جل شکتی وزارت

جل شکتی کے مرکزی وزیر نے جل جیون مشن  پر عمل درآمد کے لیے  اروناچل پردیش کے وزیراعلیٰ سے بات کی


اروناچل پردیش میں 2023 تک 100 فیصد کوریج کا منصوبہ بنایا

Posted On: 31 AUG 2020 3:47PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی، 31  اگست ، 2020  / جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے اروناچل پردیش کے وزیراعلیٰ جناب پیما کھنڈو سے ریاست میں جل جیون مشن پر عمل درآمد کے بارے میں آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے تبادلۂ خیال کیا۔ جناب شیخاوت نے اس میٹنگ میں استپال سے شرکت کی، کیونکہ یہاں اُن کا کووڈ علاج کیا جا رہا ہے۔ جل شکتی کے وزیر مملکت جناب رتن لال کٹاریا نے بھی اس ورچول میٹنگ میں شرکت کی۔ وزارت کے ایڈیشنل سکریٹری اور مشن ڈائریکٹر اور دیگر افسران نے بھی میٹنگ میں شرکت کی۔  اروناچل پردیش سے پی ایچ ای ڈی  کے وزیر ، چیف سکریٹری اور دیگر افسران نے بھی اس میٹنگ میں شرکت کی۔

حکومت ہند ملک کے دیہی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو ان کی زندگیوں کو بہتر بنانے پر توجہ دیتے ہوئے یقینی بنیادی خدمات فراہم کرنے کی عہد بند ہے۔

پینے کے پانی کی سپلائی ایک خدمت ہے، جس میں سپلائی کیے جانے والے پانی کی مقدار اور کوالٹی نیز مقررہ وقت پر پانی کی سپلائی کو یقینی بنایا جانا ہے۔ اس کے لیے اہم پروگرام جل جیون مشن ، ریاستوں کے ساتھ شراکت داری کرتے ہوئے زیر عمل ہے۔ اس مشن کا مقصد مکمل شمولیت ہے یعنی گاؤں کے ہر کنبے کو اس کے گھر پر پانی کا کنکشن مل جائے۔

اروناچل پردیش 2023 تک 100 فیصد شمولیت کا منصوبہ بنا رہا ہے تاکہ ریاست کے ہر دیہی گھر کو نل کا پانی فراہم کرنے کے نشانے کو پورا کیا جا سکے۔ اس ضمن میں مرکزی وزیر نے وزیر اعلیٰ کے ساتھ ریاست میں مشن کی پیش رفت پر تفصیلی تبادلۂ خیال کیا۔  دیہی عوام کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لیے تبدیلی کے اس مشن کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے مرکزی وزیر نے  پانی کی سپالائی کی موجودہ اسکیموں کی تجدید اور فروغ پر زور دیا۔ ریاست میں 5457 گاوؤں میں سے 3823 گاوؤں میں پائپ کے ذریعے پہنچائے جانے والے پانی کی اسکیمیں موجود ہیں لیکن صرف 2.17 لاکھ گھروں میں 43244 (20 فیصد) کے پاس نل کے پانی کے کنکشن ہیں۔ مرکزی وزیر نے اس کام کو ایک مہم کے طور پر کرنے کو کہا تاکہ غریبوں اور سماج کے پسماندہ طبقوں سے تعلق رکھنے والے بقیہ گھروں کو بھی جلد سے جلد نل کے کنکشن فراہم کیے جا سکیں۔

جناب شیخاوت نے اس نشانے کو حاصل کرنے کے لیے ریاست کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کے مرکزی حکومت کے عزم کو دوہرایا۔ جل جیون مشن کے لیے حکومت ہند کی طرف سے فنڈ فراہم کیے جاتے ہیں۔ یہ فنڈفراہم کیے گیے نل کے کنکشن کے بارے میں موصولہ معلومات کی بنیاد پر  کیے جاتےہیں۔ جل شکتی کے وزیر نے اروناچل پردیش کے وزیراعلیٰ کو ہر ممکن مدد کا یقین دلایا کے ریاست کو 100 فیصد ایف ایچ سی سی ریاست بنایا جائے گا۔

اروناچل پردیش میں 2.17 لاکھ دیہی گھروں میں سے صرف 43244 (20 فیصد) گھروں کو نل کے کنکشن فراہم کیے گیے ہیں۔ اروناچل پردیش  کا منصوبہ ہے کہ 21-2020 کے دوران 76912 گھروں کو نل کنکشن فراہم کیے جائیں۔ 21-2020 میں 254.85 کروڑ روپے مختص کیے گیے تھے اور ریاست کے حصے اور پچھلے سال کی غیر استعمال شدہ رقم سمیت 347.10 کروڑ روپے کی دستیابی یقینی ہے۔ ریاست اضافی رقم کے لیے اہل ہے۔

اروناچل پردیش کے لیے 15ویں مالی کمشین کی امداد کے سبب 231 کروڑ روپے مختص کیے گیے ہیں۔  یہ رقم دیہی مقامی اداروں کو دی جائے گی اور اس میں سے 50 فیصد پانی کی سپلائی اور صفائی ستھرائی پر خرچ کی جائے گی۔ مرکزی وزیر نے وزیراعلیٰ سے درخواست کی کہ وہ دیہی پانی سپلائی ، گندے پانی کو صاف کرکے دوبارہ استعمال کرنے اور سب سے اہم  بات یہ کہ پانی کی سپلائی کی اسکیموں پر دیرپا کام کاج اور ان کی دیکھ بھال کے لیے اس رقم کو استعمال کیے جانے کا منصوبہ بنائیں۔

مرکزی وزیر نے دیہی لائحہ عمل کی تیاری اور دیہی پانی و صفائی ستھرائی / پانی سمیتی جو گرام پنچایت کی ذیلی کمیٹی کے طور پر ہوگی اس کے ضابطوں کی تیاری پر زور دیا۔ اس سمیتی میں کم سے کم 50 فیصد ارکان خواتین ہوں، جو گاؤوں میں پانی کی سپلائی کے بنیادی ڈھانچے کی پلاننگ ، ڈیزائننگ، اس پر عمل درآمد کریں۔ سبھی گاؤوں کو دیہی لائحہ عمل تیار کرنا ہوگا جو  لازمی طور پر پینے کے پانی کے وسائل کی ترقی اور فروغ ، پانی کی سپلائی ، گندے پانی کو صاف کرنے اور اس کی دیکھ بھال کرنے کے کاموں پر مشتمل ہو۔

جل جیون مشن کے تحت پانی کی کوالٹی کی نگرانی کو ترجیح دی جا رہی ہے، جس میں مقامی برادری بھی سرگرم رول ادا کریں۔  پانچ افراد کو   جس میں خاص طور پر خواتین ہوتی ہیں ہر گاؤں میں تربیت دی جا رہی  ہے تاکہ وہ دیہی علاقوں میں فراہم کیے جانے والے پانی کی کالٹی کی جانچ کرنے کے لیے فیلڈ ٹیسٹ کٹس کا استعمال کر سکیں۔ ریاست کو یہ مشورہ بھی دیا گیا ہے کہ وہ اگلے تین چار مہینے میں ریاست اور ضلع کی لیباریٹری سے وابستگی کا کام مکمل کر لیں اور انہیں عوام کے لیے کھول دیں تاکہ وہ سپلائی کیے جانے والے پانی کی کوالٹی کی  کم سے کم شرح پر جانچ کر سکیں۔

 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

م ن ۔ اس۔ ت ح ۔                                               

U – 4962


(Release ID: 1650263) Visitor Counter : 187