عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ کووڈ کے بعد کی معیشت کے لئے بھارتی مرچنٹس چیمبر (آئی ایم سی) کا رول اہم ہے


یہ وزیر اعظم نریندر مودی کے آتم نربھر بھارت مشن کو حقیقت میں بدلنے کے لئے بھی اہم ہے

Posted On: 07 SEP 2020 6:49PM by PIB Delhi

نئی دہلی ،07ستمبر2020: مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا ہے کہ کووڈ کے بعد کی معیشت اور وزیر اعظم جناب نریندر مودی  کے، آتم نربھر بھارت مشن کو حقیقت میں بدلنے کے لئے بھارتی مرچنٹس چیمبر(آئی ایم سی) کا رول بہت اہم ہے۔

کامرس و صنعت کے آئی ایم سی چیمبر کے 114ویں یوم تاسیس کی آن لائن تقریب سے مہمان خصوصی کے طورپر خطاب کرتے ہوئے  ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بھارتی مرچنٹس چیمبر کے ساتھ طویل عرصے سے اپنی وابستگی اور ممبئی کے چرچ گیٹ میں اس کے صدر دفتر میں اکثر و بیشتر اپنے دوروں کو یاد کیا۔انہوں نے کہا کہ ملک میں سب سے پرانا کامرس کے ایوان کے طورپر ، جس کے مہاتما گاندھی بھی ایک رکن تھے، آئی ایم سی کا ایک شاندار ماضی رہا ہے اور یہ ایک عظیم وراثت بھی ہے اور اس سے مستقبل میں بھی اتنی ہی امیدیں وابستہ ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ خود کفیل  بھارت ، آتم نربھر بھارت  کے تصور کی بنیاد ہےاور آئی ایم سی جیسی ساکھ والی بزنس تنظیموں سے اس مشن کو آگے بڑھانے کی امید کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ کے بعد کے منظر نامے میں جب پوری دنیا ابھرنے کی کوشش کررہی ہے، بھارت کے لئے یہ ایک چیلنج بھی اور ایک موقع بھی ہے۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ کیا چیز مقامی طورپر دستیاب ہے اور یہ خواہش کہ جو چیز مقامی طورپر دستیاب نہیں ہے اسے تشکیل دینا یا پیدا کرنا ، ‘‘لوکل فار ووکل ’’ کی روح ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ آتم نربھر بھارت کے تصور کا، جدیدیت ، نشونما اور ترقی کے ساتھ کوئی تنازع نہیں ہے، البتہ یہ ایک خود کفیل بھارت کے مقصد کو ، ایک پُر امن ترقی پسند اور خوشحال طریقے سے حاصل کرنے کے لئے ہے۔

انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کے کاروبار کو نقصان پہنچا ہے، ان کی دیکھ بھال اور فکر  کے مقصد سے، اسمبلنگ  سے مینوفیکچرنگ  کی طرف  آجانا ، مقامی اشیاء کی ترقی اور پیداوار  کے لئے آتم نر بھر بھارت ، اصل مقصد ہے۔جہاں کوئی شخص خود کفیل ہے اور باوقار زندگی جی رہا ہے اور وہ ترقی کے ثمرے سے بھی محروم نہیں ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندرمودی نے سبھی شعبوں اور معیشت کے سبھی پہلؤں کی مدد کے لئے کورونا عالمی وباء کے تناظر میں آتم نربھر پیکیج کا اعلان کیا تھا۔اس  پیکیج کی مالیت 20 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ ہے، جو جی ڈی پی تقریباً 10 فیصد حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کی طرف سے دیا گیا ووکل فار لوکل منتر، بھارت میں بہت تیزی سے جن آندولن بنتا جارہا ہے۔

ایم ایس ایم ای کو فروغ دینے کے لئے کئے گئے بہت سے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے ڈاکٹر سنگھ نے حکومت کے اس اطلاع نامے کی طرف اشارہ کیا کہ جس میں اس بات کو یقینی بنانے کے لئے کہا گیا تھا کہ 200کروڑ روپے سے کم قیمت کی اشیاء اور خدمات ، گھریلو کمپنیوں سے حاصل کی جائیں گی، عالمی ٹینڈروں پر پابندی عائد کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ آتم نر بھر کا مطلب ہے کہ ہم اشیاء کی درآمدات کو کم سے کم کردیں اور ان اشیاء کی نہ صرف بھارت کے لئے ، بلکہ پوری دنیا کے لئے جتنا زیادہ ممکن ہو پیداوار کریں۔

بھارت میں بانس کے بہت بڑے وسائل اور ان صلاحیتوں  کی مثال دیتے ہوئے ، جن سے ابھی تک فائدہ نہیں اٹھایا گیا ہے، وزیر موصوف نے کہا کہ سالانہ طورپر بانس کی 6-5ہزار کروڑ روپے کی تجارت کے باوجود پوری  اگربتی دیگر ملکوں سے درآمد کی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اب حکومت اس کی اصلاح کرنے کے  اقدامات کررہی ہے۔ انہوں نے اشارہ دیا کہ مودی حکومت نے جنگلات سے متعلق، 100 سال پرانے قانون میں ترمیم کردی تھی اور گھر میں اُگائے گئے بانس کو  جنگلات سے متعلق قانون کے لائحہ عمل  سے نکال دیاگیا اور  مرکزی حکومت نے بھی بانس کی تیار مصنوعات کی برآمدات پر پابندی لگادی اور بانس کی خام چیزوں کی درآمد پر 25 فیصد تک محصول  بڑھا دیا، جس سے بانس کی گھریلو صنعتوں میں بڑے پیمانے پر مدد ملے گی، جس میں بڑے پیمانے پر اگربتی کی تیاری بھی شامل ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے شمالی بھارت میں 2004 ء کے ایسے سیلاب کے دوران ، جس کی پہلے کوئی مثال نہیں ملتی، آئی ایم سی کی طرف سے کئے گئے بڑے راحتی کام کو بھی یاد کیا، جس میں جموں و کشمیر بھی شامل ہے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ وہ اس بحران پر قابو پانے میں بھارت کی مدد میں ایک اہم رول ادا کرے گا۔

آئی ایم  سی کے صدر راجیو پوتدار نے خیر مقدمی خطبہ دیا، جبکہ شکریہ کی تحریک آئی ایم سی کے نائب صدر جزر خوراکی والا نے پیش کی۔

 

 

 

م ن۔ا س۔ن ع

(08.09.2020)

(U: 5171)



(Release ID: 1652225) Visitor Counter : 130