نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

نائب صدر جمہوریہ نے دنیا کو درپیش سماجی، سیاسی، اقتصادی اور ماحولیاتی مسائل سے نمٹنے کے لئے گاندھی جی کے افکار کو ازسر نو جلا بخشنے کی اپیل کی


انہوں نے کہا کہ دنیا کو ان مسائل سے چھٹکارے کے لئے شفایابی کے ایک نسخے کی ضرورت ہے جو ہمیں گاندھی جی کے افکار سے حاصل ہو سکتا ہے

اس وبائی مرض کے دوران غرباء اور ناداروں کے درد کو سمجھیں – نائب صدر جمہوریہ

مہاتما کے نظریات و اصول انسانیت کے لئے رہنمائی فراہم کرتے رہیں گے – نائب صدرجمہوریہ

انہوں نے ترقی کے لئے پائیدار نقطۂ نظر اپنانے کی اپیل کی

نائب صدر جمہوریہ نے ’گاندھی اور دنیا‘ کے موضوع پر منعقدہ بین الاقوامی ویبنار میں پہلے سے ریکارڈ شدہ ویڈیو کے ذریعہ اختتامی خطبہ پیش کیا

Posted On: 02 OCT 2020 7:09PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 2 اکتوبر 2020: نائب صدر جمہوریہ ہند جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج سماجی، سیاسی اقتصادی اور ماحولیاتی مسائل سے نبردآزما دنیا میں گاندھی جی کے افکار  کو از سر نو جلا بخشے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کو آج صحتیابی کے نسخے کی ضرورت ہے جو ہمیں گاندھی جی کے نظریات سے ہی حاصل ہو سکتا ہے۔

نائب صدر جمہوریہ نے یہ بات انڈین کونسل آف ورلڈ افیئرس (آئی سی ڈبلیو اے) کے زیر اہتمام ’’گاندھی اور دنیا‘‘ کے موضوع پر منعقدہ بین الاقوامی ویبنار سے، پہلے سے ریکارڈ شدہ ویڈیو کے ذریعہ اختتامی خطبہ پیش کرتے ہوئے کہی۔آئی سی ڈبلیو اے کے زیر اہتمام منعقدہ یہ دو روزہ ویبنار گاندھی جی کی 150 ویں سالگرہ کی دو سالہ تقریبات کے ساتھ اختتام پذیر ہوگا۔

گاندھی جی کے اقدار کی ابدیت اور معتبریت کو اجاگر کرتے ہوئے، نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ یہ اقدار آج کی دنیا کو درپیش نئی چنوتیوں کے لئے زبردست معتبریت کے حامل ہیں۔

جاری کووِڈ۔19 وبائی مرض کے بارے میں بات کرتے ہوئے، جناب نائیڈو نے کہا کہ جب 1918 میں دنیا نے اسپینش فلو کا سامنا کیا تھا ، تو گاندھی جی نے عوام خصوصاً غرباء و ناداروں کے درد کو سمجھنے کی ضرورت کے بارے میں بات کی تھی۔

صرف ہمدری جتانے کے بجائے خود کو ان ناداروں کی جگہ رکھتے ہوئے ان کا درد محسوس کرنے کی اپیل کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے اس مشکل دور میں غریبوں کی جانب مدد کا ہاتھ بڑھانے اور ان کی مصیبتوں کو دور کرنے کی تلقین کی۔

انہوں نے گاندھی جی کی اس صلاح کا بھی ذکر کیا جس کے تحت گاندھی جی نے اس وقت کے عالمی صحتی بحران سے تحفظ کے لئے ضروری اصولوں پر عمل کرنے کے لئے کہا تھا۔

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ مہاتما گاندھی کا یوم پیدائش اقوام متحدہ کے ذریعہ ’بین الاقوامی یوم عدم تشدد‘ کے طور پر تسلیم کیا جاتا اور منایا جاتا ہے، جناب نائیڈو نے کہا کہ یہ امر اس حقیقت کے بارے میں یاددہانی کراتا ہے کہ امن کا قیام ترقی کے لئے ازحد ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ ’’مہاتما گاندھی نے سچائی اور عدم تشدد کے اپنے پیغام کے توسط سے دنیا کو ناانصافی کے خلاف جدوجہد اور زندگی کا ایک نیا طریقہ کار بتایا۔‘‘

اس حقیقت پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہ بھارت اور 14 ممالک کے اسکالرس اس ویبنار میں شرکت کر رہے ہیں، جناب نائیڈو نے کہا کہ اس سے مہاتما گاندھی کے پیغامات، اقدار ، تعلیمات اور ان کی دائمی معتبریت جو نسل، طبقہ، مسلک، صنف اور جغرافیائی حدود سے بالاتر ہیں اجاگر ہوتی ہیں۔

ستیہ گرہ  اور عدم تشدد کو مہاتما کے فلسفے کے دو ستون قرار دیتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ وہ 20ویں صدی کے دبے کچلے لوگوں کے لئے مشعل راہ بنے اور آج اپنی وفات کے 72 برس بعد بھی وہ مشعل راہ بنے ہوئے ہیں۔

انسان کی فطری اچھائی میں مہاتما کے غیر متزلزل یقین کی وضاحت کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ مہاتما اس بات میں یقین رکھتے تھے کہ کوئی انسان برا نہیں ہوتا ، صرف کام برے ہوتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’سچائی، عدم تشدد اور امن کے آفاقی موضوع کی معتبریت جتنی آج ہے اتنی شاید پہلے کبھی نہیں رہی۔‘‘

نائب صدر جمہوریہ نے یہ بھی کہا کہ مہاتما کی عظمت ان کے سیکھنے کی اہلیت اور خواہش میں مضمر ہے۔ انہوں نے نہ صرف دنیا کو گہرائی تک متاثر کیا بلکہ دنیا کو ان کے خیالات کو ترغیب فراہم کرنے اور ان سے متاثر ہونے کا موقع دیا۔

نائب صدر جمہوریہ نے مزید کہا کہ ’’مہاتما گاندھی کے نظریات اور اصول مختلف چنوتیوں سے نبردآزما انسانیت  کو ان چنوتیوں پائیدار ترقی  اور خوکفالت سے لے کر دہشت گردی سے نمٹنے تک سے نمٹنے کے لئے رہنمائی فراہم کرتے رہیں گے ‘‘۔

ایک ایسے وقت میں جب ماحولیاتی استحصال میں اضافہ کے باعث تباہی بر پا ہو رہی ہے، نائب صدر جمہوریہ نے گاندھی جی کے مقولے ’’سب کے لئے بہت کچھ ہے، لیکن سب کے لالچ کے لئے نہیں‘‘ کا حوالہ دیتے ہوئےدائمی ترقی کی ضرورت پر زور دیا۔

جنوبی افریقہ، میانمار، روس، سنگاپور، عمان، سری لنکا، اٹلی، جرمنی، میکسکو، برازیل، ارجنٹینا، کوسٹاریکا، ازبیکستان اور چین کے اسکالروں نے اس تقریب میں حصہ لیا ۔

 

****

م ن۔ ا ب ن

U:6051



(Release ID: 1661247) Visitor Counter : 181