وزارتِ تعلیم

صدر جمہوریہ جناب رام ناتھ کووند نے یوم اساتذہ کے موقع پر 47 اساتذہ کو ورچول طریقے سے قومی ایوارڈ عطا کئے


صدر جمہوریہ نے کووڈ کے دور میں ڈیجیٹل تعلیم کے توسط سے اساتذہ کے رول کی ستائش کی

قومی تعلیمی پالیسی بچوں کو مستقبل کی ضرورتوں کے لئے تیار کرے گی: جناب رام ناتھ کووند

اساتذہ معمار قوم ہوتے ہیں جن کا کردار، جذبہ اور توانائی قوموں کے مقدر کو شکل دیتی ہے – مرکزی وزیر تعلیم

Posted On: 05 SEP 2020 2:57PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،  5 /ستمبر 2020 ۔  صدر جمہوریہ ہند جناب رام ناتھ کووند نے یوم اساتذہ کے موقع پر آج (5 ستمبر 2020) پہلی بار ورچول طریقے سے منعقدہ ایوارڈ تقریب میں ملک بھر کے 47 اساتذہ کو قومی ایوارڈ سے نوازا۔ صدر جمہوریہ نے اپنی تقریر میں ایوارڈ یافتگان کو مبارکباد دی اور اسکولی تعلیم میں معیاری اصلاح کے لئے اساتذہ کے ذریعے کئے گئے اقدامات کی ستائش کی۔ انھوں نے کہا کہ قومی ایوارڈ یافتگان میں تقریباً 40 فیصد خواتین ہیں۔ انھوں نے اساتذہ کے طور پر خواتین کے ذریعے نبھائے گئے رول کی بھی تعریف کی۔ مرکزی وزیر تعلیم جناب رمیش پوکھریال نشک اور تعلیم کے وزیر مملکت جناب سنجے دھوترے بھی اس موقع پر موجود تھے۔ اس موقع پر اسکولی تعلیم و خواندگی محکمہ کی سکریٹری محترمہ انیتا کروال اور اعلیٰ تعلیم محکمہ کے سکریٹری جناب امت کھرے و دیگر سینئر افسران بھی موجود تھے۔

سابق صدر جمہوریہ ڈاکٹر ایس رادھا کرشنن کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے صدر جمہوریہ کووند نے کہا کہ وہ ایک دوراندیش انسان، رہنما اور اس سے بھی بڑھ کر ایک غیرمعمولی استاد تھے۔ انھوں نے کہا کہ یوم اساتذہ کی شکل میں منایا جانے والا ان کا یوم پیدائش ملک کی ترقی میں ان کے تعاون کی محض ایک علامت اور پوری اساتذہ برادری کے لئے احترام کی نشانی بھی ہے۔ یہ موقع اساتذہ کی عہد بستگی اور طلباء کی زندگی میں ان کے اعلیٰ ترین تعاون کے لئے ہمارے اساتذہ کو اعزاز دینے کا موقع بھی فراہم کرتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ اساتذہ کی عہدبستگی ہی ہے جو کسی بھی اسکول کی بنیاد ہے۔ انھوں نے کہا کہ اساتذہ معمار قوم ہیں، وہ بچوں کو علم کی فراہمی اور ان کی کردار سازی میں اہم رول ادا کرتے ہیں۔

http://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001UO0W.jpg

صدر جمہوریہ کووند نے کووڈ  کی وبا کے چیلنج بھرے وقت میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے اساتذہ اس تکنیک کا سہارا بچوں تک اپنی رسائی بنانے میں لے رہے ہیں۔ نئی تکنیک کے ذریعے اس تعلیمی عمل کو اپنانے میں اساتذہ کی صلاحیت مندی کی ستائش کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ سبھی اساتذہ کے لئے یہ اہم ہے کہ وہ ڈیجیٹل تکنیک کے شعبے میں اپنی صلاحیتوں کو بڑھائیں اور اسے اَپڈیٹ کریں، تاکہ تعلیمی کو مزید مؤثر بنایا جاسکے اور طلباء کو بھی نئی تکنیکوں میں ماہر کیا جاسکے۔ صدر جمہوریہ کووند نے کہا کہ آن لائن نظام تعلیم نے سرپرستوں کے لئے اساتذہ کے ساتھ جڑنے اور بچوں کی سیکھنے کے نئے شعبوں میں دلچسپی پیدا کرنے کو لازم بنادیا ہے۔ سماج میں ڈیجیٹل سہولتوں کی غیربرابری کی جانب اشارہ کرتے ہوئے انھوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اس سمت میں ٹھوس قدم اٹھائے جانے چاہئیں، تاکہ درج فہرست قبائل اور دور دراز علاقوں کے بچے بھی مستفید ہوسکیں۔

صدر جمہوریہ کووند نے قومی تعلیمی پالیسی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ نئی تعلیمی پالیسی ہمارے بچوں کو مستقبل کی ضروتوں کے لئے تیار کرنے کی ایک کوشش ہے اور اسے مختلف حصص داروں کی رائے پر غور و فکر کے بعد تیار کیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اب اس تعلیمی پالیسی کو کامیاب اور نتیجہ خیز بنانے کے مرکزی سرکار میں اساتذہ ہی ہیں۔ صدر جمہوریہ کووند نے کہا کہ نئی قومی تعلیمی پالیسی کو نافذ کرنے کے لئے اساتذہ کو اہل بنانے کی خاطر سبھی کوششیں کی جارہی ہیں اور تعلیمی شعبے کے لئے اب سب سے زیادہ قابل لوگوں کو ہی منتخب کیا جائے گا۔

صدر جمہوریہ کا خطاب پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں:

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/hindi%20msg.pdf

                                                  

شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے وزیر تعلیم جناب رمیش پوکھریال نشنک نے اپنے خیالات مشترک کرنے اور شرکاء میں فخر کے جذبے کا احساس کرانے کے لئے بھارت کے صدر جناب رام ناتھ کووند کا شکریہ ادا کیا۔  جناب پوکھریال نے ایوارڈ پانے والے اساتذہ کی ستائش کی، جنھوں نے ہمارے بچوں کے مستقبل کو سنوارنے کے لئے اپنے تعاون کے اعتراف کی شکل میں یہ ایوارڈ حاصل کیا ہے۔ ۔

وزیر تعلیم نے کہا کہ اساتذہ کو سماج کے سب سے معزز رکن کے طور پر دیکھا جاتا ہے، کیونکہ وہ بچوں کے مستقبل اور قوم کے مستقبل کو ایک شکل دینے کا کام کرتے ہیں۔ اساتذہ قوم کے معمار ہوتے ہیں جن کا کردار، جذبات اور توانائی ملک کا مقدر بنانے کا کام کرتی ہے۔ انھوں نے اساتذہ سے اپیل کی کہ انھیں نسلوں کو ترغیب دینے اور قومی و عالمی تناظر میں مساوات، سماجی انصاف اور عمدگی کے اہداف کو حاصل کرنے کے لئے اپنی دانشوراشنہ  صلاحیتوں کا پورا استعمال کرنا چاہئے۔ جناب پوکھریال نے کہا کہ ایک استاد کی اہم ذمے داری طلبہ کی بدلتی سماجی ضرورتوں اور ان کی ذاتی ضرورتوں کے بارے میں جاننا اور درس و تدریس کے عمل میں سابقہ تجربات، تعلیمی ترجیحات اور قومی ترقی کے اہداف کو دھیان میں رکھنا ہے۔

کووڈ-19 کی وبا کے دوران اساتذہ کے رول کی ستائش کرتے ہوئے جناب پوکھریال نے کہا کہ اساتذہ کو درپیش چیلنجز بہت بڑے تھے، کیونکہ انھیں بالمشافہ بچوں کو پڑھانے کی جگہ نئی حکمت عملی کے ساتھ بچوں کو پڑھانے کے متبادل طریقے اپنانے تھے۔ شروع میں صورت حال کافی چیلنجنگ تھی، لیکن ہمارے اساتذہ نے رکاوٹوں کو دور کیا اور منظم طریقے سے بچوں کی تعلیم کی سمت میں آگے بڑھے۔ رسمی تدریس کی جگہ متبادل تدریسی وسائل جیسے آن لائن، ٹی وی، موبائل، ریڈیو، نصابی کتابوں وغیرہ کو اپنایا گیا۔ طلباء اور اساتذہ نے ڈیجیٹل ایپ – دیکشا، سویم، سویم پربھا، فوسی، این آر او ای آر کی جانب رخ کیا۔

وزیر موصوف نے کہا کہ این ای پی – 2020، نہ صرف تعلیمی نظام میں بلکہ اساتذہ کی زندگی میں بھی وسیع تبدیلی لے کر آئے گا۔ این ای پی میں ہم نے اساتذہ سے متعلق کچھ التزامات کئے ہیں، جو اساتذہ کی اہلیت اور تقرری سے لے کر ان کے کام کاج میں بہتری لانے کی سمت میں ایک مثبت محرک کا کام کریں گے۔

شکریہ کی تحریک پیش کرتے ہوئے جناب دھوترے نے کہا کہ تعلیم کے شعبے میں بھارت کے صدر جناب رام ناتھ کووند کی باوقار موجودگی اور فکرانگیز خطاب کے لئے وہ ان کے تئیں اظہار تشکر کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ صدر کے ذریعے بھارت کی یونیورسٹیوں میں کئی طرح کے اصلاحات کا آغاز کیا گیا ہے اور وہ قوم کی تعمیر میں خواتین کی حصے داری کو زیادہ سے زیادہ شامل کرنے کی حمایت کرنے کے ساتھ ساتھ معذوروں اور یتیموں کے لئے بھی مسلسل کام کررہے ہیں۔

جناب دھوترے نے کہا کہ کسی بھی سوسائٹی میں اساتذہ کا رول بلاشک و شبہ سماج کی بنیاد ہوتی ہے۔ وہ ایسے اساتذہ ہیں جن کے توسط سے کوئی بھی تہذیب فروغ پاتی ہے اور اپنے مستقبل کی جانب دیکھتی ہے۔ اس لئے ہماری کوشش ہے کہ ہمارے سماج کے سب سے معزز اور اہم رکن کے طور پر، سبھی سطحوں پر اساتذہ کو پھر سے ان کا مقام دلایا جائے، کیونکہ وہی درحقیقت ہماری اگلی نسل کے شہریوں کو ایک شکل دیتے ہیں۔  جناب دھوترے نے سبھی ایوارڈ یافتگان کو مبارکباد دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ ایوارڈ یافتگان کو ان ایوارڈ سے حوصلہ ملے گا اور دوسرے لوگوں کو ان باتوں کے لئے ترغیب ملے گی کہ اسکولوں میں شروع کئے گئے اچھے کاموں میں تسلسل برقرار رہے۔

اس سال امیدوار ویڈیو کانفرنسنگ کے توسط سے جیوری کے سامنے پیش ہوئے اور اپنا پرزنٹیشن دیا۔ جیوری نے 47 اساتذہ کا انتخاب کیا۔ منتخب ایوارڈ یافتگان نے اپنی عہد بستگی کے ساتھ نہ صرف تعلیم کے معیار میں بہتری لائی ہے بلکہ مختلف سرگرمیوں کے توسط سے طلباء اور کمیونٹی لائف کو بھی خوش حال بنایا ہے، جیسے کہ اندراج میں بہتری لانا، درمیان میں تعلیم چھوڑ دینے والے بچوں کی تعداد میں کمی لانا، پرلطف اور تجربات پر مشتمل تدریسی طور طریقوں کو اپنانا، کم خرچ والے ٹی ایل ایم کا فروغ اور استعمال، نصاب سے الگ اور معاون نصابی سرگرمیوں (ایکسٹرا کریکولر اینڈ کو کریکولر ایکٹیوٹیز)، بچوں میں سماجی بیداری پیدا کرنا، کمیونٹی شراکت داری کی حوصلہ افزائی کرنا، درس و تدریس میں آئی سی ٹی کا معقول اور مؤثر استعمال کرنا، قوم کی تعمیر اور قومی اتحاد کو فروغ دینا وغیرہ۔

ایوارڈ پانے والے اساتذہ کے بارے میں مزید معلومات کے لئے براہ کرم لنک پر کلک کریں۔

For more details of the Awardee Teachers, kindly click the link.

 

******

م ن۔ م م۔ م ر

U-NO. 5114

 


(Release ID: 1651672) Visitor Counter : 220