جل شکتی وزارت

نیشنل جل جیون مشن کے تحت دیہی پانی کی سپلائی کے لئے ریاستی وزرا کی ورچوئل کانفرنس کا انعقاد


جل شکتی کے مرکزی وزیر جل جیون مشن کی منصوبہ بندی اور اس پر عملدرآمد کے بارے میں ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام خطوں کے وزرا کے ساتھ خصوصی طور پر 100 روزہ مہم کو لے کر بات چیت کریں گے

Posted On: 01 NOV 2020 2:00PM by PIB Delhi

[تعارفی خاکہ]

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001J317.jpg

نئی دہلی یکم نومبر :

قومی جل جیون مشن ، پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے محکمہ، وزارت برائے جل شکتی منگل یعنی 3 نومبر ، 2020 کو جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت کی زیر صدارت ویڈیو کانفرنس کے ذریعے تمام ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام خطوں کے وزرا/ انچاج کے ساتھ دیہی پانی کی سپلائی کے مسئلے پر ایک ورچوئل کانفرنس کا انعقاد کرنے جا رہی ہے۔ دیہی پانی کی سپلائی کے انچارج وزراء سے ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام خطوں کے اعلی عہدیداروں کے ساتھ انٹرایکٹو میٹنگ میں شرکت کی درخواست کی گئی ہے۔ ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام خطوں میں جل جیون مشن کی منصوبہ بندی اور اس پر عمل درآمد کے بارے میں بات کی جائے گی ، دیہی علاقوں میں آنگن واڑی مراکز ، آشرم شالوں اور اسکولوں میں پانی کی فراہمی کے لئے شروع کی جانے والی 100 روزہ مہم پر خصوصی زور دیا جائے گا۔

قومی مشن ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام خطوں میں جل جیون مشن پر عملدرآمد کی پیش رفت کا مستقل طور پر جائزہ لے رہا ہے تاکہ وقت مقررہ کے اندر مشن کے اہداف کو پورا کیا جا سکے۔ اس کوشش کے تحت رفتار اور ہنرمندی کے ساتھ جل جیون مشن پر عملدرآمد کے لئے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام خطوں کے دیہی پانی کی سپلائی کے انچارج وزرا کے ساتھ مختلف امور پر تبادلہ خیال کے لئے ورچوئل کانفرنس کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ جل جیون مشن کا ہدف یہ یقینی بنانا ہے کہ ہر گھر میں طے شدہ معیار کی مناسب مقدار میں پینے کے پانی کی فراہمی سستی خدمات فراہمی کے معاوضوں پر ہو جس کے نتیجے میں دیہی برادری خصوصا خواتین اور بچوں کے معیار زندگی میں بہتری واقع ہو۔

مشن پانی کے معیار کو بہت زیادہ ترجیح دیتا ہے۔ اس کے لئے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام خطوں پر زور دیا جاتا ہے کہ وہ پانی کی جانچ کرنے والی لیبارٹریوں کی منظوری کے عمل میں تیزی لائیں۔ فی الحال، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام خطوں میں 2،233 سرکاری ملکیت والے پانی کے معیار کی جانچ کرنے والے لیب ہیں۔ زیادہ تر ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام خطوں میں یہ لیب صرف پانی کے نمونوں کی جانچ کرتے ہیں اور یہ عام لوگوں کے لئے نہیں کھلے ہوئے ہیں۔ جبکہ کچھ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام خطوں میں یہ لیب عوام کے لئے کھلے ہوئے ہیں لیکن جانچ کے چارجز اتنے زیادہ ہیں کہ ایک عام کنبے کے لئے یہ ممکن نہیں ہے کہ وہ پانی کا نمونہ لے سکے اور اس کی جانچ کرا سکے۔

مزید یہ کہ اسکولوں ، آنگن واڑی مراکز اور آشرم شالوں (قبائلی علاقوں میں رہائشی اسکولوں) میں پانی کی سپلائی کو یقینی بنانے کے لئے 2 اکتوبر 2020 کو ایک '100 روزہ' مہم شروع کی گئی ہے جو ہمارے بچوں کو صاف پانی کو یقینی بنانے میں معاون ثابت ہوگی جس سے ان کی صحت بہتر ہو گی اور ان کی جامع ترقی ہو گی۔ اس سلسلے میں مرکزی وزیر جناب شیخاوت نے دیہی پانی کی سپلائی کے لئے ریاستوں کے سبھی وزرائے اعلی سے اپیل کی تھی کہ وہ اس مہم میں فعال طور پر شامل ہوں۔

ویڈیو کانفرنسنگ کا مقصد ان تمام امور پر تفصیلی طور پر تبادلہ خیال کرنا ہے تاکہ اسے مطلوبہ رفتار دی جاسکے اور زندگی کو بدلنے والے مشن پر عمل درآمد کی رفتار کو برقرار رکھا جاسکے تاکہ ہر دیہی گھرانے کو باقاعدگی سے اور طویل مدتی بنیاد پر اپنے گھروں میں محفوظ پانی مل سکے۔

وزیر اعظم کے ذریعہ 73 ویں یوم آزادی یعنی 15 اگست ، 2019 کو اعلان کردہ جل جیون مشن کا مقصد پینے کے پانی کے شعبے میں اصلاحات لانا ہے۔ ریاستوں کے ساتھ شراکت داری میں مرکزی حکومت کے اس فلیگ شپ پروگرام کو نافذ کیا جارہا ہے ، جس کا مقصد نہ صرف 2024 تک ملک کے تمام دیہی گھروں کو فنکشنل گھریلو نل کنیکشن (ایف ایچ ٹی سی) فراہم کرنا ہے بلکہ اسی کے ساتھ خدمات کی فراہمی پر بھی توجہ مرکوز کی گئی ہے ، تاکہ دیہی گھرانوں کو اپنے گھروں میں بلا تعطل پانی کی سپلائی مل سکے۔

اگست 2019 میں اس مشن کے آغاز کے دوران 18.93 کروڑ دیہی گھرانوں میں سے 3.23 کروڑ (17٪) گھرانوں میں نل کے پانی کے کنکشن تھے۔ بقیہ 15.70 کروڑ یعنی 83٪ دیہی گھرانوں کو 2024 تک نل کے پانی کے کنکشن مہیا کیے جانے ہیں۔ مشن کے ہدف کو حاصل کرنے کے لئے تقریبا 85،000 نل کنکشن یومیہ فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔

اس اولوالعزم مشن کا مقصد ہر بستی / گاؤں میں ہر خاندان کو نل کا کنکشن فراہم کرنا ہے اور اس کے تحت ’کوئی بھی پیچھے نہ چھوٹے‘ اس کو بھی دھیان رکھنا ہے۔

مشن کے ہدف کو حاصل کرنے کے لئے ایکشن پلانے بنانے کے دوران ، ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام خطوں نےدرج ذیل منصوبے کو حتمی شکل دی ہے: (ایف ایچ ٹی سی: فنکشنل گھریلو نل کنیکشن)

 

سال 2020 میں 100٪ ایف ایچ ٹی سی: گوا (ہدف حاصل کیا)

سال 2021 میں 100 فیصد ایف ایچ ٹی سی: انڈمان اور نکوبار جزیرے، بہار پڈوچیری، تلنگانہ

سال 2022 میں 100٪ ایف ایچ ٹی سی: ہریانہ ، جموں و کشمیر ، لداخ ، گجرات ، ہماچل پردیش ، میگھالیہ ، پنجاب ، سکم ، اتراکھنڈ ، اتر پردیش

سال 2023 میں 100 فیصد ایف ایچ ٹی سی: اروناچل پردیش ، چھتیس گڑھ ، کرناٹک ، کیرالہ ، مدھیہ پردیش ، منی پور ، میزورم ، ناگالینڈ ، تمل ناڈو ، تریپورہ۔

سال 2024 میں 100٪ ایف ایچ ٹی سی: آسام ، آندھرا پردیش ، جھارکھنڈ ، مہاراشٹر ، اوڈیشہ ، راجستھان ، مغربی بنگال۔

 

'شراکت داری کی تعمیر ، زندگی بدلنا' جل جیون مشن کا مقصد ہے۔ پانی کو ہر ایک کا کاروبار بنانے سے متعلق وزیر اعظم کی واضح اپیل کے بعد مشن سب کے لئے پینے کے پانی کی حفاظت کے حصول کیلئے شراکت داری قائم کرنے کے لئے ایسے اداروں / افراد کے ساتھ مل کر کام کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ رضاکارانہ تنظیمیں (وی اوز ) ، غیر سرکاری تنظیمیں (این جی اوز) ، سماجی خدمت اور خیراتی تنظیمیں اور پینے کے پانی کے شعبے میں کام کرنے والے پیشہ ور افراد ، جو معاشرے کی صلاحیتوں کا استعمال کرنے اور آگے لے جانے کی سمت میں کام کرنے کے خواہش مند ہیں۔

**************

 

م ن۔ ن ا۔ م ف

U: 6866



(Release ID: 1669402) Visitor Counter : 125