سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

صنعت اور تدریسی عملے دونوں کی طرف سے  تقریباً30 کووڈ ویکسین کنڈیٹس ترقی کے مختلف مرحلوں میں ہیں


ڈی بی ٹی ، آئی سی ایم آر ار سی ایس آئی آر کی طرف سے پورے ملک میں 16 کووڈ-19 حیاتیاتی مال خانوں کا ایک نیٹ ورک قائم کیا گیا

پورے بھارت میں 1000 ایس اے آر ایس –سی او وی-2 آر این اے جنوم سکوینسنگ کامیابی کے ساتھ مکمل ہوگئی ہے

Posted On: 18 SEP 2020 5:02PM by PIB Delhi

نئی دہلی،18 ستمبر،  بایوٹیکنالوجی کے محکمے (ڈی بی ٹی) نے 5 قومی کووڈ-19 حیاتیاتی مال خانے قائم کیے ہیں۔ یہ بایوٹیکنالوجی کے محکمے، انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ اور کونسل آف سائنٹفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ کی طرف سے ملک میں قائم کردہ 16 کووڈ-19 حیاتیاتی مال خانوں کے نیٹ ورک کا ایک حصہ ہے۔ حیاتیاتی مال خانوں کی فہرست https://www.icmr.gov.in/cbiorn.html. پر دیکھی جاسکتی ہے۔مال خانےکلینیکل اور وائرل نمونے جمع کر رہے ہیں۔ اس وقت تک 44452 کلنیکل نمونے اور 17 وائرل آئیسولیٹ جمع کیے جاچکے ہیں۔ ان نمونوں تک ڈائگناسٹک،تھریپک اور ویکسین کی تیاری کے لیے تحقیق کاروں اور صنعت کی  رسائی ہے۔

پورے بھارت میں 1000 ایس اے آر ایس – سی او وی-2 آر این اے جنوم سیکوینسنگ کامیابی کے ساتھ مکمل ہوگئی ہے۔ جس کا اعلان بائیوٹیکنالوجی کے محکمے نے یکم اگست 2020 کو کیا تھا۔ اس کی رہنمائی مغربی بنگال کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بایومیڈیکل جنومک (این آئی بی ایم جی-کلیانی) کی تھی۔ یہ بایو ٹیکنالوجی کے محکمے کا خود مختار ادارہ ہے۔ اس کام میں 5 دیگر قومی کلسٹر ، کلینیکل تنظیمیں اور دیگر اسپتال شامل تھے۔

ان سیکوینسز کو گلوبل انیشیٹیو پر اپ لوڈ کردیا گیا ہے تاکہ پوری دنیا میں تحقیق کار اس اعداد وشمار (جی آئی ایس اے آئی ڈی) سے فائدہ اٹھا سکیں۔ ان سیکوینسز کو ‘پین انڈیا1000 ایس آر ایس- سی او وی-2 آر این اے جنوم سیکوینسز کنسورشیم’ کے تحت  اپ لوڈ کیا گیا ہے۔ جی  آئی ایس اے آئی ڈی  https://www.gisaid.org ہے۔ یہ اعداد وشمار تحقیق کاروں کے استعمال کے لیے فراہم ہیں۔

صنعت اور تدریسی عملے کی طرف سے پورے ملک میں تقریباً 30 کووڈ ویکسین کنڈیڈیٹ تیاری کے مرحلے میں ہیں۔ یہ ویکسین پری کلینیکل  اور کلینکل ترقی کے مختلف مرحلوں میں ہیں جن میں سے 3 کنڈیڈیٹ مرحلہ نمبر 1/2/3 آزمائش کے اگلے مرحلے میں ہیں۔ اور 4 کنڈیڈیٹ ایڈوانسڈ پری کلینیکل ترقی کے مرحلے میں ہیں۔

ویکسین کی تقسیم اور ٹیکہ کاری کے بارے میں معاملات کا ماہرین کا اعلیٰ سطح کا ایک گروپ جائزہ لے رہا ہے۔ کورونا وائرس ویکسین کی تقسیم اور ٹیکہ کاری کا انحصار اس کی فراہمی پر ہوگا۔ ایک مرتبہ فراہم ہوجانے کے بعد کورونا وائرس ویکسین اسی طریقے پر تقسیم کیا جائے گا جس طرح کے یونیورسل امیونائیزیشن پروگرام (یو آئی پی) کے تحت ویکسینوں کو تقسیم کرنے کا طریقہ رائج ہے۔

سائنس اور ٹیکنالوجی، ارضیاتی علوم اور صحت نیز خاندانی فلاح وبہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ اطلاع  فراہم کی۔

****************

م ن۔ اج ۔ ر ا

U:5612


(Release ID: 1656583) Visitor Counter : 200