ارضیاتی سائنس کی وزارت

سمندری طوفان اورسیلاب کے واقعات میں اضافہ


‘‘اعدادوشماربتاتے ہیں کہ گذشتہ تین سالوں کے دوران بھاری بارش کے واقعات کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہواہے ۔’’-- ڈاکٹرہرش وردھن

 ‘‘آئی ایم ڈی کے ذریعہ اٹھائے گئے متعد د اقدام سے موسمیاتی پیشن گوئی کی صلاحیتوں میں اضافہ ہواہے۔’’ : ڈاکٹرہرش وردھن 

Posted On: 24 SEP 2020 5:05PM by PIB Delhi

نئی  دہلی ،  25ستمبر: وزیربرائے سائنس اورٹکنالوجی ، ارضیاتی سائنس ، اورصحت اورخاندانی بہبود ڈاکٹرہرش وردھن نے 23ستمبر ، 2020کو لوک سبھامیں ایک تحریری جواب میں بتایاکہ ‘‘سال 2017-1891 کی شماریات کی بنیاد پرایک سال کے اندرشمالی بحرہند میں اوسطاً5 طوفان تیارہوتے ہیں جن میں 4خلیج بنگال کے اوپر اورایک بحرعرب کے اوپر۔تاہم ماضی قریب میں شمالی بحرہند میں طوفانوں کی تشکیل میں تیزی سے اضافہ دیکھاگیاہے ۔اس کے علاوہ مطالعات سے پتہ چلتاہے کہ حالیہ برسوں میں بحرہند میں شدید طوفانوں کی تعداد میں اضافہ ہواہے ۔

شمالی بحرہندمیں 2017سے 2019کے دوران بننے والے طوفانوں کی تفصیلات درج ذیل ہیں :

سال

درج ذیل میں طوفانوں کی تعداد

طوفانوں کی کل تعداد

خطرناک طوفانوں یا اس سے زیادہ کی شدت

بحر عرب

خلیج بنگال

2017

1

2

3

2

2018

3

4

7

6

2019

5

3

8

6

 

بحرعرب میں طوفانو ں کی اعلیٰ سالانہ فریکوئنسی عام سالانہ ایک کے مقابلے میں ، 2019میں بحرعرب میں آئے 5طوفان سال 1902کے پچھلے ریکارڈکے مساوی ہیں ۔ ساتھ ہی سال 2019میں بحرعرب میں شدید طوفان بھی آئے ۔

سیلاب کے سلسلے میں یہ قابل ذکرہے کہ ملک نے حالیہ دنوں میں شدیدسے انتہائی شدید بارش کے واقعات دیکھے ہیں جس کے سبب سیلاب کی صورتحال پیداہوئی ۔ 2017سے 2019تک گذشتہ تین برسوں میں شدید اور انتہائی شدید بارش درج کرنے والے مراکز کی تعداد درج ذیل ہے :

سال

ایس ڈبلیو مانسون سیزن (جون سے ستمبر) کے دوران درج کیے گئے اسٹیشنوں کی تعداد

شدید بارش (204.4-115.6 ملی میٹر)

انتہائی شدید بارش (204.5 ملی میٹر یا زیادہ)

2017

1824

261

2018

2181

321

2019

3056

554

 

اعداد وشمارسے پتہ چلتاہے کہ گذشتہ تین برسوں کے دوران شدیدبارش کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہورہاہے ۔

ہندوستانی محکمہ موسمیات  طوفانوں کی نگرانی اور موسم کی پیشن گوئی کے لئے سیٹلائٹ ، راڈار اور روایتی اور خود کارموسمی مراکز سے بہترمشاہدات کے لئے ایک سوٹ کااستعمال کرتاہے ۔ اس میں ساحلی اور خودکارموسمی مراکز ( (اے ڈبلیو ایس ) خودکاربارش کی پیمائش کرنے والا آلہ ( اے آرجی ) ، موسمیاتی کشتیاں سمیت انسیٹ ۔3ڈی ، 3ڈی آراوراسکیٹ سیٹ سیٹلائٹ ، ڈوپلرموسم راڈار( ڈی ڈبلیو آر) شامل ہیں ۔عالمی سطح پر12کلومیٹرگرڈ اوربھارت /علاقائی /بڑے شہری علاقے میں تین کلومیٹرگرڈ پر پیشن گوئی کے آلات کی پیداوارکے لئے تمام دستیاب عالمی سیٹلائٹ ریڈی ایشن اور راڈارڈیٹا ریڈینس سے پیشن گوئی کے ماڈلوں کے ترمیم شدہ سوٹ کے نفاذ سے موسمی پیشن گوئی کی صلاحیتوں میں اضافہ ہواہے ۔ ’’

*****************

 (م ن ۔ ق ت۔ ع آ)

          U-5838



(Release ID: 1658953) Visitor Counter : 87