سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

1955سے 1965 تک شمسی مقناطیسی علاقے کی تشکیل نو کرنے والے نقشے سے سورج کے مستقبل کے بارے میں پیش گوئی کرنے میں مدد مل سکتی ہے


کوسو(ڈی ایس ٹی) میں ریکارڈ کی گئیں فلمیں اور تصاویر ہی سال 65-1915تک کی مدت کیلئے دنیا میں دستیاب سورج کا ایک واحد یکساں مشاہدے کا وسیلہ ہے

Posted On: 06 OCT 2020 5:10PM by PIB Delhi

نئی دلی، 27؍ اکتوبر،زمین پر زندگی کو برقرار رکھنے والی توانائی کا بنیادی وسیلہ،سورج، ہمارے مستقبل کے لئے کتنا اہم ہے؟

سائنس داں جلد ہی ماضی میں اس کے طرز عمل کو سمجھنے کے ساتھ سورج کی مستقبل کی مقناطیسی سرگرمی کا مطالعہ کرسکیں گے۔ پچھلی صدی کے پہلے نصف سے مطابقت رکھنے والا مقناطیسی میدان کا نقشہ حال ہی میں تیار کیا گیا ہے جو اس تفہیم کو بے حد بہتر بنا سکتا ہے۔

آب و ہوا کے مطالعہ کی طرح اجرام فلکی کے ماہرین کو ماضی میں  سورج کے طرز عمل سے متعلق معلومات کی ضرورت ہے تاکہ وہ یہ پیش گوئی کر سکیں کہ ا س کا طرز عمل مستقبل میں کیا ہوگا۔ طرز عمل کا اہم معیار  شمسی علاقہ ہے، جس میں ردوبدل ہوتے رہتے ہیں ا وران  کی وجہ سے سورج میں طویل مدتی تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں۔

آج ٹیکنالوجی نے  مقناطیسی رقبے کا براہ راست مشاہدہ کیا ہے، لیکن مقناطیسی رقبے کی ایسی کوئی براہ راست مشاہدات نہیں ہیں، جو 1960 سے پہلے ریکارڈ کی گئی ہوں۔

حال ہی میں بھارتی محققین نے سورج کی ان فلموں اور تصاویر کو ڈیجیٹائز کیا ہے، جو  پچھلی صدی میں کثیر طول موج سے لی گئی ہیں۔ جنہیں اجرام فلکی کے بھارتی ادارے کی  کوڈئی کنال  شمسی مشاہدہ گاہ سے ریکارڈ کیا گیا تھا۔ یہ ادارہ  سائنس و ٹیکنالوجی کے محکمے کے تحت ایک خودمختار ادارہ ہے۔ آریہ بھٹ ریسر چ انسٹی ٹیوٹ آف آبزرویشنل سائنسز (ایریز) کے سائنسدانوں نے بھی ، اس ڈیجیٹل بنائے گئے ڈیٹا کا استعمال کیا ہے، جسے وہ پراکسی ڈیٹا کا نام دیتے ہیں۔ اس کا مقصد 1915 سے 1965 کی مدت کے دوران سورج کے پہلے مقناطیسی  رقبے کا نقشہ تیار کرنا ہے۔

 

6725-image003676U.jpg

 

************

 

( م ن ۔  اس  ۔  ک ا(

U. No. 6725



(Release ID: 1667791) Visitor Counter : 116