وزارتِ تعلیم
مرکزی وزیر تعلیم نے ایجادات کے پیٹنٹ کے تئیں بیداری پیدا کرنے کے لیے ‘آئی پی خواندگی اور بیداری تعلیم ’ مہم ’کپلا‘ کلام پروگرام کا ورچوول طریقے سے افتتاح کیا
ایجادات کا پیٹنٹ بھارت کو خود کفیل بنانے کی سمت میں لے جائے گا: جناب رمیش پوکھریال ‘نشنک’
مہم کے تحت طلبہ کو پیٹنٹ کے نظام اور ٹیکنالوجی کے بارے میں معلومات فراہم کرائی جائیں گی: جناب رمیش پوکھریال ‘نشنک’
انسٹی ٹیوشن اینوویشن کونسل (آئی آئی سی 2.0) کی سالانہ رپورٹ پیش کی گئی، آئی آئی سی 3.0 کے افتتاح کا اعلان کیا گیا
Posted On:
15 OCT 2020 7:32PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر تعلیم جناب رمیش پوکھریال ‘نشنک’ نے سابق صدر اور مشہور و معروف سائنس داں مرحوم ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کے 89ویں یوم پیدائش پر دانشورانہ اثاثہ کی تعلیم اور بیداری مہم ‘کپلا’ کلام کا آج افتتاح کیا۔ اس موقع پر وزیر مملکت برائے تعلیم جناب سنجے دھوترے، سیکریٹری برائے اعلیٰ تعلیم جناب امت کھرے، کل ہند کونسل برائے تکنیکی تعلیم کے چیئر مین پروفیسر انل سہسر بدھے، نائب چیئرمین، ڈاکٹر ایم پی پونیہ اور ممبر سکریٹری ڈاکٹر راجیو کمار بھی موجود تھے۔
جناب نشنک نے اس موقع پر کہا کہ ملک کو خودکفیل بنائے رکھنے کے لئے ایجاد کرنے کے ساتھ ساتھ ان کا پیٹنٹ بھی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ‘‘ بھارت میں نالندہ اور تکشلا یونیورسٹیوں کی ایک عظیم تاریخ رہی ہے اس لئے ہمارے پاس پہلےسے ہی ہماری تہذیب کے اندر وراثت میں ملا دانشورانہ اثاثہ ہے’’۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو دانشورانہ اثاثے کے شعبے میں وشوگرو کے طور پر پوری دنیا کی قیادت کرنی ہے۔ اس مہم کے تحت قومی یومیہ ایجاد پر بھارت کو خود کفیل بنانے کی سمت میں یہ اہم پہل کی گئی ہے۔ مہم کے تحت اعلی تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کرنے والے طالب علموں کو اپنی ایجادات کو پیٹنٹ کرانے کے لئے درخواست دینے کی صحیح معلومات فراہم کرائی جائے گی اور وہ اپنے حقوق کے بارے میں بیدار ہوں گے۔ انہوں نے آگے کہا کہ پینٹنٹ کےشعبے میں ایک بڑی چھلانگ لگانے کی ضرورت ہے۔
مرکزی وزیر تعلیم نے کہا کہ دانشورانہ اثاثے کے شعبے میں دستیاب مناسب وسائل سے فائدہ اٹھانے کے لئے سب کو مشن موڈ میں کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے نوجوانوں سے اپنی ایجادات کے ساتھ آگے آنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں بڑی مقدار میں صلاحیتیں موجود ہیں جن کے تحقیقی اور اختراعی کاموں کو پیٹنٹ کی سمت میں لے جانے کی ضرورت ہے۔ اس کے لئے زیادہ سے زیادہ طالب علموں کو پیٹنٹ کے طریقوں کے بارے میں معلومات فراہم کرنے اور اس کے لئے انہیں آمادہ کرنے کے لئے کالجوں اور تعلیمی اداروں میں سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ انہوں نے ہندوستانی طالب علموں سے 21 ویں صدی کے ‘ نیو انڈیا’ میں اپنی صلاحیت کا مظاہرہ کرنے کے لئے ملک میں رہنے اور مطالعہ کرنے کی اپیل کی۔
اس موقع پر انسٹی ٹیوشن انو ویشن کونسل( آئی آئی سی2.0) کی سالانہ رپورٹ کی پیش کی گئی اور آئی آئی سی 3.0 کی افتتاح کااعلان کیا گیا۔اس کے ساتھ ہی 15 سے 23 اکتوبر کے ہفتے کو‘ دانشورانہ اثاثہ کی خواندگی کا ہفتہ’ کے طور پر منانے کا بھی فیصلہ لیا گیا۔ اس موقع پر آئی آئی سی 3.0 کی ویب سائٹ کا بھی افتتاح کیا گیا۔
اس موقع پر بولتے ہوئے جناب سنجے دھوترے نے کہا کہ انسٹی ٹیوشن انوویشن کونسل کا قیام وزارت تعلیم کے ذریعہ 2018 میں عمل میں آیا تھا۔ اب تک تقریباً 1700 اعلی تعلیمی اداروں میں اس کی شاخیں کھولی جاچکی ہیں۔ آئی آئی سی 3.0 کے تحت 5000 اعلی تعلیمی اداروں میں آئی آئی سی قائم کی جائے گی۔ بھارت کو 5 ٹریلین والی اقتصادیات بنانے کے لئے سبھی کو اپنے دانشورانہ اثاثہ کی حفاظت کے لئے زیادہ بیدار ہونا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ تحقیق و ترقی میں مصروف بھارت کے طالب علموں اور سائنس دانوں کو اپنی ایجادات کے تحفظ کے لئے پیٹنٹ کی درخواست دینی چاہئے۔
جناب دھوترے نے بتایا کہ دانشورانہ اثاثہ کی تعلیم کے ہفتے کے تحت 15 اکتوبر سے 23 اکتوبر تک کئی سرگرمیاں منعقد کی جائے گی، جس میں پیٹنٹ اور اس کے لئے درخواست دینے کے طریقوں کی اہمیت کے بارے میں آن لائن معلومات فراہم کرائی جائے گی۔ پیٹنٹ کے تئیں بیداری پیدا کرنے کے لئے بحث ومباحثہ کا مقابلہ، پوسٹر کامقابلہ، کوئز اور اجتماعی میٹنگیں بھی منعقد کی جائے گی۔ جناب دھوترے نے امید ظاہر کی کہ وزارت تعلیم کا یہ مشن بھارت کی اعلی تعلیم کے بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری اور اسٹارٹ اپ کو فروغ دے گا۔
سکریٹری برائے اعلی تعلیم جناب کھرے نے اپنے خطاب میں کہا کہ ملک کے اعلی تعلیمی اداروں میں طلبہ اپنے استادوں کی نگرانی میں لگاتار ایجادات کررہے ہیں لیکن انہیں پیٹنٹ کرانے کے نظام کی مکمل جانکاری نہیں ہے۔ آج جو مہم شروع کی گئی ہے اس سے طلبہ اپنی ایجادات کا پیٹنٹ کراسکیں گے اور ان سے پوری طرح فیض یاب ہوسکیں گے۔
پیٹنٹس، ڈیزائن اور ٹریڈ مارکس کے کنٹرولر جنرل جناب او پی گپتا نے کہا کہ‘‘ ملک اپنی ایجادات سے تبھی فائدہ حاصل کرسکتا ہے جب ملک کے محققین اور ایجاد کرنے والے پیٹنٹ کرانے کے صحیح طریقوں سے واقف ہوں ۔یہ مہم طلبہ میں پیٹنٹ کے لئے درخواست دینے کے لئے بیداری پیدا کرے گی’’۔
وزارت تعلیم کے چیف انوویشن آفیسر ڈاکٹر ابھے جیرے نے افتتاحی تقریب میں دانشورانہ اثاثہ کی تعلیم کی مہم پر ایک خاکہ پیش کیا۔ انہوں نے بھارت میں دانشورانہ اثاثہ کے تحفظ کے لئے درخواست دینے کی موجودہ حالت اور اس سمت میں ملک کو آگے لے جانے کے بارے میں حکومت کا نظریہ شیئر کیا۔ انوویشن سیل کے ڈائریکٹر ڈاکٹر موہت گمبھیر نے آئی آئی سی2.0 کی حصولیابیوں پر سالانہ رپورٹ پیش کی۔
********
م ن۔ق ت۔ر ض
(16.10.2020)
(Release ID: 1665085)
Visitor Counter : 234