زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح وبہبود کے وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے ارتکازی فارم مشینری کارکردگی ٹیسٹنگ پورٹل کا عوام الناس کے لئے آغاز کیا


زرعت کو میکانکی سے ہم آہنگ کرنے کے عمل کے دوران یہ خیال رکھا جانا چاہئے کہ یہ چھوٹے اور بہت چھوٹے کاشتکاروں کی ضروریات کی تکمیل کرسکے: جناب نریندر سنگھ تومر

Posted On: 24 SEP 2020 4:18PM by PIB Delhi

نئی دلّی  ،  24ستمبر 2020 /  زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح وبہبود کے وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج ارتکازی فارم مشینری کارکردگی آزمائش پورٹل کا  پبلک ڈومین کے لئے آغاز کیا۔ اسے زراعت، امداد باہمی اور کاشتکاروں کی فلاح بہبود کے محکمے نے وضع کیا ہے تاکہ فارم مشینری ٹیسٹنگ اداروں کی خدمات کو بہتر بنایا جاسکے اور  مشینوں کی جانچ پرکھ اور تجزیئے کے مکمل عمل میں شفافیت لائی جاسکے۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے جناب نریندر سنگھ تومر نے کہا کہ وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں  حکومت کاشتکاروں کی فلاح  وبہبود اور  زرعی شعبے  کی ترقی کے لئے کلی طور پر پابند عہد ہے۔ زرعی شعبے کی بجٹنگ تخصیص بھی  حکومت کی عہد بندگی کے لحاظ سے خاطر خواہ طور پر بڑھادی گئی ہے۔ جناب تومر نے کہا کہ زرعی مشینوں کو اختیار کئے جانے کے معاملے میں بھی خاطر خواہ اضافہ درج کیا گیا ہے، جس کے نتیجے میں بوائی والے رقبے ، فصلوں کے تنوع اور  ملک کی زرعی پیداوار میں واضح طور پراضافہ ہوا ہے۔ زرعی میکنائزیشن کو فروغ دینے کے لئے وزیر موصوف نے  صنعتی نمائندگان سے اپیل کی ہے کہ وہ ایسی  مشینری اور  زرعی  اوزار و سازوسامان تیار کریں، جسے چھوٹے اور  بہت چھوٹے کاشتکار مؤثر طریقے سے کفایت کے ساتھ استعمال کرسکیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001TPCN.jpg

یہ پورٹل مینوفیکچرر حضرات کو  اپنی مشینوں کی ٹیسٹنگ کے سلسلے میں درخواست گزار نے ، مزید مواصلات اور نگرانی اور تمام تر پیش رفت سے متعلق اطلاعات بلا کسی  سقم کے فراہم کرے گا کیونکہ اس پورٹل تک انٹرنیٹ سے مربوط کسی بھی  آلے کے ذریعے کسی مقام سے رسائی حاصل کی جاسکتی ہے۔ یہ پورٹل متحدہ شکل میں مربوط امکانات کے انتظام بھی  فراہم کرتا ہے یعنی ادارے  کے تحت بھی اس تک رسائی حاصل کی جاسکتی ہے اور اس طریقے سے ٹیسٹنگ اداروں کے اثر انگیزی بھی بہتر ہوگی اور  مختلف النوع زرعی مشینوں اور سازو سامان کی ٹیسٹنگ کے سلسلے میں صرف ہونے والا وقت بھی بچے گا۔ یہ پورٹل یوزرس یعنی مینو فیکچرر حضرات، ایف ایم  ٹی ٹی آئی ایس اور ڈی اے سی  اینڈ ایف ڈبلیو کو  درج ذیل فوائد  فراہم کرتا ہے۔

  1. حکومت کی ایز آف ڈوئنگ پالیسی سے ہم آہنگ رہتے ہوئے یہ پورٹل مشینری کی آن لائن ٹیسٹنگ کا راستہ ہموار کرے گا۔
  2. ٹیسٹنگ کے مکمل عمل کے دوران شفافیت کو یقینی بنائے گا۔
  3. تیز رفتار فیڈ بیک فراہم کرائے گا۔
  4. ٹیسٹنگ میں صرف ہونے والا وقت بچائے گا۔
  5. زرعی مینوفیکچرر حضرات کے کاروباری اخراجات کو کم کرے گا۔
  6. اثر انگیزی میں اصلاح کی ٹیسٹنگ ممکن ہوسکے گی۔
  7. ٹیسٹنگ کے مکمل عمل کا سلسلہ آسان ہوگا۔
  8. لچیلی رسائی وزارت اور مینوفیکچرر حضرات دونوں سطحوں پر متعلقہ افسران کے لئے آسان ہوگا کہ وہ انٹرنیٹ تک رسائی حاصل کرکے متعلقہ سرگرمیوں کی نگرانی کرسکیں گے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0026UOB.jpg

زرعی میکنائزیشن کا مقصد زرعی امور کو مؤثر اور مفید انداز میں لازمی  تقویت فراہم کرنا ہے۔ یہ عمل تمام تر  براہ راست اور بلاواسطہ  سازو سامان اور اِن پٹ کی اثر انگیزی میں اضافے میں مدد دے گا۔ یہ وہ تمام چیزیں ہیں جو  فصلوں کی پیداوار کے نظام کو بہتر بناتی ہیں۔ مختلف زرعی امور کے دوران متعلقہ  مجبوریوں  کو ختم کرے گا۔ حکومت ہند کے ایسے پروگرام اور ایسی اسکیمیں، جن کا تعلق زراعت کو میکنائزیشن سے ہم آہنگ کرنا ہے۔ ان کے استعمال سے مختلف زرعی آپریشنوں کے معاملے میں فی اکائی  رقبہ اور فارم پاور  کی دستیابی میں اضافہ ہو اہے۔ اس تبدیلی نے روایتی فصلوں کی بجائے تجارتی فصلوں کی بوائی کو بھی رواج دیا ہے۔

فارم مشینوں کی ٹیسٹنگ زرعی میکنائزیشن کا ایک اہم پہلو ہے، جو  خریداروں یعنی کاشتکاروں اور  زرعی مشینری کے مینوفیکچرر حضرات دونوں کو فائدہ پہنچاتا ہے۔ زرعی مشینری کی ٹیسٹنگ اور تجزیہ اس کی کوالٹی اور عملی موزونیت کو بہتر بنا تا ہے۔ مماثل مشینوں کے ساتھ اعداد و شمار کا موازنہ کیا جاتا ہے اور اسے مینو فیکچرر حضرات کو فراہم کرایا جاتا ہے اور اس کی روشنی میں یہ مینوفیکچرر حضرات اپنے پروڈکٹ کے ڈیزائن میں اصلاح کرتے ہیں اور نہ صرف یہ کہ قومی سطح پر زرعی مشینری کی کاروباری  فروخت کے راستے ہموار ہوتے ہیں بلکہ عالمی پیمانے پر بھی کسی طرح کے تجارتی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ زرعی مشینری کی ٹیسٹنگ اور تجزیے کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے اور  ٹیسٹنگ افزوں مانگ کی تکمیل کی غرض سے زراعت ، امداد باہمی اور کاشتکاروں کے فلاح  وبہبود کے محکمے نے موجودہ چار  فارم مشینری ٹریننگ اینڈ ٹیسٹنگ انسٹی ٹیوٹس کے علاوہ 35 اداروں کی شناخت کرکے انہیں مجاز حیثیت دی ہے۔ یہ وہ ادارے ہیں، جو ریاستی زرعی یونیورسٹیوں کے تحت کام کرتے ہیں یا  زرعی تحقیقی بھارتی کونسل اور  ریاستی حکومتوں کے تحت مصروف عمل ہیں۔

 ہسار (ہریانہ )، بوندی (ایم پی) میں واقع فارم مشینری ٹرینگ اینڈ ٹیسٹنگ انسٹی  ٹیوٹس اور اننت پور (آندھرا پردیش) نیز  بسواناتھ چریالی (آسام) میں واقع ادارے اہم کردار ادا کررہے ہیں اور بھارت میں صلاحیت سازی کے پروگراموں، ٹیسٹنگ اور تجزئے سے زرعی میکنائزیشن کی افزوں قبولیت کو فروغ دینے میں اپنا کردار ادا کررہے ہیں اور اس طریقے سے کاشتکاروں کو ان کے کھیتوں میں جاکر مشینوں؍ٹیکنالوجی  کا عملی ڈمانسٹریشن ملاحظہ کرنے کا موقع فراہم کررہے ہیں۔ بوندی اور ہسار میں واقع ادارے ٹریکٹروں اور خود کار طور پر چلنے والی مشینوں کو سینٹرل موٹر وہیکل رول کے تحت حیثیت اور  منظوری عطا کررہے ہیں۔

زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح وبہبود کے وزیر مملکت جناب پرشوتم روپالا اور زراعت اور امداد باہمی اور کاشتکاروں کی فلاح بہبود کے محکمے کے سکریٹری  جناب کیلاش چودھری، جناب سنجے اگروال اور محکمہ کے دیگر سینئر افسران اس پورٹل کے لانچ کئے جانے کے موقع پر موجود تھے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( م ن  ۔  ۔  ق ر )  

U.NO. 5842



(Release ID: 1658924) Visitor Counter : 221