وزارتِ تعلیم

محکمہ تعلیم اور خواندگی، وزارت تعلیم نے آج اسکولوں کو پھر سے کھولنے کے لیے ایس او پی/گائڈ لائنس جاری کیں

Posted On: 05 OCT 2020 6:58PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  5 /اکتوبر 2020 ۔ محکمہ تعلیم اور خواندگی، وزارت تعلیم نے آج اسکولوں کو دوبارہ کھولنے کے لیے ایس او پی/گائڈ لائنس جاری کیں۔مرکزی وزیر تعلیم جناب رمیش پوکھریال ‘نشنک’ نے اپنے ایک ٹوئیٹ کے ذریعے اسکولوں کو دوبارہ کھولنے کے لیے اسکولی تعلیم اور خواندگی کے محکمہ (ڈی او ایس ای ایل ) کی ایس او پی/گائڈ لائنس کا اعلان کیا۔

اسکولوں کو دوبارہ کھولنے کے لیے محکمہ تعلیم اورخواندگی کی ایس اوپی/گائڈ لائنس کے اہم نکات درج ذیل ہیں۔

  • دوبارہ کھولنے کے لیے وزارت داخلہ کے آرڈر نمبر 40-3/2020-DM-I(A) مورخہ 30.09.2020 کے پیرا-1کے مطابق ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتیں متعلقہ اسکولوں/اداروں کی انتظامیہ کے ساتھ صلاح ومشورہ کرکے اور مقامی حالا ت کی بنیاد پر15.10.2020کے بعد اسکولوں اور کوچنگ اداروں کو دوبارہ کھولنے کے طبی اور حفاظتی امور سے متعلق ہیں ۔ یہ صحت اور حفاظتی پروٹوکول کے بارے میں وزارت داخلہ اور صحت اور خاندانی فلاح وبہبود کی وزارت سے جاری ہدایات پر مبنی ہیں اور تمام ریاستوں/مرکز کے زیرانتظام علاقوں میں  مقامی صورت حال کے مطابق اپناتے /موافق بناتے ہوئےنافذ کیا جاسکتا ہے۔
  1. اسکول کے احاطے میں تمام جگہوں، فرنیچر، آلات، اسٹیشنریز،سامان رکھنے کی جگہوں، پانی کی ٹنکیوں،باورچی خانہ، کینٹین، واش روم، لیبارٹری اور لائبریریوں وغیرہ کی پوری طرح سے صفائی اور جراثیم سے پاک بنانے کا انتظام کرنا اور اسے نافذ کرنا۔
  2. اسکولوں میں ذمہ داریوں کی تقسیم کے ساتھ ساتھ ناگہانی دیکھ بھال میں مدد/رد عمل کی ٹیم، تمام وابستگان کے لیے عام امدادی ٹیم، سازوسامان کی امدادی ٹیم اور صفائی کی جانچ والی ٹیم  جیسے عملے بنانا مددگار ہوگا۔
  3. تحفظ اور جسمانی /سماجی دوری کی شرطوں کی تعمیل اور ان کا دھیان رکھنے کے لیے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعے جاری رہنما ہدایات کی بنیاد پر اسکولوں کو اپنی خود کی ایس او پی بنانے کے لیے آمادہ کرنا اور اس بارے میں والدین کے لیے نوٹس/پوسٹر/میسیج/کمیونی کیشن کواہمیت کے ساتھ ظاہر/شائع کیا جاسکتا ہے۔
  4. بیٹھنے کا منصوبہ(سیٹنگ پلان) بناتے وقت جسمانی/سماجی دوری کویقینی بنانا چاہیے، تقریبات اور پروگراموں کے انعقاد سے بچنا،اسکول میں آنے جانے کے وقت اور جگہوں میں فرق رکھنا، الگ الگ ٹائم ٹیبل بنانا چاہیے۔
  5. تمام طلبا اور ملازمین فیس کور/ماسک پہن کر اسکول آئیں اور تمام جگہوں پر لگاتار پہنے رہیں، خاص طور پر جب کلاس میں ہوں یا گروپ میں کوئی سرگرمی کررہے ہوں جیسے کہ میس میں کھانا کھانا، لیبارٹری میں کام کرنا یا لائبریری میں بات کرنا۔
  6. جسمانی/سماجی دوری کو نافذ کرنے کے لیے مناسب جگہوں پر اشاروں اور نشانات کو ظاہر کریں۔ ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو والدین/سرپرستوں سے اپنے بچوں کو اسکولوں میں جانے سے پہلے رضامندی لینی چاہیے۔اگر طلبااپنے والدین کی مرضی سے گھر سے ہی پڑھائی کرنے کے خواہشمند ہیں تو اس کی اجازت دی جاسکتی ہے۔
  7. کووڈ-19 سے جڑی چنوتیوں کے بارے میں طلبا،سرپرستوں،اساتذہ،گروپ کے ممبران اور ہاسٹل کے ملازمین کو حساس بنائیں اور وزارت تعلیم، وزارت داخلہ اور صحت اور خاندانی فلاح وبہبود کی وزارت کے ذریعے جاری کی گئی رہنما ہدایات کی بنیاد پر تمام وابستگان کا رول طے کریں۔
  8. تمام کلاسز کے لیے اکیڈمک کلینڈر تبدیلی، خاص طور سے چھٹی(بریکس) اور امتحان کے سلسلے میں ،کا منصوبہ بنائیں۔اسکول کے دوبارہ کھلنے سے پہلے تمام طلبا کی متعینہ نصابی کتابوں تک رسائی کو یقینی بنائیں۔
  9. طلبا کی جسمانی اور ذہنی صحت کی نگہداشت کے لیے اسکول میں یا رابطہ کرنے لائق دوری پر تربیت یافتہ طبی ملازم/نرس/ڈاکٹر اور صلاح کار کی دستیابی کو یقینی بنائیں۔طلبا اور اساتذہ کے لیے پابندی سے صحت کی جانچ کرائی جاسکتی ہے۔
  10. طلبا، سرپرستوں اور اساتذہ کی صحت کے بارے میں پوری معلومات جمع کی جانی چاہیے۔مقامی انتظامیہ سے ریاست اور ضلع کا ہیلپ لائن نمبر اور قریبی کووڈ مرکزاور ناگہانی حالت سے نمٹنے کے لیے دیگر رابطوں کی جانکاری لینی چاہیے۔
  11. بیمار پڑنے پر طلبا اور ملازمین کو گھر پر رہنے کے لیے آمادہ کرنے کے لیے حاضری (اٹینڈنس) اور بیماری کی حالت میں چھٹی (سک لیو) کی لچیلی پالیسیاں بنائی اور نافذ کی جاسکتی ہیں۔
  12. کووڈ-19 کے مشتبہ معاملہ کی جانکاری ہونے پر پروٹوکول کے مطابق کارروائی کرنی چاہیے۔
  13. سب سے زیادہ غیر محفوظ طلبا (بے گھرطلبا،معڈور طلبا اور کووڈ -19 سے موت یا اسپتال میں داخل ہونے سے براہ راست متاثر کنبوں کے بچوں)پر دھیان دیں۔خاص ضرورت والے طلبا کی ضرورتوں کے مطابق معاون آلات اور تعلیمی مواد کے انتظام کو یقینی بنائیں۔
  14. بچوں کی غذائی ضروریات پوری کرنے اور کووڈ-19 وبائی مرض کے دوران ان کے مدافعتی نظام کو برقرار رکھنے کے لیے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو اسکولوں میں گرم پکایاگیا دوپہر کا کھانا (مڈ ڈے میل) اور اسکول بند ہونے اور گرمی کی چھٹیوں کے دوران اہل بچوں کو اس کے برابر غذائی تحفظ بھتہ دینے کی صلاح دی گئی تھی۔جسمانی/سماجی دوری کے ساتھ ساتھ غذائی تحفظ، صحت اور صفائی پر پوری توجہ دیں۔

 

  • حصہ -2 جسمانی/سماجی دوری کے ساتھ تعلیم کے مختلف پہلوؤں جیسے نصابی رپورٹ،ہدایتی لوڈ، ٹائم ٹیبل، اسسمنٹ وغیرہ سے متعلق ہے۔یہ مشاورتی نوعیت کے ہیں۔ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے اپنی خود کی رہنما ہدایات بنانے میں ان کا مناسب طریقے سے استعمال کرسکتے ہیں۔
  1. سیکھنے کے نتائج پر دھیان رکھنے کے ساتھ پورے سال کے لیے سرگرمیوں کا ایک جامع متبادل کلینڈر بنائیں۔اکیڈمک کلینڈر کو پورے سال کے لیے ابھرتے حالات کے مطابق دوبارہ منظم کی جاسکتا ہے۔متعلقہ ایجوکیشن ڈائریکٹوریٹ سے حاصل رہنما ہدایات کے مطابق جامع تعلیمی منصوبہ بنایا جاسکتا ہے۔یہ منصوبہ این سی ای آرٹی کے ذریعے بنائے گئے متبادل تعلیمی کلینڈر کی رہنماہدایات پر مبنی ہوسکتی ہیں۔
  2. اسکولوں کو دوبارہ  کھولنے کے بعد اس کے طلبا کا لگاؤ پیدا کرنے کا کام ترجیحی بنیاد پر کیا جاسکتا ہے۔
  3. اساتڈہ کلاس میں آئی سی ٹی کو مربوط کرنے کے لیے اپنی ہنرمندی کو ضرور نکھاریں، جہاں تک ممکن ہو اس کے لیے ٹریننگ ماڈیول بنائے جاسکتے ہیں۔
  4. بچوں کو بھی ای وی ایس،زبانوں، سائنس، سوشل سائنس اور آرٹ جیسے مختلف مضامین کو پڑھنے کے دوران مختلف تصورات کو جمع کرکےوبائی مرض کے بارے میں حساس بنایا جاسکتا ہے۔
  5. ٹیچر طلبا کے ساتھ نصابوں کا واضح خاکے پر ضرور بات کریں، آمنے سامنے کی ہدایت (فیس ٹو فیس انسٹرکشن)/ الگ الگ کام یا پورٹ فولیو دے کر/گروپ پر مبنی پروجیکٹ کا کام/گروپ پرزینٹیشن وغیرہ کے ذریعہ پریکٹس کے طور طریقے اپنائیں۔
  6. سب سے زیادہ غیر محفوظ طلبا (بے گھر طلبا، معذور طلبا اور کووڈ-19 سے موت یا اسپتال میں داخل ہونے سے براہ راست متاثر کنبوں کے بچے) کی مخصوص ضروریات کو ترجیح دینے کے لیے ان پر دھیان دیں۔
  7. جسمانی/سماجی دوری اور حفاظت کے دیگر طریقوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے تعلیمی وسائل کا پوری طرح استعمال کرنا ہوگا۔ وسائل میں گروپ کے ساتھ تعلیم و تدریس، ورک بک اور ورک شیٹ، کلاس میں تکنیک پر مبنی وسائل کا استعمال، والدین/دادا دادی/بڑے بھائی بہنوں کو پڑھانے کے لائق بنانا اور گروپ کے رضاکاروں کی خدمات کا استعمال کرنا وغیرہ شامل ہوسکتے ہیں۔
  8. اس سلسلے میں اساتذہ اور طلبا کی دلچسپی بڑھانے کے لیے ڈیجیٹل اور آن لائن تعلیم کے لیے جاری‘پرگیاتا’ گائڈ لائنس کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔
  9. تمام  طلبا کے ذریعہ پریکٹس کے اہداف کو حاصل کرنے کو یقینی بنانے کے لیے اساتذہ، سرپرستوں اور انتظامیہ کو فارمیٹیو اسسمنٹ پر دھیان دینے کی ضرورت ہے۔
  10. اسکولوں کو یقینی بنانا چاہیے کہ  لاک ڈاؤن کے دوران گھر سے پڑھائی کے بعد طلبا کو باضابطہ طورپر اسکول آکر پڑھائی کرنے میں کوئی پریشانی پیش نہ آئے۔
  11. اپنے طلبا کے جذباتی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے اساتذہ، اسکول کے صلاح کاروں اور طبی ملازمین کو متحدہوکر کام کرنا چاہیے۔
  12. ان ایس اوپی/گائڈ لائن کی بنیاد پر ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی سرکاریں اسکولوں کو دوبارہ کھولنے کے لیے اپنی ایس او پی بناسکتی ہیں۔
  13. اسکول میں محفوظ ماحول کے لیے چیک لسٹ کو،جن میں مختلف وابستگان شامل ہیں، لچیلاپن لانے اور تعلیمی منصوبہ کی تشکیل اور اسکول چلانے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
  14. ریاستوں/مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے تعلیمی محکمے اسکولوں کے دوبارہ کھلنے سے پہلے ڈی آئی آئی ٹی شعبہ کے ممبران، اسکول کے پرنسپل، ٹیچر اور سرپرستوں کے لیے بیداری اور صلاحیت سازی کا پروگرام منعقد کرسکتے ہیں۔

 

******

 

م ن۔ق۔ت۔ ج ا

U-NO.6879



(Release ID: 1669444) Visitor Counter : 944