الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت

کسانوں کو اپنی پیداواریت  اور آمدنی میں اضافہ کرنے میں مدد دینے کے لئے ، اکواپونکس  اور  متعلقہ  فارمنگ  کی متبادل   تکنیک : جناب سنجے دھوترے


جناب دھوترے نے لدھیانہ میں  جی اے ڈی وی اے ایس یو  میں  ایک پائلیٹ اکواپونکس  سہولت کا افتتاح کیا

Posted On: 13 OCT 2020 6:36PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  14 اکتوبر 2020: کسانوں کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے ،اکواپونکس اور  متبادل  متعلقہ فارمنگ کی تکنیک  کی  سخت ضرورت ہے ۔اس سے کسان کو اپنی آراضی کی پیداواریت میں اضافہ کرنے  اور اپنی آمدنی کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔ یہ بات حکومت ہند میں  تعلیم ، مواصلات اورالیکٹرانکس نیز اطلاعاتی ٹکنالوجی کے وزیر مملکت جناب سنجے دھوترے نے کہی۔لدھیانہ کی  گرو انگد دیو ویٹیرنری  یونیورسٹی کی  (جی اے ڈی وی اے ایس یو )  میں   موہالی کے مقام پر ایڈوانس  کمپیوٹنگ  کے فرٰوغ  کے  مرکز کے ذریعہ  تیار کردہ ایک پائلیٹ   ’ اکواپونکس سہولت  ‘  کا افتتاح وزیر موصوف نے موہالی میں   سی – ڈیک سے  ورچوولی کیا۔ جناب دھوترے نے تجویز کیا کہ عوام الناس میں  اس طرح کی ٹکنالوجیوں کو تیزی کے ساتھ مقبول بنانے کے لئے اسی طرح کے دیگر بہت سے پروجیکٹوں کو بھی شروع کیا جانا چاہئے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/IMG-20201013-WA0010LG6J.jpg

اس خطے  میں  اپنی طرز کی پہلی یہ  جدید ترین سہولت  ،نگرانی کے لئے جدید ترین سینسروں اور خودکار  کنٹرولس  سے لیس ہے۔ اسے  حکومت ہند کی الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹکنالوجی کی وزارت سے مالی مدد کے ساتھ تیار کیا گیا ہے ۔اس موقع پرخطاب کرتے ہوئے موہالی کی سی-ڈیک  کے ایگزیٹو ڈائریکٹر وی کے کھوسلہ نے مطلع کیا کہ  یہ سہولت   تقریباََصدفیصد  حیاتیاتی ہے  اور اسے   زیادہ فصل کے لئے کہیں کم آراضی کی ضرورت پڑتی ہے نیز اس میں  90 فیصد کم پانی  استعمال ہوتا ہے اور اس میں  پروردہ  مچھلی اور  پلانٹس    بہت زیادہ تغذیہ  سے بھرپور ہوتے ہیں ۔

          سی- ڈیک کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ہیمنت درباری  نے  زراعت کے شعبے میں سی –ڈیک کی مختلف سرگرمیوں  کے بارے میں مطلع کیا اور موہالی کے سی-ڈیک  کی کاوشوں کو سراہا ۔حکومت ہند کی  الیکٹرانک اور اطلاعاتی ٹکنالوجی کی وزارت میں خصوصی سکریٹری  اور مالیاتی مشیر ،  محترمہ جی او پی اروڑہ نے  ہندوستانی معیشت میں  زراعت کی اہمیت  اور زراعت کو اور بہتر بنانے کے لئے مزید  کام کرنے کی خاطر، ٹکنالوجی کی ضرورت کے بارے میں بات کی۔خصوصی سکریٹری اور مالیاتی مشیر محترمہ جیوتی اروڑہ  اس موقع پر مہمان خصوصی تھیں ۔انہوں  نے کہا کہ اس ٹکنالوجی کی مددسے جوش مند دیہی نوجوان کو  اصل دھارے میں  شامل کرنے میں  مدد ملے گی اور یہ زرعی معیشت کو بہتر بنائے گی۔

          جی اے ڈی وی اے ایس یو  ، یونیورسٹی کے  وائس چانسلر ڈاکٹر اندرجیت سنگھ نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ  شہری علاقوں میں  مچھلیوں  اور اس طرح کی فصلوں  کی مانگ  بہت تیزی کے ساتھ بڑھ رہی ہے اور اس طرح کے نظام   ،کسان کی آمدنی ، خاص طور پر غیر ساحلی علاقوں میں  ،  بڑھنے میں  بہت زیادہ مدد گار ثابت ہونی چاہئے۔

          اکواپونکس ایک ابھرتی ہوئی تکنیک ہے،جس میں  مچھلیاں اور پیڑ پودوں کو ایک مربوط طریقے سے  پالاجاتا ہے۔ مچھلیوں کا فضلہ  بڑھتے ہوئے پیڑ پودوں کے لئے کھاد کا کام کرتا ہے۔اُدھر پودے تغذیہ کو جذب کرتے ہیں اور  پانی کو صاف کرتے ہیں۔یہ صاف   پانی  مچھلیوں کے ٹینک کو  بھرنے کے لئے استعمال ہوتا ہے ۔ یہ ایک ماحول دوست تکنیک ہے ۔ سی- ڈیک کے ڈائریکٹر جنرل  ڈاکٹر ہیمنت درباری نے بیان کیا کہ سی-ڈیک کے ذریعہ  فراہم کی جارہی سوپر کمپیوٹنگ  پاور  زراعتی ٹکنالوجی کو فروغ دینے میں بہت بہتر کام کرے گی۔

*************

 

  م ن۔اع ۔رم

(14-10-2020)

U- 6358



(Release ID: 1664253) Visitor Counter : 161