امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
خریف کی مارکیٹنگ سیزن 21-2020 کے دوران ایم ایس پی کی سرگرمیاں
Posted On:
28 OCT 2020 5:20PM by PIB Delhi
نئی دہلی،28؍اکتوبر،خریف کے جاری مارکیٹنگ سیزن (کے ایم ایس) 21-2020 کے دوران حکومت ، جیسا کہ پچھلے سیزنوں میں کیا گیا تھا، اپنی موجودہ ایم ایس پی اسکیم کے مطابق کسانوں سے ایم ایس پی (کم از کم امدادی قیمت) پر فصلوں کی خریداری کررہی ہے۔
خریف 21-2020 میں دھان کی خریداری پنجاب، ہریانہ، اترپردیش ، تمل ناڈو، اتراکھنڈ ، چنڈی گڑھ اور جموں وکشمیر میں اچھی رفتار سے جاری ہے۔ کیرالہ اور گجرات میں 27 اکتوبر 2020 تک 170.53 ایل ایم ٹی (لاکھ میٹرک ٹن) کی خریداری کی گئی ہے، جب کہ پچھلے سال 134.85 ایل ایم ٹی کی خریداری کی گئی تھی۔ اس سے پچھلے سال کے مقابلے 26.46 فیصد کا اضافہ ظاہر ہوتا ہے۔ 170.53 ایل ایم ٹی کی کل خریداری میں پنجاب کا تعاون سب سے زیادہ 114.97 ایل ایم ٹی ہے، جو کُل خریداری کا 67.42 فیصد ہے۔
کے ایم ایس میں جاری خریداری سے تقریبا 14.37 لاکھ کسانوں کو پہلے ہی فائدہ پہنچ چکا ہے، جن کی ایم ایس پی 32195.69 کروڑ روپے کے برابر ہے۔
اس کے علاوہ ریاستوں سے موصولہ تجاویز کی بنیاد پر تمل ناڈو ، کرناٹک ، مہاراشٹر، تلنگانہ، گجرات ، ہریانہ، اترپردیش ، اڈیشہ، راجستھان اور آندھرا پردیش میں امدادی قیمت کی اسکیم ( پی ایس ایس) کے تحت خریف مارکیٹنگ سیزن 2020 کے لئے 45.10 ایل ایم ٹی دالوں اور تلہن کی خریداری کی منظوری دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ آندھرا پردیش ، کرناٹک ، تمل ناڈو اور کیرالہ ریاستوں کے لئے 1.23 ایل ایم ٹی ناریل کی خریداری کی بھی تجویز کو منظوری دی گئی ہے۔ دیگر ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو دالوں ، تلہن اور ناریل کی پی ایس ایس کے تحت سرکاری خریداری کی تجاویز موصول ہونے پر انہیں بھی اجازت دی جائے گی، تاکہ ان فصلوں کے ایف اے کیو گریڈ کی خریداری 21-2020 کے لئے نوٹیفائی کردہ ایم ایس پی پر براہ راست اندراج شدہ کسانوں سے کی جاسکے۔ اگر بازار کا بھاؤ ایم ایس پی سے کم ہوتا ہے تو متعلقہ ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں ریاستی خریداری کی ایجنسیوں کے ذریعے سرمایہ کاری کی اجازت دی جائے گی۔
27 اکتوبر 2020 تک حکومت نے اپنی با اختیار ایجنسیوں کے ذریعے 2306.41 ایم ٹی مونگ ، اڑد اور بغیر چھلی موم پھلی کی 14.13 کروڑ روپے کی ایم ایس پی کی قدر کے ذریعے خریداری کی ہے، جس سے تمل ناڈو ، مہاراشٹر ، گجرات اور ہریانہ کے 1697 کسانوں کو فائدہ پہنچا ہے۔ اسی طرح 52.40 کروڑ روپے کی لاگت سے 5089 ایم ٹی ناریل کی خریداری کی گئی ہے، جس سے کرناٹک اور تمل ناڈو کے 3961 کسانوں کو فائدہ پہنچا ہے۔ ناریل اور اڑد کی قیمتیں پیداوار کرنے والی بڑی ریا ستوں میں پہلے ہی ایم ایس پی سے زیادہ ہیں۔
پنجاب، ہریانہ، راجستھان اور مدھیہ پردیش میں ایم ایس پی پر کپاس کی خریداری کا کام خوش اسلوبی سے جاری ہے۔ 27 اکتوبر 2020 تک 129951 لاکھ روپے سے کپاس کی 442266 گانٹھیں خریدی جا چکی ہیں، جن سے 48138 کسانوں کو فائدہ ملا ہے۔
۰۰۰۰۰۰۰۰
(م ن-و ا- ق ر)
(29-10-2020)
U-6786
(Release ID: 1668379)
Visitor Counter : 147