جل شکتی وزارت

قومی جل جیون مشن نے ٹرسٹ، این جی اوز اور اقوام متحدہ کی ایجنسیوں سمیت 50 سے زیادہ سیکٹر شراکت داروں کے ساتھ مشاورتی  میٹنگ کی تاکہ اس مشن کو واقعتا ًایک عوامی تحریک کی شکل دی جا سکے

Posted On: 02 NOV 2020 4:35PM by PIB Delhi

مرکزی حکومت کے فلیگ شپ پروگرام جل جیون مشن کا مقصد 2024 تک ملک کے تمام دیہی گھروں میں نل کے کے پانی کا کنکشن پہنچانا ہے۔ اس مشن کا مقصد لوگوں کی زندگیوں میں بہتری لانا اور '' آسانی سے زندگی گزارنا '' ہے۔ 15 اگست ، 2019 کو پروگرام کا آغاز کرتے ہوئے معزز وزیر اعظم نے اپیل کی کہ آبی تحفظ کے بارے میں چلائی جانے والی مہم کو صرف حکومتی اقدام نہیں بننا چاہئے - یہ ایک 'عوامی تحریک' بننی چاہئے۔ مشن کے کامیاب نفاذ کے لئے ملک کے ہر ایک دیہی گھر میں 100 فیصد پینے کے پانی کی فراہمی کے ہدف کو حاصل کرنا بتایا گیا ہے۔ اس کے لئے مختلف اسٹیک ہولڈرز کو مل جل کر کام کرنا ہوگا اور سب کے لئے پانی کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے ٹھوس اور مستحکم کوششیں کرنا ہوں گی۔

اس کوشش میں قومی جل جیون مشن ، وزارت جل شکتی نے رضاکارانہ اور بغیر کسی لاگت پر مبنی اولوالعزم پروگرام کے لئے سیکٹر شراکت دار کی حیثیت سے کام کرنے کے لئے فاونڈیشنز ، ٹرسٹوں ، این جی اوز ، اقوام متحدہ کی ایجنسیوں ، آر اینڈ ڈی اداروں وغیرہ سے درخواستیں طلب کی تھیں۔ یہ وہ تنظیمیں ہیں جو وسیع پیمانے پر رسائی اور اثر کے ساتھ آبی سیکٹر میں فعال طور پر کام کررہی ہیں۔

قومی مشن کے ذریعہ ایسی 50 سے زائد تنظیموں کے ساتھ ایک انٹرایکٹو ویڈیو کانفرنسنگ کا اہتمام کیا گیا ، جس کی صدارت ایڈیشنل سکریٹری اور مشن ڈائریکٹر این جے جے ایم نے کی۔ این جے جے ایم کے ساتھ شراکت داری میں دلچسپی رکھنے والی ان تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی اور پروگرام کے نفاذ میں مدد کے لئے اپنے رول اور ذمہ داریوں پر تبادلہ خیال کیا۔

سیکٹر شراکت داروں کے ذریعہ جے جے ایم کا مقصد رضاکارانہ تنظیموں ، این جی اوز ، سماجی خدمت اور خیراتی تنظیموں اور پینے کے پانی کے شعبے میں کام کرنے والے ایسے پیشہ ور افراد تک رسائی حاصل کرکے مقامی برادری کی زبردست صلاحیتوں کو بروئے کار لانا ہے جو کمیونٹیز کی صلاحیت کو بڑھانے کے سلسلے میں کام کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں تاکہ ایک مقررہ وقت میں مشن کا ہدف حاصل کیا جا سکے۔

ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ قومی جل جیون مشن نے مختلف تنظیموں کی طاقت ، مخصوص ریاستوں / خطوں میں ان کی موجودگی اور مختلف موضوعات پر مہارت کے بارے میں باہمی تعاون کے امکان پر زور دیا خواہ یہ کمیونٹی کو متحرک کرنا ہو، بیس لائن سروے ہو ، صلاحیت سازی ہو ، مہارت پر مبنی تربیت ہو ، پانی کا تحفظ اور نگرانی وغیرہ ہو۔

پروگرام کے ڈی سینٹرلائزڈ، مانگ پر مبنی کمیونٹی کے زیر انتظام عمل آوری سے مقامی کمیونٹی میں ' ملکیت کا احساس' اور فخر پیدا ہوتا ہے، اعتماد کا ماحول پیدا ہوتا ہے اور شفافیت ملتی ہے جس کے نتیجے میں طویل مدتی پانی کی سپلائی کے نظام پر بہتر طور پر عملدرآمد کیا جا سکتا ہے۔

مشن ختم ہوتے پانی کے وسائل، پانی کے معیار کے بڑھتے ہوئے مسائل، دیہات میں بنیادی ڈھانچے کا فقدان، ناقص آپریشن اور رکھ رکھاو، وسائل کی اہلیت کا فقدان اور مختلف شعبوں سے پانی کی مانگ کی مسابقہ آرائی جیسے چیلنجوں سے مکمل طور پرنمٹنے کا منصوبہ رکھتا ہے۔ زندگی کو بدلنے والے اس مشن کی کامیابی کے لئے ضروری ہے کہ رضاکارانہ اور خیراتی تنظیموں سمیت حکومتی اور نجی شعبے/ کارپوریٹ ہاوسیز موثر نتائج کے لئے تال میل پیدا کرنے کے لئے ہاتھ ملائیں۔’پانی کو سب کا کاروبار بنانے‘ سے متعلق وزیر اعظم کی واضح اپیل کے بعد مشن سب کے لئے پینے کے پانی کی حفاظت کے حصول کے لئے شراکت داری قائم کرنے اور مختلف اداروں کے ساتھ مل جل کر کام کرنے کی کوشش کرتا ہے۔

                                          **************

م ن۔ ن ا۔ م ف

 (02-11-2020)

U: 6892



(Release ID: 1669650) Visitor Counter : 116