سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
سائنسی اعداد وشمارکوساجھا کرنے پر ہماری حکومت بہت زیادہ توجہ مرکوز کررہی ہے: ایس ٹی ایس فورم میں ڈی ایس ٹی کے سکریٹری پروفیسر آشوتوش شرما
پروفیسر آشوتوش شرما : کورونا وائرس کے لئے ویکسین ٹرائل کے ایڈوانس مراحل میں ہےاور ہندوستان ،انسانیت کے بڑے حصے کو ، ویکسین فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے
Posted On:
04 OCT 2020 6:20PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 05 اکتوبر 2020: 17ویں سالانہ سائنس ٹکنالوجی اور سوسائٹی (ایس ٹی ایس) فورم میں منعقدہ سائنس اور ٹکنالوجی کی وزارتی گول میز میٹنگ میں، محکمۂ سائنس اور ٹکنالوجی کے سکریٹری پروفیسر آشوتوش شرما نے سائنسی اعدادوشمار کو ساجھا کرنے کےلئے ہندوستان کی بڑھتی ہوئی مرکوز توجہ کو اجاگر کیاجیسا کہ ہندوستان کے اعدادوشمار کو ساجھا کرنے اور رسائی حاصل کرنے کی قومی پالیسی (آئی این ڈی اے ایس اے پی) اورسرکاری اعدادوشمار کے آزادپورٹل سے ثابت ہوتاہے ۔
پروفیسر شرمانے زور دے کر کہا ’’ سائنسی اعدادوشمار کی ساجھیداری کو نئی ایس ٹی آئی پی 2020 میں شامل کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔اعدادوشمار نیاپانی ہے اور ہم اسے عالمی ساجھیداروں کے طور پر ساجھا کرنا چاہتے ہیں۔‘‘
3 اکتوبر 2020 کو منعقدہ سائنس اور ٹکنالوجی وزارتی آن لائن راؤنڈ ٹیبل کی میز بانی جاپان نے کی۔اس میں بین الاقوامی تحقیق وترقی کے لئے تعاون ، سماجی سائنسی اور ہیومنٹیز اورآزادسائنس کے کردار پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اس میں دنیا بھر کے تقریباََ 50 ممالک کے سائنس اور ٹکنالوجی کے سربراہوں نے شرکت کی اور کووڈ -19 کے ذریعہ درپیش چیلنجوں پر توجہ مرکوز کرنے کے لئے سائنس اور ٹکنالوجی میں بین الاقوامی تعاون سے ابھرنے والے مواقعوں پر تفصیلی بحث کی گئی۔ہندوستان کی طرف سے وزرا کی راؤنڈ ٹیبل میں نمائندگی کرنے والے ، محکمہ سائنس اور ٹکنالوجی کےسکریٹری پروفیسر آشوتوش شرمانے سائنس اور ٹکنالوجی تعاون،سماجی سائنس اور آزادسائنس کے میدان میں ہندوستان کے اہم اقدامات کو اجاگر کیا۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان ترقی اور صحت ، پانی ،توانائی ، ماحولیات ، آب وہوا کی تبدیلی ،مواصلات اور قدرتی آفات کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے سائنس اور ٹکنالوجی میں بین الاقوامی تعاون کو غیر معمولی اہمیت دیتا ہے۔
انہوں نے دنیا میں 40 سے زیادہ ممالک کے ساتھ ہندوستان کے فعال سائنس اور ٹکنالوجی تعاون کے بارے میں بات کی۔’’ ہم تمام بڑی اہم کثیر رخی اور علاقائی سائنس اور ٹکنالوجی کے پلیٹ فارموں اور گروپوں کا حصہ ہیں جن میں یوروپی یونین ،بی آر آئی سی ایس ،آسیان ،جی -20، افریقہ اقدامات ،اقوام متحدہ اور او ای سی ڈی کے سائنس اور ٹکنالوجی کے پلیٹ فارموں کے ساتھ ساتھ آئی ٹی ای آر،ٹی ایم ٹی ،ایل آئی جی اواور ایسے ہی دیگر میگاسائنس بین الاقوامی پروجیکٹ شامل ہیں۔تباہ کاری سے نمٹنے کے لئے بنیادی ڈھانچے کے اتحاد ، بین الاقوامی شمسی اتحاد اور مشن اختراعی ، تباہ کاریوں کے انتظامیہ اور صاف توانائی کے لئے ہندوستان کے عالمی پیمانے کے اقدامات ہیں۔‘‘
پروفیسر آشوتوش شرما نے واضح کیا کہ کورونا وائرس کے لئے ویکسین ٹرائل کے ایڈوانس مرحلے میں ہے اور ہندوستان انسانیت کے اہم حصے کو یہ ویکسین فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔اس اعلیٰ سطحی وزارتی میٹنگ میں ارجنٹینا ، آسٹریلیا ، برازیل، انڈونیشیا ، ہندوستان ،عراق ،روس ،جنوبی افریقہ اور دیگر ملکوں نے شرکت کی ۔
فورم کمیونٹی نے موجودہ وبائی صورتحال سے مقابلہ کرنے میں سائنس اور ٹکنالوجی کے اہم رول کو اجاگر کیا اور اس بات سے اتفاق کیا کہ سائنس اور ٹکنالوجی ، جدید ترین سائنس اور آزادسائنس کے میدان میں مستحکم بین الاقوامی تعاون موجوددہ بحران کو حل کرنے اور مستقبل کے آنے والے بحران کے لئے تیاری کرنےکے لئے اہم ترین وسیلہ ہیں۔
سائنس اور ٹکنالوجی کی وزارتی راؤنڈ ٹیبل ، ایس ٹی ایس فورم کے ساتھ ہر سال منعقدکی جاتی ہے ۔ایس ٹی ایس فورم کا مقصدغیر رسمی بنیادوں پر کھلے تبادلہ خیال کے لئے ایک نیا طریقہ کار فراہم کرنا اور ایک ایسا انسانی نیٹ ورک قائم کرنا ہے جو کہ سائنس اور ٹکنالوجی کے استعمال سے ابھرنے والے نئی طرح کے مسائل کوحل کرے گا۔
*************
م ن۔اع ۔رم
U- 6057
(Release ID: 1661735)
Visitor Counter : 196