صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
طبی تعلیم میں تاریخی اصلاحات : قومی طبی کمیشن ( این ایم سی ) تشکیل دیا گیا
میڈیکل کونسل آف انڈیا ( ایم سی آئی ) منسوخ کی گئی
Posted On:
25 SEP 2020 4:34PM by PIB Delhi
نئی دلّی ،26 ستمبر / طبی تعلیم کے شعبے میں تاریخی اصلاحات کے ساتھ مرکزی حکومت نے 4 خود مختار بورڈوں کے ساتھ قومی طبی کمیشن ( این ایم سی ) تشکیل دیا ہے ۔ اس کے ساتھ ہی دہائیوں پرانی بھارتی طبی کونسل ( ایم سی آئی ) کالعدم ہو گئی ہے ۔ این ایم سی کے ساتھ انڈر گریجویٹ ( یو جی ) اور پوسٹ گریجویٹ ( پی جی ) طبی تعلیم کے چار خود مختار بورڈ ، میڈیکل اسسمنٹ اور ریٹنگ بورڈ اور ایتھکس اور میڈیکل رجسٹریشن بورڈ بھی تشکیل دیئے گئے ہیں ، جو روز مرہ کی کار کردگی میں این ایم سی کی مدد کریں گے ۔
یہ تاریخی اصلاحات طبی تعلیم کو ایک شفاف اور معیاری اور جوابدہ نظام کی جانب لے جائیں گے ۔ بنیادی تبدیلی ، جو کی گئی ہے ، وہ یہ ہے کہ اب ریگو لیٹر کو میرٹ کی بنیاد پر منتخب کیا جائے گا ، جب کہ پہلے ایک نامزد ریگو لیٹر ہوتا تھا ۔ اب طبی تعلیم میں مزید اصلاحات کو آگے بڑھانے کے لئے غیر مشکوک ایمانداری ، پیشہ ورانہ مہارت اور تجربے والے مرد و خواتین کو آگے لایا جائے گا۔
اس سلسلے میں ایک نوٹفکیشن 24 ستمبر ، 2020 ء کو دیر رات جاری کیا گیا ہے ۔
ڈاکٹر ایس سی شرما کو ( دلّی میں ایمس کے ای این ٹی کے ریٹائرڈ پروفیسر ) کو تین سال کی مدت کے لئے چیئرپرسن منتخب کیا گیا ہے ۔ چیئرپرسن کے علاوہ این ایم سی میں 10 ایکس آفیشیو ارکان ہوں گے ، جن میں چار خود مختار بورڈوں کے صدور ، پی جی آئی ایم ای آر چنڈی گڑھ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر جگت رام ، ٹاٹا میموریل اسپتال ، ممبئی کے ڈاکٹر راجندر اے بدوے اور گورکھپور کے ایمس کی ایگزیکیٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر سریکھا کشور شامل ہیں ۔ ان کے علاوہ ، این ایم سی میں ریاستوں / یو ٹی کی صحت سے متعلق یونیورسٹیوں کے وائس چانسلروں کے نامزد کردہ 10 افراد ، اسٹیٹ میڈیکل کونسلوں کے نامزد 9 افراد اور مختلف پیشوں کے تین ماہر رکن ہوں گے ۔ ان ماہر ارکان کے طور پر مہاراشٹر کے میلا گھاٹ قبائلی علاقے میں کام کرنے والی معروف سماجی ورکر ڈاکٹر اسمیتا کولہے اور فٹ سولجرس فار ہیلتھ پرائیویٹ لمیٹیڈ کے سی ای او جناب سنتوش کمار کرالیتی کو نامزد کیا گیا ہے ۔ ڈاکٹر آر کے وَتس این ایم سی کے سکریٹری کے طور پر سکریٹریٹ کے سربراہ ہوں گے ۔
این ایم سی کے علاوہ چار خود مختار بورڈ بھی تشکیل دیئے گئے ہیں ، جو آج سے کام کرنے لگیں گے ۔ کمیشن کے چار خود مختار بورڈ ہوں گے ، جن میں انڈر گریجویٹ میڈیکل ایجوکیشن بورڈ ، پوسٹ گریجویٹ میڈیکل ایجوکیشن بورڈ ، میڈیکل اسسمنٹ اینڈ ریٹنگ بورڈ اور ایتھکس اینڈ میڈیکل رجسٹریشن بورڈ شامل ہیں ، جو یو جی / پی جی کی تعلیم ، الحاق ، اسسمنٹ اور اخلاقیات اور ڈاکٹروں کے پیشہ ورانہ رویہ جیسے معاملات کا تجزیہ کریں گے ۔
این ایم سی ، ڈاکٹر وی کے پول کے تحت بورڈ آف گورنر کے ذریعے کی گئی اصلاحات کو آگے بڑھائے گا ۔ ایم بی بی ایس کی سیٹوں میں پچھلے 6 برسوں میں 48 فی صد کا اضافہ کیا جا چکا ہے ، جو 2014 ء میں تقریباً 54000 تھیں ، 2020 ء میں بڑھ کر 80000 ہو گئی ہیں ۔ اسی مدت میں پی جی کی سیٹوں میں 79 فی صد کا اضافہ ہوا ہے اور یہ 24000 سے بڑھ کر 54000 ہو گئی ہیں ۔
این ایم سی کے اہم کاموں میں ریگولیشن کو زیادہ خوش اسلوبی سے چلانا ، اداروں کی درجہ بندی ، ایچ آر کا تجزیہ اور تحقیق پر توجہ مرکوز کرنا ہو گا ۔ اس کے علاوہ ، ایم بی بی ایس کے بعد آخری سال کے مشترکہ فائنل امتحان ( نیکسٹ – نیشنل ایگزٹ ٹسٹ ) کے طریقۂ کار پر کام کریں گے ، جو پی جی کے لئے رجسٹریشن اور داخلے ، کے لئے کام کریں گے ، پرائیویٹ میڈیکل کالجوں کی فیس کو منضبط کرنے کے لئے رہنما خطوط تیار کریں گے اور محدود پریکٹس کے لائسنس کے ساتھ حفظانِ صحت کے بنیادی مراکز میں کمیونٹی ہیلتھ پرووائیڈر کے طور پر معیار کو فروغ دیں گے ۔
قابلِ ذکر ہے کہ نیشنل میڈیکل کمیشن ایکٹ ، 2019 کو پارلیمنٹ نے اگست ، 2019 میں منظوری دی تھی ۔
25 ستمبر ، 2020 ء سے این ایم سی قانون کے نفاذ کے ساتھ ہی انڈین میڈیکل کونسل ایکٹ ، 1956 منسوخ ہو گیا ہے اور میڈیکل کونسل آف انڈیا کے گورنروں کا بورڈ بھی مذکورہ تاریخ سے تحلیل ہو گیا ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
( م ن ۔ و ا ۔ ع ا ) (26-09-2020)
U. No. 5863
(Release ID: 1659331)
Visitor Counter : 281