امور داخلہ کی وزارت
سابق صدر، بھارت رتن پرنب مکھرجی کے انتقال سے پورے ملک کو افسوس ہوا ہے: وزیر داخلہ امت شاہ
پرنب دا کئی دہائیوں تک بھارتی سیاست کے افق میں اپنے نام کی خاطر سچائی کی طرح کام کرتے رہے
ممبرپارلیمنٹ کی حیثیت سے پرنب دا کی تقریروں نے ایک اچھی بحث کی طرح ملک کو ایک نئی سمت دی ہے: امت شاہ
پرنب دا ہر ایک کو جوڑ کر رکھنے کا فن بخوبی جانتے تھے
پرنب دا ایک تعمیری اپوزیشن کا رول ادا کرنے سے کبھی پیچھے نہیں ہٹے
پرنب مکھرجی نے صدر کے عہدے پر رہتے ہوئے اپنی صلاحیت اور سفارتکاری، بین الاقوامی امور سے ملک کا وقار بلند کیا
Posted On:
01 SEP 2020 7:45PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے کہا ہے کہ یہ انتہائی افسوس اور دکھ کی بات ہے کہ بھارت رتن جناب پرنب مکھرجی جی آج ہمارے درمیان نہیں ہیں۔ ان کے انتقال سے پورا ملک دکھی ہے۔ اپنے تعزیتی پیغام میں جناب شاہ نے کہا ہ پرنب دا کئی دہائیوں تک بھارتی سیاست کے افق میں سچائی کے ساتھ کام کرتے رہے۔ انہوں نے ملک کو مستحکم کرنے کے لئے انتھک کام کیا۔ ان کی زبردست اور بے لوث خدمات کو کبھی بھی بھلایا نہیں جاسکے گا۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ پارلیمنٹرین کی حیثیت سے ان کی تقریروں نے ملک کو اچھی بحث کے ساتھ نئی سمت عطا کی اور مختلف نظریہ دیا۔ پرنب دا کا یہ ہنر اور صلاحیت تھی کہ وہ ہر ایک کو جوڑے رکھتا تھا۔ حکومت میں وہ ہمیشہ اپوزیشن کے ساتھ کام کرتے تھے اور جب اپوزیشن میں ہوتے تھے تو وہ ایک تعمیری اپوزیشن کا رول ادا کرنے سے کتراتے تھے۔ انہوں نے لگاتار ملک کو مضبوط کرنے کے لئے کام کیا۔ وزیر داخلہ نے یہ بھی کہا کہ اپوزیشن میں رہ کر پالیسی کی نکتہ چینی ہو یا خود پالیسی طے کرنا ہو دونوں میں پرنب دا کا وسیع نظریہ اور صلاحیت کا ثبوت دکھائی دیتا تھا۔
اپنے طویل اور غیر معمولی کیریئر کے دوران پرنب دا نے خارجی امور، خزانہ، دفاع اور کامرس سمیت بہت سی وزارتوں میں ایک ان مٹ چھاپ چھوڑی۔ جناب شاہ نے کہا کہ ایک بھی غلطی کیے بغیر عوامی زندگی میںاتنا لمبا تعاون اور خدمات اپنے آپ میں ایک بڑا کارنامہ ہے۔ پرنب دا کو سب کو ساتھ رکھنے کا فن بخوبی آتا تھا۔جب وہ اقتدار میں تھے تو ہمیشہ اپوزیشن کے ساتھ تال میل قائم کرنے کے لئے کام کرتے رہے اور جب اپوزیشن میں رہے تو اپوزیشن کا رول نبھانے میں پیچھے نہیں رہے۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ خدمت کے وسیلے کے طور پر کانگریس پارٹی چن کر انہوں نے ہندوستانی سیاست کو مضبوط کرنے کے لئے بیش بہا خدمت کی۔ میں سمجھتا ہوں کہ ان کی خدمات ان سبھی نوجوانوں کو تحریک دیتی رہیں گی جو ایک سیاسی کیریر بنانے کے خواہشمند ہیں۔
مرکزی وزیر داخلہ نے یہ بھی کہا کہ جب پرنب دا بھارت کے صدر بنے تو انہوں نے اس سرزمین کے اعلیٰ ترین عہدے کے وقار اور عظمت کو برقرار رکھنے میں کوئی کثر نہیں چھوڑی۔ عام لوگوں کے راشٹرپتی بھون کھولنا ان کا ایک بہت بڑا فیصلہ تھا۔ پرنب دا نے صدر کے عہدے پر رہتے ہوئے ملک وبیرون ملک میں اپنی عملی فطرت، دانشمندی،سفارتکاری اور تاریخ کی معلومات اور بین الاقوامی معاملوں کے اپنے علم کی بدولت ہمیشہ ملک کا وقار بڑھایا۔
آج پرنب دا ہمارے درمیان ہیں ہیں۔ یہ ملک کے تمام شہریوں اور ان لوگوں کے لیے ایک نہ بھرنے والا ناقابل تلافی نقصان ہوگا جو عوامی زندگی میں کام کررہے ہیں۔ میں سمجھتا ہوں تمام خواہشمند سیاست دانوں کو پرنب دا کی زندگی کا پل پل حصے کا مطالعہ کرنا چاہئے کہ کس طرح کوئی انسان غیر متنازع رہتے ہوئے ملک کی تعمیر میں اپنی خدمات پیش کرسکتا ہے۔بھگوان ان کی روح کو تسکین دے اور ان کے گھروالوں کو اس نقصان کو برداشت کرنےکی طاقت دے اور صبر وتمل دے۔ اوم شانتی شانتی۔ شانتی
.......
م ن، ح ا، ع ر
U-5009
(Release ID: 1650578)
Visitor Counter : 160