جل شکتی وزارت

جل شکتی کی وزارت نے تمل ناڈو میں جل جیون مشن کے کام کاج کا جائزہ لیا؛ 1576 ایسے گاؤوں میں موجودہ پائپ کے ذریعہ پانی کی سپلائی کی اسکیموں کا تجزیہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا جہاں ایک بھی کنکشن فراہم نہیں کرایا گیا ہے؛ تامل ناڈو کا نشانہ 23۔2022 تک یونیورسل کوریج کا ہے

Posted On: 31 OCT 2020 3:31PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  31  اکتوبر 2020،                   

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001L4PB.png

تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں میں مرکزی حکومت کے اہم پروگرام  جل جیون مشن  کے نفاذ کے کام کاج ک جل شکتی کی وزارت کے ذریعہ ا  وسط مدتی جائزہ لینے کے ایک حصے کے طور پر  تامل ناڈو کے افسروں نے  ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ  ریاست میں مشن کی منصوبہ بندی اور نفاذ کی صورتحال کی تتفصیل  نیشنل  جل جیون مشن کے سامنے  پیش کی ۔ جل شکتی کی وزارت   مشن  کے نفاذ کے لئے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام خطوں کے ساتھ مل کر کام کررہی ہے۔ اس مشن کا مقصد  دیہی عوام، خصوصی طور پر خواتین اور لڑکیوں کی مشکلات کو کم کرتے ہوئے  ان کی زندگی کو بہتر بنانا  ہے۔فراہم کرائے گئے گھریلو ٹیب کنکشن  اور دستیاب مرکزی اور  مساوی ریاستی حصے  کے استعمال  کی بنیاد پر  مرکزی حکومت کے ذریعہ فنڈ فراہم کرایا جاتا ہے۔ تامل ناڈو  کا منصوبہ  23۔2022 تک تمام دیہی گھروں میں  100 فیصد ٹیب پانی کے کنکشن فراہم کرانے کا ہے۔

ریاست میں تقریباً 126.891 کروڑ دیہی گھر ہیں جن میں سے 98.96  لاکھ گھروں میں  نل کے کنکشن نہیں ہیں۔ ریاست نے   21۔2020 کے دوران 33.94 لاکھ گھروں کو نلوں کے کنکشن مہیا کرنے کامنصوبہ بنایا ہے۔   وسط مدتی جائزے   میں 1576 ایسے گاؤوں میں  موجودہ پائپ کے ذریعہ پانی کی سپلائی کی اسکیموں  کا تجزیہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا  جہاں  ایک بھی کنکشن فراہم نہیں کرایا گیا ہے۔ تامل ناڈو  ریاست کامنصوبہ دسمبر 2020 تک 1.18 لاکھ کی آبادی والے بقیہ 236 فلورائڈ سے متاثرہ آبادیوں کو پینے کا محفوظ پانی فراہم کرانے کا ہے۔

ریاست میں  محض 4.07 لاکھ گھروں کو ٹیب کنکشن فراہم کرایا گیا ہے جبکہ  22.57 لاکھ  گھروں کو جے ای/ اے ای ایس  کو جوکھم لاحق ہے۔ ریاست سے کہا گیا کہ وہ آرزو مند اضلاع، درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبیلوں کی زیادہ آبادی رکھنے والے گاؤوں، سنسد آدرش گرام یوجنا (ایس اے جی وائی) کے تحت آنےوالے گاؤوں کے یونیورسل کوریج  پر  بھرپور توجہ دے۔

چونکہ  جل جیون مشن  ایک غیر مرتکز، مانگ کے مطابق کام کرنے والا  اور  کمیونٹی کے انتظام والا پروگرام ہے، مقامی گاؤں والوں / گرام پنچایتوں یا پانی استعمال کرنے والے گروپوں کو  منصوبہ بندی ، عملدرآمد ، بندوبست ، آپریشن اور گاؤوں میں پانی کی فراہمی کے نظام کی دیکھ بھال میں اہم رول ادا کرنا ہوتا ہے تاکہ  طویل مدتی  پانی کی فراہمی کے طویل مدتی تسلسل کو یقینی بنایا جاسکے۔ ریاست سے درخواست کی گئی کہ وہ جل جیون مشن کو  صحیح معنی میں عوامی تحریک بنانے کی خاطر تمام گاؤوں میں  آئی ای سی  مہم چلائے اور اس میں مقامی لوگوں کو شامل کرے۔ گاؤں کے اندر  پانی کی فراہمی کے بنیادی ڈھانچے کی تشکیل ، اس کے آپریشن اور دیکھ بھال کے لئے دیہی برادری کو  بروئے کار لانے  کے لئے خواتین کے  اپنی مدد آپ کرنے والے گروپوں اور رضا کار تنظیموں کو  شامل کیا جائے گا۔

ہر ایک گھر میں پانی فراہمی  کا مقصد حاصل کرنے کے لئے ریاستی حکومت کی کوششوں میں  مرکزی حکومت مکمل مدد فراہم کرنے کے لئے عہد بند ہے۔ 21۔2020 میں مرکز نے  جل جیون مشن کے تحت تمل ناڈو کو 921.99کروڑ روپے مختص کئے ہیں۔ جبکہ ریاست کے پاس264.09 کروڑ روپے  خرچ نہ کئے جانے کی وجہ سے پہلے ہی موجود ہیں۔ ریاست پر زور دیا گیا کہ وہ عمل درآمد کی رفتار تیز کرے اور دستیاب رقومات سے فائدہ اٹھائے  تاکہ مرکزی گرانٹ  سے محروم نہ ہونا پڑے۔

مزید یہ  کہ  پنچایت راج اداروں کو 15 ویں مالی کمیشن کی گرانٹ کا 50 فیصد  پانی  اور حفظان صحت پر خرچ کیا جانا ہے۔ تامل ناڈو کو 21۔2020 کے لئے مالی کمیشن کی گرانٹ  کے طور پر  3607 کروڑ روپے فراہم کئے گئے ہیں۔جس کا 50 فیصد یعنی 1803.5 کروڑ روپے پانی اور حفظان صحت پر خرچ کیا جانا ہے۔ اس کے علاوہ  ریاست کو مختلف پروگراموں  مثلاً ایم جی این آر ای جی ایس، ایس بی ایم (جی)، ڈسٹرکٹ منرل ڈیولپمنٹ فنڈ ، سی اے ایم پی اے، سی ایس آر فنڈ،  مقامی علاقائی ترقیاتی فنڈ وغیرہ   کو یکجا کرکے فراہم ہونےوالی رقومات کا اچھی طرح استعمال کرے  تاکہ گاؤں کی سطح پر   اجتماعی منصوبہ بندی ہوسکے اور رقموں کے صحیح استعمال کو یقینی بنایا جاسکے۔

ریاست سے درخوست کی گئی کہ  وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ تمام آنگن واڑی مراکز ،  آشرم شالاؤں اور اسکولوں کو  پائپ والا پانی دستیاب کرایا جائے اور یہ دستیابی  100 روزہ  خصوصی مہم کے  ایک حصے کے طور پر ہونی چاہئے جس کی شروعات 2 اکتوبر 2020  کو کی گئی تھی اور جس کا مقصد  ان اداروں میں پینے کا پانی، ہاتھ دھونے کا پانی ، بیت الخلا کا پانی اور  دوپہر کا کھانا پکانے کا پانی فراہم کرنا ہے۔ یہ مہم  ان عوامی اداروں میں محفوظ پانی دستیاب کرانے کا ایک سنہری موقع فراہم کرتی ہے تاکہ بچوں کی محفوظ پانی تک رسائی ہو جس سےا ن کی صحت اور  جسمانی حالت میں بہتری پیدا ہو۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

م ن۔  ا گ۔ن ا۔

U-6872


(Release ID: 1669386) Visitor Counter : 324