وزارت دفاع
ایف ڈی آئی راستے سے دفاعی شعبے میں سرمایہ کاری
Posted On:
19 SEP 2020 4:55PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 19 ستمبر 2020: وزیر مملکت برائے دفاع جناب شری پد نائک نے آج راجیہ سبھا میں ڈاکٹر سسمت پاترا کو دیے گئے تحریری جواب میں کہا کہ مئی 2001 میں، دفاعی شعبہ جو اب تک پبلک سکٹر کے لئے مخصوص تھا، اسے لائسنس کی شرط کے ساتھ اور 26 فیصد تک راست غیر ملکی سرمایہ کاری دونوں کے ساتھ 100 فیصد بھارتی نجی کے شراکت داری کے لئے کھولاگیا۔ اس کے علاوہ، ڈیپارٹمنٹ فار پروموشن آف انڈسٹری اینڈ انٹرنل ٹریڈ، تجارت و صنعت کی وزارت نے پریس نوٹ نمبر 5 (2016 سیریز) کے ذریعہ، خودکار راستے کے تحت 49 فیصد تک اور حکومتی راستے کے ذریعہ 49 فیصد سے زائد راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی اجازت دی، وہ اس صورت میں کہ جب کبھی اس کے نتیجے میں جدید تکنالوجی تک رسائی کی بات ہو یا کوئی ایسی وجہ جو کہ ریکارڈ کی جانی ہو۔ اس کے علاوہ دفاعی صنعتی شعبے میں راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے انڈسٹریز (ڈیولپمنٹ اینڈ ریگولیشن) ایکٹ، 1951 اور آرمز ایکٹ، 1959 کے تحت چھوٹے اصلاح و گولہ بارود کی تیاری، کی شرط شامل ہے۔
دفاع اور فضائی شعبے میں 37 کمپنیوں کے ذریعہ فراہم کرائے گئے اعداد و شمار کے مطابق اب تک (یعنی جون 2020 تک) دفاع اور فضائی شعبے میں خودکار راستے کے ذریعہ 2883 کروڑ روپئے سے زائد کے بقدر کی راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی آمد درج کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ، 2014 کے بعد دفاع اور فضائی شعبے میں خودکار راستے کے ذریعہ 1849کروڑ سے زائد کے بقدر کی راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی آمد درج کی گئی۔
****
م ن۔ ا ب ن
U:5656
(Release ID: 1656896)