صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
ڈاکٹر ہرش وردھن نے آئند ہ آنے والے طویل مدتی فیسٹول سیزن میں وزیراعظم کے جن آندولن کے نفاذ کے بارے میں گجرات کے نائب وزیراعلی جناب نتن بھائی پٹیل سے تبادلہ خیال کیا
Posted On:
19 OCT 2020 6:10PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 19 اکتوبر 2020/صحت اورخاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج گجرات کے نائب وزیراعلی اور وزیر صحت اور گجرات کے وزیر تعلیم جناب نتن بھائی پٹیل کی موجودگی میں گجرات کے تمام اضلاع کے ضلع کلکٹروں اور ریاست اور مرکز کے اعلی صحت افسران سے تبادلہ خیال کیا۔
سب کو یہ یاد دلاتے ہوئے کہ ملک اس وقت وبائی مرض کے دسویں مہینے میں ہے، ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا ’’اس وقت فعال معاملات 7 لاکھ 72 ہزار کے آس پاس ہیں، جو تقریباً ایک ماہ سے دس لاکھ سے بھی کم ہوچکے ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 55 ہزار 722 معاملات رپورٹ میں ہیں، جبکہ 66 ہزار 399 معاملات کو نگہداشت سے فارغ کردیا گیا ہے۔ دوگنا وقت کو تحلیل کرکے 86.3 دن تک کم کردیا گیا ہے، اور ملک جلد ہی مجموعی ٹسٹوں کا اعدادوشمار عبو ر کرلے گا۔
گجرات میں کووڈ منجمنٹ کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ، ’’اس سے قبل سب سے زیادہ متاثرہ ریاستوں میں سے ایک ہونے کے باوجود ریاست میں ہندستان کے بازیافت کی شرح(88.26) فی صد )کے مقابلے میں90.57 فی صد کی بازیابی کی شرح میں نمایاں کامیابی کا مظاہرہ کیاہے۔‘‘ انہوں نے ریاست کو ملک کے 68 ہزار901 کے مقابلے میں 77ہزار 785 ٹسٹ کروانے کے اعدادوشمار کے لئے ٹسٹ کروانے پر ریاست کو مبارک باد دی۔ ’’گجرات میں سرگرم معاملات کا بوجھ محض 14 ہزار414 رہا ہے جن میں سے 99.4 فی صد مستحکم ہے۔ باقی 0.6 فی صد اس وقت 86 افراد پر مشتمل ہے جو کہ اس وقت وینٹی لیٹر پر ہیں۔
اس بیان کا اعادہ کرتے ہوئے موسم سرما اور طویل تہواروں کا موسم ایک اہم خطرہ ہے۔ جس سے کووڈ 19 میں ہونے والے فوائد کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’ہم سب کو اگلے تین مہینوں تک چوکنا رہنا چاہئے۔ ماسک /چہرے کا کوور پہننے ، جسمانی فاصلہ برقرار رکھنے اور بار بار ہاتھ دھونے کا وزیراعظم کا پیغام آخری شہری تک پہنچایا جانا چاہئے۔ ان کی عدم تعمیل کی نگرانی کے لئے اقدامات اٹھانے جانے چاہئے۔ کووڈ سے متعلق منظم برتاؤ کو اپنا نا آسان ہے۔
ڈاکٹر ہر ش وردھن نے احمد آباد، گاندھی نگر، راجکوٹ، وڈوڈرہ اور سورت کے ضلع کلکٹروں سے بات چیت کی ، جو سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع تھے اور وہ شہری نوعیت کی وجہ سے غیر محفوظ ہیں۔ انہوں نے جونا گڑھ اور جام نگر کے اضلاع میں اٹھائے جانے والے حفاظتی اقدامات کا بھی جائزہ لیا جو گزشتہ چند ہفتو ں میں مثبت اضافے کی اطلاع دے رہے ہیں۔
اس موقع پر اپنے خطا ب میں آئندہ سیزن کے لئے تیاری کی صورتحال پر بات چیت کرتے ہوئے نتن بھائی پٹیل نے کہاکہ، اس میں تہواروں کے علاوہ شادیوں اور سیاحت کی تعداد میں بھی اضافہ کو دیکھنا ہوگا ۔ انہوں نے کہاکہ ’’مختلف سرگرمیوں مخلوط طریقے سے انجام دینے کے لئے ایس او پیز جاری کردیئے گئے ہیں۔ بسوں کے ذریعہ احمد آباد آنے والے افراد کا شہر کی حدود سے باہر جانچا جاتا ہے اور اگر وہ مثبت پائے جاتے ہیں تو انہیں کورنٹائن مراکز میں بھیج دیا جاتا ہے۔
حکومت کے زندگی کو بچانے کے ساتھ روزی روٹی کے وعدے کے مطابق جناب پٹیل نے بتایا کہ صنعتوں کے ذریعہ بجلی کا استعمال کووڈ سے پہلے کے سطح تک پہنچ رہا ہے اور ریاست کے جی ایس ٹی کے جمع کرنے میں بھی اضافہ دیکھا گیا ہے۔
ڈاکٹر سرجیت سنگھ ، ڈائریکٹر ،نیشنل سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول (این سی ڈی سی) نے ریاست میں کووڈ کے ٹریجکٹیو پر موجود ہر شخص کو آگاہ کیااور ان کو انفلائنزا کے بارے میں خبر دار کیا جو عام طور پر سردیوں کے مہینے میں اونچائی پر ہوتا ہے۔
محترمہ آرتی آہوجہ، ایڈیشنل سکریٹری (صحت) محترمہ جینتی روی، پرنسپل سکریٹری (ہیلتھ) گجرات ، پروفیسر (ڈاکٹر) بلرام بھارگو ، ڈی جی آئی سی ایم آر اور دیگر سینئر افسرا ن بھی اس میٹنگ میں شامل تھے۔
م ن۔ ش ت۔ج
Uno-6531
(Release ID: 1666001)
Visitor Counter : 208