صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

ڈاکٹر ہرش وردھن نے سنڈے سمواد-2 کے دوران سوشل میڈیا استعمال کرنے والوں کے ساتھ بات چیت کی


اتم نربھر بھارت میں عوامی صحت اور صحت کی دیگر اصلاحات میں سرمایہ کاری بڑھانے کے لئے حکومت کے عزم پر زور دیاگیا ہے تاکہ مستقبل کی عالمی وبا کے لئے بھارت کو تیار کیا جاسکے

ہندوستان میں سارس-سی او وی-2 میں کوئی اہم تبدیلی نہیں ہوئی

آئی سی ایم آر کووڈ-19 کے لئے سلیوا پر مبنی ٹسٹ کا سرگرمی سے پتہ لگارہا ہے

مرکزی وزیر نے کلینکل ٹرائلز میں ایک بھی ویکسین کی ناکامی پر اٹھائے گئے شکوک شبہات دور کیے۔ کہا کہ ماہر کی کمیٹی کے ذریعے کئے گئے تعین نو کے بعد ہی ٹسٹ کو آگے بڑھایا جاسکتا ہے

Posted On: 20 SEP 2020 3:58PM by PIB Delhi

صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج لگاتار دوسری مرتبہ سنڈے سمواد پلیٹ فارم پر لوگوں کے ذریعے پوچھے گئے سوالوں کا جواب دیا۔ ان سوالوں میں نہ صرف کووڈ-19 کی موجودہ صورتحال کے بارے میں بلکہ اس کے تئیں سرکار کے نظریے کو بھی شامل کیاگیا ہے۔ متعلقہ موضوعات جیسے سائنس کے شعبے میں ہندوستان کی ترقی کو بھی شامل کیاگیا۔

ابتدا میں ڈاکٹر وردھن نے ایک ایسے جواب دینے والے شخص کو مبارکباد دی جس نے خود کو اور اپنی بیٹی کو بھارت بائیوٹیک ویکسین کے لئے خود کو رضاکارانہ طور پر وقف کیا ہے۔ مستقبل میں ایسی عوامی صحت کی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے یا اس کا سامنا کرنے کے لئے جو ٹھوس قدم اٹھانے کی اسکیم بنائی گئی ہے، اس پر بات کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ اتم نربھر بھارت ابھیان ملک کو اتنی مضبوطی فراہم کرے گا کہ ہم ایک اور عالمی وبا سمیت کسی بھی حالات سے نمٹنے میں پوری طرح اہل ہوں گے۔ 12 مئی 2020 کو وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی نے قوم کے نام اپنے خظاب میں کورونا وائرس بحران پر قابو پانے  اور بھارت کو اتم نربھر بنانے کے لئے 20 ٹریلین کے اقتصادی پیکیج کا اعلان کیا تھا۔ ڈاکٹر ہرش وردھن نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اتم نربھر بھارت عوامی صحت اور صحت کی دیگر اصلاحات میں سرمایہ کاری بڑھانے کے لئے حکومت پرعزم ہے تاکہ ہندوستان کو مستقبل میں کسی بھی عالمی وبا سے نمٹنے کے لئے تیار کیا جاسکے۔

ہندوستان میں پولیو کو جڑ سے ختم کرنے کے لئے اپنے کارنامے سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے سامعین کو یاد دلایا کہ کووڈ کورونا وائرس ایک ناول پیتھیوجین یعنی نیا مرض ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کووڈ سے نمٹنے میں اسی طرح ایک اہم رول ادا کرے گا جیسے اس نے ماضی میں سارس ، ایبولا اور پلیگ سے نمٹنے میں ادا کیا تھا۔ ایک اور فلوور کو انہوں نے مزید بتایا کہ بھارت میں سارس-سی او وی 2 (جی آئی ایس آئی ڈی) میں دستیاب عالمی ڈیٹا بیس کے تغیر میں اب تک کوئی اہم یا ٹھوس تبدیلی نہیں پائی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آئی سی ایم آر کے ذریعے پچھلے کئی مہینوں میں مختلف اوقات میں جمع کئے گئے سارس سی او وی-2 وائرس کے قومی نمائندے کی نوعیت کا بڑے پیمانے پر اہتمام کیا جارہا ہے اور وائرس کی تبدیلی اور ارتقا کا تفصیلی نتیجہ  اکتوبر کے شروع میں  دستیاب ہوگا۔

کووڈ-19 کے لئے حالیہ سلیوا پر مبنی ٹسٹ کے بارے میں ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ آئی سی ایم آر نے کچھ ٹسٹ کو تسلیم کیا ہے، لیکن کوئی بھی ٹسٹ بھروسہ کے قابل نہیں پایاگیا اور یو ایس-ایف ڈی اے کی طرف سے منظور کردہ ٹسٹ کے ساتھ کمپنیاں حکومت ہند سے رجوع ہوئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئی سی ایم آر ٹسٹ کے اس طریقہ کار کا سرگرمی سے پتہ لگارہی ہے اور جیسے ہی قابل بھروسہ متبادل دستیاب ہوں گے اس کے بارے میں فوراً مطلع کرے گی۔

چونکہ ڈاکٹر ہرش وردھن خود ایک ڈاکٹر ہیں لہٰذا انہوں نے تفصیل سے کووڈ کے کلینکل بندوبست پر سوالوں کے جوابات دیے۔ انہوں نے کووڈ-19 کے علاج میں ہائیڈروکسی کلوروکوئین اور پلازمہ تھیراپی کے استعمال سے متعلق فرضی باتوں کو دور کیا۔ انہوں نے اپنے سامعین کو یہ بھی سمجھایا کہ کورونا وائرس بزرگوں اور ساتھی مریض لوگوں کے لئے کس طرح خطرناک اور مہلک ثابت ہوسکتا ہے۔ کووڈ انیس کے علاج کے وران اولڈ مریض اپنے وائرل ٹاٹیرس کم کرسکتے ہیں۔

ملک میں میڈیکل آکسیجن کی دستیابی کے معاملے پر ڈاکٹر ہرش وردھن نے یقین دلایا کہ ملک میں آکسیجن کافی مقدار میں پیدا کی جارہی ہے اور وزارت صحت اس پیش رفت پر قریبی نبگاہ رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے اس موقع پر ہر ایک کو یاد دلایا کہ وزارت صحت نے ملک کے دیہی علاقوں میں آکسیجن( کن سن ٹیڑس) بھیجے ہیں۔

ڈاکٹر وردھن نے آکسفورڈ ایسٹرازینکا ویکسین کے سبب پیدا والے اندیشوں کو دور کیا اور کہا کہ ویکسین تیار کرنا ایک پیچیدہ عمل ہے اور ایک غیر جانبدارانہ جانچ ماہر کمیٹی کے ذریعے انہیں آگے بڑھنے کی اجازت ملنے کے بعد ہی ٹرائلز کو پھر سے شروع کیاگیا ہے۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے موجودہ تناظر میں روایتی میڈیسن کے رول کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ سینٹرل ڈرگ اسٹینڈرڈ کنٹرول آرگنائزیشن نے کووڈ-19 پر ریسرچ کرنے کی آیوش ڈاکٹروں کو اجازت دے دی ہے۔ڈاکٹر وردھن نے کہا کہ کووڈ جانبازوں کے کل 155 کنبوں نے پردھان منتری غریب کلیان یوجنا کے تحت راحت کا دعویٰ کیا ہے۔ ان میں 64 ڈاکٹر حضرات، 32 نرس مڈویز اور کثیر مقصدی حفظان صحت کے ورکرس، 14 آشا ورکرس اور 45 دیگر فرنٹ لائن ورکرس شامل ہیں، جنہوں نے اپنی جانیں گنوائیں۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے تسلیم کیا کہ کووڈ-19 کے پھیلنے سے ہر ایک شحص کی ذہنی صحت پر کافی اثر پڑا ہے اور خاص کر ان بزرگوں پر جو زیادہ جوکھم میں رہنے کے خطرے کے بارے میں جانتے ہیں۔ سنڈے سمواد کے دوران ڈاکٹر ہرش وردھن  نے سینئر سٹیزن کی ذہنی صحت  کے لئے کئی ٹپس تجویز کئے۔

انہوں نے آڈینس کو یقین دلایا کہ حکومت اسی طرح ایک صاف ماحول کے حصول میں کامیاب ہوگی جس طرح لاک ڈاؤن کے دوران دیکھا گیا تھا۔ ماحولیات جنگلات کی وزارت نے بڑے شہروں میں فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لئے بہت سے اقدامات کیے ہیں، جس کی وجہ سے ہوا کے معیار کی سطح حالیہ دو سے تین سالوں کے دوران کچھ بہتر ہوئی ہے۔

سنڈے سمواد کی دوسری قسط دیکھنے کے لئے برائے مہربانی حسب ذیل لنکس پر کلک کریں۔

Twitter: https://twitter.com/drharshvardhan/status/1307583211510231041?s=20

Facebook: https://www.facebook.com/watch/?v=2762717827332810&extid=w4EiYCzwejHsjcCw

Youtube: https://youtu.be/0xwKC77wgxQ

DHV App:http://app.drharshvardhan.com/download


https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0014HO2.jpg

...............................................................

                                                                                                          م ن، ح ا، ع ر

U-5577



(Release ID: 1657569) Visitor Counter : 241