن کے حصے کی طور پر وزیر اعظم کی واضح اپیل کو اپنانے کے لئے ہم وطنوں سے اپیل کرتے ہوئے مرکزی وزیر صحت نے لوگوں سے کہا کہ وہ کووڈ کے مناسب ضابطوں پر عمل کریں انھوں نے کہا کہ آنے والے تہواروں کے موسم اور سردیوں میں اس وائرس کا کافی خطرہ ظاہر کیا گیا ہے۔ لہذا یہ بہت ضروری ہے کہ وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لئے کووڈ کے مناسب ضابطوں پر عمل کیا جائے ۔انھوں نے کہا کہ جب کبھی بھی بنیادی احتیاطی اقدامات اپنانے میں تساہل سے کام لیا گیا تبھی ملک کو نقصان اٹھانا پڑا۔

کرناٹک میں کووڈ کی صورتحال کا ملک کے ساتھ موازنہ کرتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ مہاراشٹر کے بعد کرناٹک میں سب سے کووڈ کے معاملات سامنے آئے ہیں وہ مہاراشٹر کے بعد کرناٹک کووڈ کے مریضوں کے معاملے  میں دوسری سب سے بڑی ریاست ہے۔ حالانکہ کرناٹک میں صحت یابی کی شرح 93 فیصد ہے جو قومی سطح پر صحت یابی کی شرح کے مقابلے زیادہ ہے۔ شرح اموات بھی 1.35 فیصد ہے جو قومی سطح کے مقابلے کم ہے۔ انھوں نے زیر علاج مریضوں کی تعداد میں کمی کے سلسلے میں کی گئی کوششوں کے لئے ریاستی سرکار کی ستائش بھی کی۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے شہری بنگلورو، میسورو،بیلاری،دکھن کنڑ،ہاسن اور بیلا گوی میں اس بیماری کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ۔ ڈاکٹر ہرش وردھن نے ان ضلعوں کے افسروں کے ساتھ بھی بات چیت کی جہاں متاثرہ معاملوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔ شرح اموات میں اضافہ کے رجحان کو بھی نمایاں کیا گیا ہے۔ انھوں نے آئی ای سی سرگرمیوں پر کرناٹک کی جہت کے لئے اس کی تعریف کی ، مرکزی وزیر صحت نے ریاست سے اپیل کی کہ وہ کووڈ کے مناسب ضابطوں کو اپنانے کے لئے آئی ای سی مہم کو صدق دلی سے اپنائے ۔

ریاست کی صحت اتھارٹیز نے مرکزی وزیر کو ان اقدامات سے آگاہ کیا جو کووڈ -19 کو روکنے کے لئے کئے گئے ہیں۔ مرکزی وزیر صحت نے ان 6 ضلعوں کے ڈپٹی کمشنروں اور ڈی ایم کے ساتھ بھی بات چیت کی جہاں زیادہ کیسیز اور اموات کی اطلاعات ہیں۔ ریاست کووڈ-19 سے نمٹنے کے لئے 4 ٹی یعنی پتہ لگانا،ٹیسٹنگ ، علاج اور ٹیکنالوجی کو اپنا رہی ہے۔ریاست میں جون میں یومیہ 10 ہزار ٹیسٹ کئے گئے تھے لیکن اب یہ تعداد بڑھ کر یومیہ 80 ہزار سے زیادہ ہوگئے ہیں۔ ریاست میں تمام میڈیکل کالجوں میں ٹیسٹ کی سہولیات دستیاب کرائی گئی ہیں اور  ٹیسٹنگ کی یہ صلاحیت کئی گنا بڑھائی گئی ہے۔ریاست میں اب تک  80 لاکھ سے زیادہ ٹیسٹ کئے جاچکے ہیں۔ریاستی اتھارٹیز نے بتایا ہے کہ آر ٹی پی سی آر کے ذریعہ 80 فیصد ٹیسٹ کئے گئے ہیں۔ریاست میں 25 اکتوبر اور یکم نومبر کے درمیان زیر علاج معاملوں کی تعداد میں 37 فیصد کی کمی آئی ہے۔ وبا پر جلد قابو پانے اور مناسب علاج ومعالجہ کو یقینی بنانے کے لئے اچانک پول ٹیسٹنگ اور ٹارگیٹیڈ ٹیسٹنگ بھی کی گئی ہے۔ شہری علاقوں میں وبا کو روکنے  اور اس پر قابو پانے کے لئے کئی حکمت عملیاں اپنائی گئی ہیں۔ آئی ای سی کی سرگرمیوں نے ریاست میں کافی تقویت دی ہے۔اور اس مقصد کے لئے ایک الگ فنڈ قائم کیا گیا ہے۔

صحت کے مرکزی سکریٹری جناب راجیش بھوشن نے کہا کہ کرناٹک میں کووڈ کے نئے معاملوں اور اموات میں خا طر خواہ کمی آئی ہے لیکن جولائی سے پہلے کی سطح تک پہنچنے کے لئے ابھی بہت کچھ کیا جانا باقی ہے۔انھوں نے کہا کہ ریاست کا مقصد متاثر پائے جانے والے مریضوں کی شرح 5 فیصد سے بھی کم پر لانا ہے۔ ریاست کو ان ضلعوں میں تمام فریقوں کےساتھ سرگرمی طریقے سے وابستہ رہنے کی ضرورت ہے جہاں قومی سطح کے مقابلے شرح اموات زیادہ ہے۔

این سی ڈی سی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ایس کے سنگھ نے ریاست میں کووڈ-19 کی موجودہ صورتحال کے بارے میں ایک مختصر خاکہ پیش کیا انھوں نے کووڈ کے مناسب ضابطے پر قائم رہنے اور مسلسل نگرانی کی ضرورت پر زور دیا ۔

میٹنگ میں صحت کی ایڈیشنل سکریٹری محترمہ  آرتی اہوجہ ،ڈی جی ایچ ایس کے ڈاکٹر سنیل کمار، جوائنٹ سکریٹری جناب لو اگروال اور دیگر سینئر افسران بھی موجود تھے۔ ریاست کے دیگر افسروں نے میٹنگ میں ورچولی طور پر شرکت کی۔

************

م ن ۔  ح ا ۔ س ا

U.no:6963

 



(Release ID: 1670304) Visitor Counter : 119