نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

ترقی اور ماحولیاتی تحفظ ساتھ ساتھ چلنا چاہئے: نائب صدر جمہوریہ


ہمیں نہ صرف ایک مربوط بھارت بلکہ ایک سرسبز بھارت کی بھی ضرورت ہے: نائب صدرجمہوریہ

کہا؛ مالی کمیشن اور بلدیاتی اداروں کو ٹیکس ترغیبات کے ذریعے  گرین عمارتوں کی ہمت افزائی کرنی چاہئے

یہ وقت ہے کہ ہم گرین عمارتوں کی تعمیر کو لازمی بنانے پر غور کریں: نائب صدر جمہوریہ

عوامی کے درمیان گرین عمارتوں کے بارے میں بیداری پیدا کرنے پر زور دیا

Posted On: 29 OCT 2020 12:29PM by PIB Delhi

نئی دہلی،29؍اکتوبر، نائب  صد رجمہوریہ ہند جناب ایم وینکیا نائیڈو نے کہا ہے کہ یہ وقت ہے کہ تمام عمارتوں کو گرین اور  ماحول دوست بنانے کو لازمی کیا جائے۔ انہوں نے حکومتوں ، مالی کمیشنوں اور بلدیاتی اداروں کو مشورہ دیا کہ وہ گرین عمارتوں کی ہمت افزائی کے لئے ٹیکس مراعات اور دیگر اقدامات کریں۔

آج ورچول طریقے سے سی آئی آئی  کی گرین بلڈنگ کانگریس 2020  کا افتتاح کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے زور دیا کہ گرین طریقہ کار اپنا کر  کم توانائی کے استعمال  اور پانی کے تحفظ کو  فروغ دیتے ہوئے نہ صرف  نئی عمارتوں بلکہ موجودہ عمارتوں کو بھی  ماحول دوست  بنانے کی کوشش کی جانی چاہئے۔

انہوں نے تعمیراتی برادریوں میں پائیدار عمارتوں کو اہم عنصر قرار دیا اور کاربن کا کم اخراج کرنے والی ٹیکنالوجی کے زیادہ سے زیادہ استعمال پر زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں نہ صرف ایک مضبوط بھارت  کی ضرورت ہے بلکہ ایک سرسبز بھارت کی بھی ضرورت ہے۔

خشک سالی ، سیلاب اور جنگل کی آگ جیسے  آب وہوا سے متعلق  شدید  واقعات کی تعداد میں  اضافے کی جانب توجہ مبذول کراتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ آب وہوا میں تبدیلی دن کے اجالے کی طرح  حقیقت پر مبنی ہے اور پوری دنیا کے ملکوں کو عالمی حرارت  کے مسئلے کو  حل کرنے کے لئے  سخت اور انقلابی اقدامات کرنے چاہئے۔

ترقی کے لئے پائیدار طریقہ کار پر زور دیتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہمارے سامنے ترقی اور ماحولیات  دونوں کے درمیان توازن رکھنے کا چیلنج ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم فطرت کا خیال رکھیں گے تو اس کے نتیجے میں فطرت انسانیت کا خیال رکھے گی۔

انہوں نے کہا کہ دنیا میں عمارتیں اور تعمیرات  39 فیصد توانائی سے متعلق  سی او -2  کاربن  پیدا کرتی ہیں اور انہوں نے اس بات کی خواہش ظاہر کی کہ تعمیرات کے ماحول میں کاربن کے اخراج کو پوری طرح ختم کرنے کی کوششوں کو تیز کیا جانا چاہئے۔

گرین عمارتوں کے تصور کا ذکر  کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ توانائی  کے مؤثر استعمال کے علاوہ اس میں  پانی کے کم استعمال، قابل تجدید توانائی  کا استعمال، کچرے  میں کمی کے فروغ  کو یقینی بناتے ہوئے ماحول دوست  اور مقامی  میٹیریل  کے استعمال کی  ہمت افزائی کی جانی چاہئے۔

انہوں نے زور دیا کہ ہم جو تعمیراتی سامان استعمال کرتے ہیں، اسے  پائیدار اور  ماحول دوست ہونا چاہئے – اور یہ  ایسا ہونا چاہئے جو آئندہ کی نسلوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے کسی بھی طرح سے اہلیت  میں کمی نہ کریں۔

نائب صدر جمہوریہ نے  عوام میں گرین عمارتوں کو فروغ دینے کے تصور  کو فروغ دینے سے متعلق بیداری پیدا کرنے کی ضرورت پر ز ور دیا۔ اس سلسلے میں  انہوں نے بھارتی گرین بلڈنگ کونسل کو مشورہ دیا کہ وہ مکمل طور پر صفر کاربن عمارتوں کو فروغ دینے کی مہم شروع کرے۔ انہوں نے اس  خواہش کا بھی اظہار کیا کہ شہری منصوبہ بندی کرنے والے اور بلڈر ایسوسی ایشن آف انڈیا، سی آر ای  ڈی اے آئی  جیسے اداروں کو ا س مہم میں شامل کیا جانا چاہئے۔

قابل ذکر ہے کہ مکمل طور پر  صفر کاربن  کی عمارت  بہت  کم توانائی  کا استعمال کرنے والی اور  قابل تجدید توانائی کے وسائل کا استعمال کرنے والی ہوتی ہیں۔

 ملک میں تیزی سے شہر کاری  کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے خیال ظاہر کیا کہ پائیدار ترقی  ہماری قومی تعمیر  کا اہم حصہ ہونا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عالمی حرارت سے نمٹنے کے لئے ہم اپنے کام پہلے کی طرح نہیں کرسکتے۔

 اسمارٹ سٹی مشن  اور  پردھان منتری اواس یوجنا ( پی ایم اے وائی) جیسے پروگراموں کا ذکر کرتے ہوئے نائب صدر نے کہا کہ حکومت ہند کا خاص مقصد شہروں کو رہنے کے قابل ترقی کے مرکز بنانا ہے۔

انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ  7.61  ارب مربع فٹ گرین عمارتوں کے ساتھ بھارت  دنیا  کے سب سے بڑے پانچ ملکوں میں شامل ہے اور  انہوں نے ایک زیادہ سرسبز  اور صحت مند بھارت کی تعمیر  کے تمام فریقوں کے رول کی ستائش کی۔

اس  بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ بھارت میں عالمی گرین بلڈنگ تحریک کی قیادت کرنے کی اہلیت ہے، جناب نائیڈو نے کہا کہ اس سمت میں پرائیویٹ اداروں اور حکومت دونوں کو ٹھوس کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے سستے مکانوں کے پروجیکٹوں میں گرین / سبز تصور کو نافذ کرنے کے لئے ریاستی حکومتوں کے ساتھ کام کرنے پر سی آئی آئی  کی ستائش کی اور  تعمیراتی سیکٹر پر زور دیا کہ وہ ایک زیادہ سرسبز ، صحت مند اور خوش حال بھارت کی تعمیر  کے لئے حکومتوں کے ساتھ کام کرے۔

جناب نائیڈو نے گرین عمارتوں میں کووڈ – 19 سے نمٹنے کے رہنما خطوط مرتب کرنے پر سی آئی آئی  کو مبارک باد دی اور کہا کہ اچھا کام جاری رہنا اور حکومت اور صنعت کو ملک کے گرین مشن کے حصول میں مل کر کام کرنا چاہئے۔

مہا تما گاندھی کا حوالہ دیتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ بھارت  اس کے گاؤوں میں بستا ہے اور  اگر  بھارت کو ترقی  کرنی ہے تو ہمارے گاؤوں کو بھی  خوش حال ہونا  ہوگا اور  شہری علاقوں جیسی تمام بنیادی سہویات  تک رسائی  ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ گاؤوں کو صفائی ستھرائی ، صحت، توانائی ، پانی اور تعلیم تک رسائی حاصل ہونی چاہئے۔

 جنا ب وینکیا نائیڈو نے 11 ریاستوں کے 24 گاؤوں میں گرین اقدامات کو نافذ کرنے کے سی آئی آئی  کی پہل پر  اطمینان کا اظہار کیا اور خواہش  ظاہر کی کہ سی آئی آئی مزید گاؤوں اور ریاستوں میں اپنی موجودگی  میں اضافہ کرے۔

اس موقع پر نائب صدر جمہوریہ نے  حفظان صحت ، لاجسٹک اور  نیٹ زیرو  واٹر کے بارے میں ایک کتا بچہ اور ریٹنگ نظام کا بھی آغاز کیا۔ انہوں نے سی آئی آئی کو اس کی 125 ویں سالگرہ کی مبارک باد دی۔

جن لوگو نے اس ورچول کانگریس میں شرکت کی، ان میں  سی آئی آئی کے سابق صدر  جناب جمشید این گودریج،  سی آئی آئی کے چیئر مین سہراب جی گودریج،   انڈین  گرین بلڈنگ کونسل  - سی آئی آئی کے چیئر مین جناب وی سریش،  کنفڈریشن آف انڈین انڈسٹری کے ڈائریکٹر جنرل جناب چندر جیت بنرجی،  سی آئی آئی – انڈین گرین بلڈنگ کونسل کے نائب چیئر مین  جناب گرمیت سنگھ اروڑہ، گرین بلڈنگ کے پیشہ ور  افراد ، سی آئی آئی کے عہدیدار انجینئرس، ڈیولپرس، بلڈرس اور آرکیٹکٹس شامل ہیں۔

 

۰۰۰۰۰۰۰۰

(م ن-و ا- ق ر)

(29-10-2020)

U-6785



(Release ID: 1668377) Visitor Counter : 144