سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

سی ایس آئی آر –سی ایم ای آر آئی ،درگا پور اور این آئی ایس ای ،گروگرام نے شمسی توانائی کے شعبے کو مستحکم کرنے کے لئے ایک ’جامع  ایسوسی ایشن ‘کے طورپر ایک مفاہمت نامے پر دستخط کئے ہیں


مفاہمت نامے کا مقصد وسائل کو متحرک اور صلاحیت سازی کو درست کرنے کے ذریعہ صلاحیت ،اہلیت ،سہولت اور بنیادی ڈھانچےکو مستحکم کرنے اورتوسیع دینے کی جانب مل جل کر کام کرنا ہے

’’یہ بھارت کو جامع طور پر الیٹریفکیشن  کرنے کی جانب اہم اقدام ہوگا۔ اس سے وسائل کے ساتھ ساتھ عوامی فنڈز  کو زیادہ سےزیادہ ساجھا کرنے کی راہ بھی ہموار ہوگی‘‘—پروفیسر (ڈاکٹر ) ہریش ہیرانی

Posted On: 08 SEP 2020 10:59AM by PIB Delhi

نئی دہلی،  08 ستمبر 2020-سی ایس آئی آر-میکانیکی انجنئرنگ کی تحقیق کے مرکزی انسی ٹیوٹ (سی ایم ای آر آئی ) ،درگا پور اور شمسی توانائی کے قومی انسی ٹیوٹ (این آئی ایس ای ) ، گروگرام نے ایک ’’ مستحکم ایسوسی ایشن ‘‘ کے طورپر7ستمبر 2020 کو ایک آن لائن مفاہمت نامے ( ایم او یو ) پر دستخط کرکے اہم ساجھیداری کی ہے اس کا مقصد ملک بھر میں شمسی توانائی کے شعبے کو استحکام عطا کرنا ہے۔اس مفاہمت نامے پرسی ایس آئی آر –سی ایم ای آر آئی ،درگا پور کے ڈائریکٹر، پروفیسر (ڈاکٹر)  ہریش ہیرانی اور این آئی ایس ای  کے ڈائریکٹر جنرل، ڈاکٹر ارون کمار ترپاٹھی نے دستخط کئے ۔


https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00338SW.jpg

11.5کے  ڈبلیو پی کے دنیا کے سب سے بڑے شمسی توانائی کے درخت کی زبر دست کامیابی کے بعد ، سی ایس آئی آر  - سی ایم ای آر آئی قابل تجدید توانائی کے اپنے عزم کو مستحکم کرنے کی جانب اپنی کوششوں میں اضافہ کرنا چاہتے ہیں۔ سی ایس آئی آر  - سی ایم ای آر آئی،کثیر رخی استعمال کے لئے مختلف صلاحیت کی شمسی مصنوعات  ڈیزائن کرنے اور فروغ دینے میں مہارت رکھتا ہےجس میں آبپاشی کے لئے زراعتی شعبے کو فروغ دینے کی غرض سے مقامی پیمانے پر توانائی کےمطالبے کو پورا کرنا ، شمسی توانائی کے چلنے والے زرعی ڈرائر ، شمسی توانائی والے غیر مرکوز کولڈ اسٹوریج ، زرعی مشینوں میں استعمال ہونے والی بیٹریوں کی چارجنگ وغیرہ کرنا شامل ہے۔شمسی توانائی کے کنونٹر اورکنڈیشننگ یونٹ اور آئسولیٹڈ منی گرڈ  کے شعبے میں  اس کی مہارت سے اس شراکت داری کو مدد بھی ملے گی۔ادارہ اس وقت شمسی توانائی پر مبنی کھانا پکانے کے نظام کوفروغ دینے پر کام کررہا ہے جو کہ ہندوستان میں دیہی شعبے کے ذریعہ معاش کو بہتر بنانے کے ساتھ ہی توانائی پر مبنی اور بنا کاربن کا ہندوستان وضع کرنے میں مدددے گا۔

 حکومت ہند کی نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت کا ایک خودمختار مہارت کا مرکز ،شمسی توانائی کا قومی انسٹی ٹیوٹ  ، شمسی توانائی پی وی /تھرمل تحقیق وترقی ، ٹیسٹنگ ، مظاہرتی پروجیکٹ  ، مہارت کا فروغ ، کنسل ٹیشن، اختراع اور جدیدیت کی کارروائیوں میں مصروف ہے۔ یہ ادارہ  ٹیسٹ کرنے اور مختلف طرح کے سولر پی وی /تھرمل مصنوعات کی  تصدیق کرنے کے لئے جدیدترین آلات سے لیس ہے۔

مفاہمت نامے میں  مندرجہ ذیل مقاصد کو حاصل کرنا شامل ہے۔

  • شمسی توانائی کی مختلف ٹکنالوجیوں کے لئے مشترکہ فیلڈ مطالعات  کرنا۔
  • فروغ جاتی عناصر سمیت ساجھیداروں کی مہارت کو فروغ دینا۔ان پروگراموں میں ، گرڈ سے منسلک  چھتوں پر نصب شمسی توانائی کے نظاموں ، شمسی توانائی کے پلانٹوں (ان کے او اینڈ ایم سمیت ) ، غیر مرکو زشمسی توانائی کے نظام ، صنعت کا فروغ اور قابل تجدید توانائی کے پروجیکٹوں کے تکنیکی و مالیاتی تشخیص کے پروگرام شامل ہیں۔
  • گرڈ کو مربوط کرنے ، سولر پینلوں نیز بیٹریوں کو دوبارہ قابل استعمال بنانے اور انہیں ٹھکانے لگانے  وغیرہ جیسے اقدامات کرنے سے متعلق پالیسی سازی اور ضابطگی کے مطالعات کرنا۔
  • ہندوستان میں تحقیقی کام کرنے کے لئے بین الاقوامی سطح کے تحقیقی اداروں کےساتھ اشتراک کرنا۔
  • وسائل کو متحرک اور صلاحیت سازی کو باقاعدہ کرکے صلاحیت ، اہلیت ،سہولت اور بنیادی ڈھانچے کے مستحکم کرنے اورتوسیع دینے کی جانب مشترکہ کام کرنا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004K9A9.jpg

        اس موقع پر سی ایس آئی آر –سی ایم ای آر آئی ،درگا پور کے ڈائریکٹر، پروفیسر (ڈاکٹر)  ہریش ہیرانی نے اس موقع  پر بیان کیا کہ یہ مشترکہ پروجیکٹ ، تحقیق وترقی ،نفاذ ،کنسل ٹینسی کی خدمات اور سولر پی وی نظام کی فروخت ، مائیکروگرڈ اقدامات  ، انرجی کے ذخیرے کے نظاموں، پاور کنورٹر اور کنڈیشننگ نظام ، سولر تھرمل توانائی نظام ،سولر کوکنگ اور الیکٹرک گاڑیوں وغیرہ سے متعلق تمام  مقاصد اور نشانوںکوحاصل کرنے کے لئے ’’قومی یکجہتی ‘‘کی ضرورت کو پورا کرنے کی جانب   اہم پیش رفت  ہے۔یہ ہندوستان کو جامع طور پر بجلی فراہم کرانے کی جانب ایک اہم قدم ہوگا۔اس سے وسائل کو ساجھا کرنے کے ساتھ عوامی فنڈز کو زیادہ سے زیادہ استعمال کرنے کی راہ بھی ہموار ہوگی۔اس مفاہمت نامے پر دستخط کرنےکا مقصد اسی طرح کے ذرائع کے لئے کثیر  رقوم کی سرمایہ کاری کے زیاں  کو جڑ سے ختم کرنے کے لئے ،قومی وسائل کو موثر طورپر استعمال کرتے ہوئے ،این آئی ایس ای اور سی ایس آئی آر –سی  ایم ای آر آئی کے درمیان وسائل کی ساجھیداری اور رابطے کو فروغ دینا ہے۔

این آئی ایس ای کو ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ارون کمار ترپاٹھی نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس مفاہمت نامے سے دونوں اداروںکو بہت فائدہ ہوگا جوکہ ملک میں شمسی توانائی کی کثیر رخی ترقی کے لئے کام کررہے ہیں۔انہوں نے اعادہ کیا کہ یہ مفاہمت نامہ معلومات کےتبادلے ، صلاحیت سازی اور شمسی توانائی کے شعبے میں مشترکہ تحقیقاتی پروجیکٹ کے لئے راہ ہموار کرے گا۔انہوں نے خاص طور پر شمسی توانائی کے شعبے میں نمایاں کامیابیاں  حاصل کرنے کے بعد سی ایس آئی آر – سی ایم ای آرآئی  کے ساتھ اشتراک کرنے کی اپنی خواہش  کا اظہار کیااور کامیابیوں کی ستائش کی۔

 

*************

  م ن۔ اع۔رم

(08-09-2020)

U- 5179



(Release ID: 1652271) Visitor Counter : 130