سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

گیہوں کی نئی قسم سے مہاراشٹر کے ایک گاؤں کے کسانوں کو اپنی  پیداوار دوگنی کرنے میں مدد ملی


گیہوں کی یہ نئی قسم، جسے زیادہ پیداوار والی ایسٹیوم بھی کہا جاتا ہے، 110 دنوں میں تیار ہوجاتی ہے اور اس کی پتی اور جڑ بھی سڑنے سے محفوظ رہتی ہے

Posted On: 14 OCT 2020 1:06PM by PIB Delhi

نئی دلی، 14؍اکتوبر،  کسانوں کے پاس اب گیہوں کی زیادہ پیداوار والی ایک نئی قسم موجود ہے، جسے ہندوستانی سائنس دانوں نے تیار کیا ہے۔اس کے آٹے سے تیار چپاتی بھی اچھی اور معیاری ہوتی ہیں۔

گیہوں کی یہ قسم ، جس کا نام ایم اے سی ایس 6478 ہے، محکمہ سائنس اور ٹیکنالوجی، حکومت ہند کے تحت کام کرنے والے اگھر کر ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (اے آر آئی) کے سائنس دانوں کے ذریعے تیار کیا گیا ہے۔ اس نے مہاراشٹر کے  کرنج کھوپ گاؤں کے کسانوں کی پیداوار  دوگنی بڑھادی ہے۔

مہاراشٹر کے ستارا ضلع کی  کورے گاؤں  تحصیل کے اس گاؤں کے کسانوں کو  نئی قسم سے فی ایکٹر 45 سے 60 کوئنٹل فصل مل رہی ہے، جب کہ پرانی قسم  لوک-1 ، ایچ ڈی  2189 اور دیگر  قسموں کو  بونے سے  ان کسانوں کو پہلے اوسطا  25 سے 30  کوئنٹل فصل ملتی  تھی۔

نیا  تیار کردہ عام گیہوں  یا  بریڈ وہیٹ ، جسے  اعلیٰ پیداواری  ایسٹی وم بھی کہا جاتا ہے،  110 دنوں میں تیارہو جاتا ہے اور اس کی پتیاں اور جڑیں بھی  سڑتی نہیں ہیں۔عنبر رنگ اور درمیانہ سائز کے اس اناج میں 14 فیصد پروٹین،  44.1 پی پی ایم  زنک اور 42.8 پی پی ایم آئرن  ہوتا ہے، جو کہ  فصلوں کی دیگر پیداوار سے کہیں زیادہ ہے۔ اس نئی قسم پر‘انٹرنیشنل جرنل آف کرنٹ مائکروبائیولوجی اینڈ اپلائڈ سائنسز’ میں  ایک تحقیقی  مقالہ بھی شائع ہوچکا ہے۔

 اس گیہوں کے آٹے  کی چپاتی کا معیار  شاندار ہے، جس میں 8.05 اسکور ہوتے ہیں، جو کہ روٹی کے اچھے معیار یعنی  6.93 سے زیادہ ہے۔ ریاست مہاراشٹرا کی بیج ایجنسی ، مہا بیج، کسانوں کے استعمال کے لئے ایم اے سی ایس 6478 بیجوں کو سند فراہم کررہی ہے۔

بیج کی سند کاری کے ایک سابق  افسر کی کوششوں اور  اے آر آئی اسٹاف  کے تعاون سے اب تک گاؤں کے  10 کسانوں نے اس نئی قسم کو 14 ایکڑ کھیت میں لگایا ہے۔ کرنج کھوپ گاؤں کے کسانوں نے اس بیج کی پیداوار  اور دیگر  زرعی سامان تیار کرنے کے لئے ایک کمپنی قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ان تمام تبدیلیوں کے گواہ رہے ایک کسان،  رمیش جادھو نے  کہا کہ ‘‘ہمیں ایک  چنگاری کی ضرورت ہوتی ہے، جو  ہمیں  متحرک کردے اور یہ چنگاری  اے آر آئی نے  گیہوں کی ایم اے سی ایس 6478  کی قسم  فراہم کرکے کی ہے۔ اب ہم پیچھے مڑ کر کبھی نہیں دیکھیں گے۔

MACS 6478 grain.jpg        MACS 6478 plot at Karnjkhop(Satara) village on farmer field 2.JPG


*************

( م ن ۔ ق ت ۔  ق ر(

2020-10-14

6368U. No



(Release ID: 1664304) Visitor Counter : 385