سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

کووڈ-19 کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے گلوبل جینیٹک ویری ایبیلٹی کا پتہ لگانا اور وائرل سیکوینسیز کی پیش گوئی کرنا


ایک انتہائی اہم پیش رفت میں بھارتی سائنس دانوں نے کورونا وائرس کے سیکوینس کی آن لائن پیش گوئی کے لئے ویب پر مبنی کووڈ پریڈکٹر تیار کیا

Posted On: 13 SEP 2020 2:21PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  13/ستمبر 2020 ۔ بھارت میں سائنس دانوں کا ایک گروپ ملک اور پوری دنیا میں سارس  - کوو -2 کے جینومک سیکوینسیز پر کام کررہا ہے تاکہ جین سے متعلق ویری ایبیلٹی اور وائرس و انسانوں میں ممکنہ مولیکیولر ٹارگیٹس کی پہچان کرکے کووڈ-19 وائرس کو روکنے کی سب سے اچھی تدبیر دریافت کی جاسکے۔

نوویل کورونا وائرس چیلنج کی جڑ تک پہنچنے اور اسے الگ الگ سمتوں سے دیکھنے کے لئے کولکاتہ میں واقع نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹینیکل ٹیچرس ٹریننگ اینڈ ریسرچ کے کمپیوٹر سائنس اینڈ انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ میں اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر اندرجیت ساہا اور ان کی ٹیم نے ایک ویب پر مبنی کووڈ پریڈکٹر (پیش گوئی کرنے والا) بنایا ہے۔ اس کے ذریعے مشین لرننگ کی بنیاد پر وائرس کے سیکوینسیز کا آن لائن اندازہ لگانے اور پوائنٹ میوٹیشن اور سنگل نیوکلیوٹائڈ پولی مارفزم (ایس این پی) کے سلسلے میں جینیٹک ویری ایبیلٹی کا پتہ لگانے کے لئے 566 بھارتی سارس- کوو -2 جینوم کا تجزیہ کرنے کا ہدف ہے۔

اس مطالعے کو سائنس و ٹیکنالوجی محکمہ (ڈی ایس ٹی) کا قانونی ادارہ  سائنس اینڈ انجینئرنگ ریسرچ بورڈ (ایس ای آر بی) اسپانسر کررہا ہے۔ یہ مطالعہ انفیکشن، جینیٹک اور ایوولیوشن نامی جرنل میں شائع ہوا ہے۔ انھوں نے خاص طور پر یہ پایا ہے کہ بھارتی سارس- کوو-2 جینومس 6 کوڈنگ ریجنس میں 64 ایس این پی میں سے 57 ایس این پی موجود ہے اور سبھی اپنی فطرت میں ایک دوسرے سے الگ ہیں۔

انھوں نے اس تحقیق کو بھارت سمیت پوری دنیا میں 10 ہزار سے زیادہ سیکوینسیز کے لئے وسعت دی۔ اس سے بھارت سمیت پوری دنیا میں 20260، بھارت کو چھوڑکر پوری دنیا میں 18997 اور صرف بھارت میں 3514 یونک میوٹیشن پوائنٹ کا پتہ چلا ہے۔

بھارت سمیت دنیا بھر کے سائنس داں سارس – کوو-2 جینومس میں جین سے متعلق ویری ایبیلٹی کی پہچان کرنے، سنگل نیو کلیوٹائڈ پولی مورفزم (ایس این پی) کا استعمال کرکے وائرس کی انواع کی تعداد کا پتہ لگانے اور پروٹین – پروٹین انٹرایکشنز کی بنیاد پر وائرس اور انفیکشن سے متاثر انسانوں میں ممکنہ ٹارگیٹ پروٹین کا پتہ لگانے کے راستے پر ہیں۔ وہ لوگ جینیٹک واری ایبیلٹی کی معلومات اکٹھا کرنے، محفوظ جینومک ریجنس، جو حد درجہ ایمونوجینک اور اینٹی جینک ہیں، کی بنیاد پر سنتھیٹک ویکسین کے عناصر کی پہچان کرنے اور وائرس کے ایم آئی آر این اے (مائیکرو آر این اے)، جو انسانوں کے ایم آر این اے کو ریگولیٹ کرنے میں بھی شامل رہتا ہے، کو دریافت کرنے کا کام کررہے ہیں۔

انھوں نے مختلف ملکوں کے جینوم سیکوینسیز میں میوٹیشن میں یکسانیت  کا تجزیہ کیا ہے۔ اس کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ 72 ملکوں کے میوٹیشن سیمیلرٹی اسکور میں امریکہ، انگلینڈ اور بھارت بالترتیب 3.27 فیصد، 3.59 فیصد اور 5.39 فیصد جیومیٹرک مین کے ساتھ چوٹی کے تین ملک ہیں۔ سائنس دانوں نے عالمی اور ملکوں کی سطح پر سارس- کوو-2 جینومس میں میوٹیشن پوائنٹ کا پتہ لگانے کے لئے ایک ویب اپلی کیشن بھی ڈیولپ کیا ہے۔ اس کے علاوہ وہ لوگ اب پروٹین – پروٹین انٹرایکشن، ایپی ٹوپس کی دریافت اور وائرس ایم آئی آر این اے کا اندازہ لگانے پر زیادہ توجہ دے رہے ہیں۔

 

کووڈ – پریڈکٹر کا لنک

http://www.nitttrkol.ac.in/indrajit/projects/COVID-Predictor/index.php

اشاعت کے لئے لنک: https://doi.org/10.1016/j.meegid.2020.104457

میوٹیشن پر کئے گئے کام کا لنک جو ابھی ریویو کے تحت ہے۔

لنک: http://www.nitttrkol.ac.in/indrajit/projects/COVID-Mutation-10K/

لنک: https://www.frontiersin.org/research-topics/15309/sars-cov-2-from-genetic-variability-to-vaccine-design

مزید تفصیلات کے لئے براہ کرم رابطہ کریں: ڈاکر اندر جیت ساہا، این آئی ٹی ٹی ٹی آر، کولکاتہ

ای میل: indrajit@nitttrkol.ac.in ، موبائل: 9748740602

 

Science-1.jpg

(اے) بھارت اور بھارت کے بغیر عالمی سطح پر یونک میوٹیشن، سبسٹی ٹیوشنس، ڈیلیشنس، انزرشنس اور ایس این پی کے وین ڈائیگرامس، (بی) بھارت کو چھوڑکر باقی دنیا اور بھارتی سارس- کوو-2 جینومس میں میوٹیشنس کی فریکوئینسی کو دکھانے کے لئے الگ الگ ٹریکس پر بنا بایو کیروس پلاٹس، جس میں سبسٹی ٹیوشن باہری ٹریک – 1، ڈیلیشن ٹریک- 2، انزرشن ٹریک -3 پر اور ایس این پی اِنر ٹریک -4 کی شکل میں ہیں، جبکہ دیگر تصویر سبسٹی ٹیوشن آؤٹر ٹریک1 اور ایس این پی انر ٹریک 2 کی شکل میں ہے، (سی) پوری دنیا اور بھارت میں سارس – کوو-2 وائرس کی 10 فیصد سے زیادہ آبادی میں ایس این پی موجود ہے، (ڈی) ویب اپلی کیشن میں تلاش کرنے سے قبل اور بعد کے اسکرین شاٹس

 

******

 

م ن۔ م م۔ م ر

U-NO. 5343

13.09.2020



(Release ID: 1653931) Visitor Counter : 253