زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

زراعت اور کسانوں کی فلاح وبہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے حالیہ زرعی اصلاحات اور زرعی بنیادی ڈھانچہ فنڈ کے نفاذ کے سلسلے میں وزرائے اعلیٰ اور ریاستی وزرائے زراعت کے ساتھ تبادلہ خیال کیا


زرعی اصلاحات کسانوں کی فلاح وبہبود کیلئے کیے گئے ہیں:نریندر سنگھ تومر

اترپردیش کی حکومت آتم نربھر بھارت کے ہدف کو حاصل کرنےکیلئے مکمل جذبے کے ساتھ کام کررہی ہے:جناب یوگی آدتیہ ناتھ، جناب ادھو ٹھاکرے نےزرعی ترقی کیلئے قومی اسکیم لانے کیلئے مرکزی حکومت کا شکریہ ادا کیا

Posted On: 27 AUG 2020 5:54PM by PIB Delhi

وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ملک میں ہورہی زرعی اصلاحات کو زمینی سطح پر اتارنے کیلئے زراعت اور کسانوں کی فلاح وبہبود نیز دیہی ترقیات اور پنچایتی راج کےمرکزی وزیر مملکت جناب نریندر سنگھ تومر کے ذریعے لگاتار میٹنگوں کا دور جاری ہے۔ آتم نربھر بھارت ابھیان کے تحت حکومت ہند کے ذریعے اعلان کردہ ایک لاکھ کروڑ روپئے زرعی بنیادی ڈھانچہ فنڈ کو لیکر بھی وسیع تبادلہ خیال کاعمل جاری ہے۔ اسی سلسلے میں جناب تومر نے وزرائےاعلیٰ اور ریاستوں کے وزرائے زراعت  کےساتھ دوسرے دور کی میٹنگ  جمعرات کو کی۔ اس میں اترپردیش کے وزیراعلیٰ جناب یوگی آدتیہ ناتھ ، مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ جناب ادھوٹھاکرے سمیت مختلف ریاستوں کے زراعت اور امداد باہمی کے وزیرشامل ہوئے۔ چھتیس گڑھ اور تلنگانہ کے وزرائے زراعت اور زراعت کے مرکزی وزیر مملکت جناب پرشوتم روپالا اور جناب کیلاش چودھری نے بھی حصہ لیا۔

تبادلہ خیال کے دوران جناب تومر نے زور دیکر کہا کہ فنڈ کا فوکس فصلوں کی کٹائی کے بعد بندوبست بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانا اور کمیونیٹی زرعی سرمائے کی دستیابی پرمرکوز ہے۔ اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ چھوٹے اور اوسط درجے کے کسانوں کو اس کا مکمل فائدہ ملے۔ وزرائے اعلیٰ اور ریاستی  زراعت کے وزیروں نے بھی مکمل یقین دلایا کہ ایک لاکھ کروڑ روپئے کے فنڈ کے استعمال کو یقینی بنانے کے سلسلے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھی جائے گی اور تمام گاوؤں میں نئے بنیادی ڈھانچے کا قیام کیا جائیگا۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001ASQD.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002SJZK.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003I3CD.jpg

زراعت کے مرکزی وزیر نے کہا کہ عالی مرتبت وزیراعظم کی رہنمائی میں حکومت ہند ہندوستان کے کسانوں کی فلاح وبہبود اور ذریعہ معاش کی پائیداری کو یقینی بنانے کیلئے پوری طرح عہد بند ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے ذریعے لایا گیانیا آرڈیننس کسانوں کی فلاح وبہبود پر مرکوز ہے اور حکومت کےذریعے کیے گئے کسانوں پر مرکوز اصلاحات کی سیریز میں یہ جدید ترین ہے۔

جناب تومر نے آتم نربھر بھارت کے تحت زراعت کیلئے امنگوں والے وِژن کا تبادلہ کیا۔ انہوں نے کسانوں کو کاروباریوں میں تبدیل کرنے اور کسانوں کی آمدنی کو دوگنا پر فوکس کو اجاگر کیا۔ انہوں نے گزشتہ سال زرعی اشتراک وتعاون اور کسانوں کی فلاح وبہبود کے محکمے کے ذریعے شروع کی گئی متعدد اہم اسکیموں اور اقدامات کو اجاگر کیا۔ انہوں نے چندکلیدی اقدامات بشمول 10 ہزار ایف پی او کے قیام اور فروغ کیلئے 6865 کروڑ کی اسکیم، تین حالیہ آرڈیننس ، پی ایم کسان کےتحت جاری کیے گئے فوائد، کسانوں کیلئے کسان کریڈٹ کارڈ مہم اور ڈیجیٹل زراعت پر اضافہ شدہ فوکس کو اجاگر کیا۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ ایف پی او کا بڑا رول پیداوار بڑھانے، پیداواریت اور چھوٹے کسانوں کی کاشت کی لاگت کو کم کرنے کیلئے ایک اہم رول ہوگا۔

مرکزی وزیر، وزرائے اعلیٰ اور ریاستی زراعت کے وزیروں نے اسکیم کے فوائد کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ یہ اسکیم سرمایہ کاری ،زراعت اور متعلقہ شعبوں میں نئے روزگار پیداکرنے اور کسانوں کی آمدنی کو بہتر بنانے میں کیسے یہ اسکیم ریاستوں کو مدد فراہم کرسکتی ہے اس سلسلے میں تبادلہ خیال کیا گیا۔ فصلوں کی کٹائی کے بعد بندوبست حل میں سرمایہ کاری کرنے کیلئے ریاستوں  میں مواقع اور کمیونیٹی زرعی اثاثوں مثلاً جدید سیلوز، کول چین، مربوط پیک ہاؤس کے سلسلے میں تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ گروپ نے اس بات پر بھی تبادلہ خیال کیا کہ مختلف گروپ بشمول ایف پی او، پی اے سی اور اسٹارٹ اپ ، اس اسکیم کے تحت فائدہ اٹھاسکتے ہیں اور اس طرح ملک کے ہر ایک کونے میں ماحولی نظام قائم کرسکتے ہیں اور کسانوں تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں۔

یہ یقین دلاتے ہوئے کہ اترپردیش کی حکومت آتم نربھر بھارت پیکیج کے تحت کسانوں کی فلاح وبہبود کیلئے پوری لگن کے ساتھ کام کریگی۔ اترپردیش کےوزیراعلیٰ جناب یوگی آدتیہ ناتھ نے مطلع کیا کہ 2.14کروڑ کسانوں کو ریاست میں پی ایم کسان اسکیم کےتحت فائدہ حاصل ہوا ہے۔ 12 لاکھ نئے کسان کریڈٹ کارڈ دیے جارہے ہیں علاوہ ازیں 1.44 کروڑ کسان کریڈڈ کارڈ پہلے ہی جاری کیے جاچکے ہیں۔ ریاست کے 825 بلاکوں میں ہر ایک بلاک میں ایک ایف پی او قائم  کیاجارہاہے۔ مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ جناب اودھوٹھاکرے نے زرعی ترقی کیلئے ایک قومی اسکیم وضع کرنے اور اسے تیزی کے ساتھ نافذ کرنے کیلئے وزیراعظم اور زراعت کے مرکزی وزیر کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کو خود کفیل بنانے کیلئےضروری ہے کہ کسانوں کیلئے بنیادی سہولتوں کا قیام کیا جائے۔ اس کے لئے زرعی بنیادی ڈھانچے فنڈ میں تجویز  ہے۔

آخر میں مرکزی وزیر نے وزرائے اعلیٰ کے ساتھ اسکیم کے نفاذ کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ وزرائے اعلیٰ نے ریاست میں اسکیم کے  تیزی کے ساتھ نفاذ کا یقین دلایا تاکہ کسانوں کو اس اسکیم کےفوائد آسانی کے ساتھ حاصل ہوسکیں۔

زرارعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کے جوائنٹ سکریٹری جناب وویک اگروال  نے منصوبے کے بارے میں ایک پرزنٹیشن پیش کیا اور ریاستوں میں ایک پروجیکٹ مینجمنٹ یونٹ قائم کرنے کی تجویز پیش کی۔

زرعی بنیادی  ڈھانچہ فنڈ فصلوں کی کٹائی کے بعد بندوبست کے بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری کرنے کیلئے ایک اوسط – طویل مدتی قرض مالیاتی سہولت ہے۔ اسی طرح سود میں چھوٹ اور قرض گارنٹی کے ذریعے کمیونیٹی زرعی اثاثوں کی یہ اسکیم ہے۔ اس اسکیم کی میعادمالی برس 2020 سے مالی برس 2029 تک (10سال) ہوگی۔ اس اسکیم کے تحت ایک لاکھ کروڑ روپئے بینکوں اورمالیاتی اداروں کےذریعے قرض کے طور پر فراہم کیے جائیں گے۔ اس میں سالانہ 3فیصد کی سود میں چھوٹ رہے گی۔ اس اسکیم کے مستفدین میں کسان، ایف پی او، پی اے سی، مارکیٹنگ، کوآپریٹنگ سوسائٹی، ایف ایچ جی ،کثیرمقصدی کوآپریٹیو سوسائٹی ، زرعی کاروباری ،اسٹارٹ اپ اور مرکزی ریاستی ایجنسی یا مقامی ادارے کے ذریعے امداد یافتہ سرکاری –نجی شراکت داری پروجیکٹ شامل ہوں گے۔

زرعی بنیادی ڈھانچہ فنڈ زرعی سیکٹر میں حکومت ہندکے ذریعے کیے گئے حالیہ تازہ ترین اقدامات میں سے ایک ہے۔ یہ اسکیم کسانوں، پی اے سی، ایف پی او، زرعی صنعتکاروں کو کمیونٹی زرعی اثاثوں اور فصلوں کی کٹائی کے بعد زرعی بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کرنے میں مدد فراہم کرے گی۔ یہ سرمائے کسانوں کو اپنی مصنوعات کی زیادہ سے زیادہ قیمت وصول کرنے کا اہل بنائے گی کیوں کہ کسان اب اپنی پیداوار کو جمع کرنے اور زیادہ قیمتوں پر فروخت کرنے ،فضلات کو کم کرنے اور ڈبہ بندی میں اضافہ کرنےکے اہل ہوسکیں گے۔اسکیم کے رہنما خطوط جاری کیے جاچکے ہیں اور ایک پورٹل کا بھی آغاز کیا گیا ہے۔

 

-----------------------

م ن۔م ع۔ ع ن

U NO: 4858



(Release ID: 1649151) Visitor Counter : 144