سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

ہمالیائی چندر ٹیلی اسکوپ کی سائنسی خدمات کے 20 برسوں کی تکمیل پر ورکشاپ


ہمالیائی چندر ٹیلی اسکوپ کو ایک سے زیادہ مربوط بین الاقوامی مہمات میں استعمال کیا گیا ہے، جن کا مقصد ستاروں کے ٹوٹنے، دمدار ستاروں اور نظام شمسی سے باہر ستاروں کے مدار والے سیاروں کا مشاہدہ کرنا ہے

Posted On: 28 SEP 2020 4:49PM by PIB Delhi

نئی دہلی،28؍ستمبر،سطح سمندر سے 4500 میٹر کی بلندی پر لداخ کے سرد اور خشک سحرا میں انڈین ایسٹرو نومیکل آبزرویٹری (آئی اے او) میں دو ملی ڈائی میٹر والا نوری وابستگی والے ہمالیائی چندر ٹیلی اسکوپ دو دہائیوں سے ستاروں کے ٹوٹنے ، دمدار ستارو ں کی گردش اور نظام شمسی سے باہر ستاروں کے مدار والے سیاروں کا مشاہدہ کررہا ہے۔

 ریموٹ والا یہ ٹیلی اسکوپ سینٹر فار ریسرچ اینڈ ایجوکیشن ان سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (سی آر ای ایس ٹی)، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ایسٹرو فزیکس (آئی آئی اے) سے، جو  بینگلور سے کوئی 35 کلو میٹر دور شمال مشرق میں ہوسا کوٹے کے مقام پر ہے، سٹیلائٹ رابطوں کو استعمال کرتا ہے، اپنا بیسواں یوم تاسیس منارہا ہے۔ اس نے حاصل اعداد وشمار کی مدد سے 260 تحقیقی دستاویزات مرتب کئے ہیں۔

 اس موقع پر سائنس اور ٹیکنالوجی کے محکمے کے اس خود مختار ادارے نے اپنے 20 سال کی تکمیل پر 29 اور 30 ستمبر 2020 کو  ایک دو روزہ آن لائن سائنس ورکشاپ کا اہتمام کیا۔ جس کا افتتاح سائنس اور ٹیکنالوجی کے محکمے کے سکریٹری پروفیسر آشوتوش شرما  کریں گے اور  سائنس اور ٹیکنالوجی کے محکمے کے سابق سکریٹری ڈاکٹر وی راما مورتی خطاب کریں گے، جن کی سکریٹری شپ کے زمانے میں آئی اے او  اور ایچ سی ٹی  پروجیکٹ کو  منظور اور مکمل کیا گیا۔ اس ورکشاپ میں ٹیلی اسکوپ  کی سائنسی خدمات  اجاگر کی جائیں گی اور  آئی اے او  کے مستقبل پر بات ہوگی۔

تین سائنسی آلات سے لیس  دو ملی ڈائی میٹر والے اس  ٹیلی اسکوپ نے جو اعداد وشمار فراہم کئے ہیں ،انہیں 40 طالب علموں نے اپنے پی ایچ ڈی کے مقالات میں استعمال کئے ۔ ان میں سے 18 طالب علم آئی آئی اے  سے تھے اور 22  غیر آئی آئی اے کے طالب علم ہیں۔ سر دست 36 طالب علم پی ایچ ڈی  کرر ہے ہیں اور وہ  ایچ سی  ٹی سے اعداد وشمار  حاصل کرر ہے ہیں۔ ان میں 16 آئی آئی اے اور 20 غیر آئی آئی اے  طالب علم ہیں۔

ریسرچ کا دائرہ ایک سے زیادہ موضوعات پر پھیلا ہوا ہے، جو شمسی  نظام سے کاسمولوجی تک کا احاطہ کرتا ہے۔  ان میں سے بعض اہم شعبے نظام شمسی  کے  مطالعے سے متعلق ہیں۔

پروفیسر آشوتوش شرما نے جو سائنس اور  ٹیکنالوجی کے محکمے کے سکریٹری ہیں، کہا کہ ہمالیائی چندر اسکوپ کی تیاری ، اس کی دیکھ ریکھ اور اس کے مؤثر سائنسی استعمال نے ہماری علم نجوم کی مشاہداتی کمیونٹی  کو تجربے سے  ہمکنار کرنے کے ساتھ ساتھ نئی نسل کے آپٹیکل ٹیلی اسکوپ کی تیاری میں بین الاقوامی ساجھیداری کا اعتماد  بھی بخشا ہے

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003HUZL.jpg

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004N3JP.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005DUJ6.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0066Z7B.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0079KKY.jpg

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

(م ن- ا ع- ق ر)

U-5945



(Release ID: 1660008) Visitor Counter : 204