زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

گزشتہ سال کے مقابلے میں اس سال خریف فصلوں کے تحت تقریباً 59 لاکھ ہیکٹیئر سے زیادہ رقبے میں بوائی ہوئی


تلہن کی بوائی کے رقبے میں 10 فیصد سے زیادہ کا اضافہ

Posted On: 11 SEP 2020 3:23PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،  11 /ستمبر 2020 ۔ گزشتہ سال کی اسی مدت میں 1045.18 لاکھ ہیکٹیئر رقبے کے مقابلے میں اس سال 1104.54 لاکھ ہیکٹیئر رقبے میں بوائی کے ساتھ ریکارڈ پیش رفت درج کی گئی ہے۔ دھان کی بوائی اب بھی جاری ہے جبکہ دلہن، موٹے اناج اور تلہن کی بوائی تقریباً مکمل ہوچکی ہے۔ خریف سیزن کے لئے بوائی کے آخری اعداد و شمار یکم اکتوبر 2020 کو آنے کی امید ہے۔

چاول: چاول (دھان) کی بوائی گزشتہ سال کے اسی مدت کے دوران 373.87 لاکھ ہیکٹیئر رقبے کے مقابلے میں اس بار 402.25 لاکھ ہیکٹیئر رقبے میں ہوئی ہے۔ یعنی بوائی کے رقبے میں 7.59 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

دلہن: گزشتہ سال 131.76 لاکھ ہیکٹیئر رقبے کے مقابلے اس بار 137.87 لاکھ ہیکٹیئر رقبے میں دلہن کی کھیتی ہوئی ہے، یعنی اس میں 4.64 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

موٹے اناج: گزشتہ سال کے  177.43 لاکھ ہیکٹیئر رقبے کے مقابلے اس بار 179.70 لاکھ ہیکٹیئر رقبے میں موٹے اناج کی کھیتی ہوئی ہے، یعنی اس میں 1.28 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

تلہن: گزشتہ سال کے  176.91 لاکھ ہیکٹیئر رقبے کے مقابلے میں اس بار 195.99 لاکھ ہیکٹیئر رقبے میں تلہن کی بوائی ہوئی ہے، یعنی تلہن بوائی کے رقبے میں 10.79فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

گنا: گزشتہ برس کے  51.75 لاکھ ہیکٹیئر رقبے کے مقابلے اس بار 52.46 لاکھ ہیکٹیئر رقبے میں گنے کی بوائی ہوئی، یعنی بوائی کے رقبے میں 1.37فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

کپاس: گزشتہ سال کے 126.61 لاکھ ہیکٹیئر رقبے کے مقابلے میں اس بار 129.30 لاکھ ہیکٹیئر رقبے میں کپاس کی کھیتی کی گئی، یعنی کپاس کی بوائی کے رقبے میں 2.12فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

جوٹ اور میسٹا: گزشتہ سال کے  6.86 لاکھ ہیکٹیئر رقبے کے مقابلے میں اس بار 6.97 لاکھ ہیکٹیئر رقبے میں جوٹ اور میسٹا کی بوائی کی گئی ہے، یعنی اس میں 1.68فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

کووڈ-19 کی وبا کا خریف کی فصلوں کے بوائی کے رقبے میں اضافے پر کوئی اثر نہیں ہے۔ زراعت و کسانوں کی بہبود کی وزارت اور ریاستی سرکاروں نے مشن پروگراموں اور فلیگ شپ اسکیموں کے کامیاب نفاذ کے لئے سبھی کوششیں کی ہیں۔ بھارت سرکار کے ذریعے وقت پر بیج، جراثیم کش، کھاد، مشینری اور قرض جیسی سہولتیں دستیاب کرائے جانے کی وجہ سے کووڈ -19 کی وبا کے سبب لاک ڈاؤن کی صورت حال میں بھی بوائی کے رقبے میں اضافہ ہوپایا ہے۔ اس کے لئے وقت پر کھیتی کا کام کرنے، ٹیکنالوجی کو اپنانے اور سرکاری اسکیموں کا فائدہ اٹھانے کے لئے کسانوں کے سر بھی سہرا بندھتا ہے۔

11ستمبر 2020 تک خریف فصلوں کے بوائی رقبے میں اضافہ

نمبرشمار

فصل

بوائی کا رقبہ لاکھ ہیکٹیئر میں

اضافہ فیصد میں

2020-21

2019-20

2019-20

1

چاول (دھان)

402.25

373.87

7.59

2

دَلہن

137.87

131.76

4.64

3

موٹے اناج

179.70

177.43

1.28

4

تِلہن

195.99

176.91

10.79

5

گنا

52.46

51.75

1.37

6

جوٹ اور میسٹا

6.97

6.86

1.68

7

کپاس

129.30

126.61

2.12

کل

1104.54

1045.18

5.68

 

10ستمبر 2020 تک ملک میں عام طور پر 777.3 ملی میٹر کے مقابلے 828.6 ملی میٹر بارش ہوئی، یعنی یکم جون 2020 سے 10 ستمبر 2020 تک کی مدت کے دوران بارش میں 7 فیصد تک کا اضافہ درج کیا گیا۔

مرکزی آبی کمیشن کے مطابق 10 ستمبر 2020 تک ملک کے 123 آبی ذخائر میں دستیاب پانی کا ذخیرہ گزشتہ برس کی اسی مدت کے آبی ذخیرے کا 102 فیصد اور گزشتہ دس برسوں کے اوسط ذخیرے کا 118 فیصد ہے۔

مزید تفصیلات کے لئے براہ کرم یہاں کلک کریں

Please click the link for more details

 

******

م ن۔ م م۔ م ر

U-NO. 5286

 



(Release ID: 1653488) Visitor Counter : 153