وزارت دفاع

بھارتی فوج نے مستقبل کے تصادموں میں جنگی فلسفلے میں رخنہ  ڈالنے والی ٹیکنا لوجی کے اثرات پر  سیمینار کا انعقاد کیا

Posted On: 25 AUG 2020 7:15PM by PIB Delhi

نئی دلّی ،25 اگست / جنگی آلات اور رخنہ ڈالنے والی نئی  ٹیکنا لوجیوں کے ابھرنے کے  بعد جنگ کے طریقۂ کار میں زبردست تبدیلی آئی ہے ۔  ٹیکنا لوجی کی ایک سونامی ہے ، جو مسلسل جاری ہے اور  یہ فوجوں کو  ، اس بات پر مجبور  کرے گی کہ وہ  مستقبل کی  جنگ  لڑنے   کی پھر سے   ڈھانچہ بندی کرے۔  رخنہ ڈالنے والی ٹیکنا لوجیوں کے اثرات  کے مختلف  پہلو  ؤں سے نمٹنے کی خاطر  " مستقبل کے تصادم میں  ہمارے جنگی فلسفے پر   رخنہ  ڈالنے والی ٹیکنا لوجیوں کے اثرات "  کے موضوع پر  ایک سیمینار  کا  اہتمام کیا گیا  ۔ یہ سیمینار آرمی وار کالج مؤ  نے 24  - 25 اگست ، 2020 ء کو کیا ۔ یہ  سیمینار  کووڈ   - 19 کی بندشوں کی وجہ سے  ملک کے طول و ارض میں پھیلے 54 مقامات  اور 82 آؤٹ اسٹیشنوں  میں ویبینار  کے ذریعے منعقد کیا  گیا ۔

          سیمینار میں شرکت کرنے والوں میں متعلقہ موضوع کے  ماہرین  بشمول فوج ، ٹیکنو کریٹس ، ماہرینِ تعلیم اور   موضوع پر خصوصی ماہرین  نے  متعلقہ  موضوع پر   اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔  لیفٹننٹ  جنرل   راج شکلا  ، جی او سی  - اِن سی ، اے آر ٹی  آر اے سی نے کلیدی خطبے کے ساتھ   کارروائی کا آغاز کیا ۔ سیمینار میں کلاؤڈ  کمپیوٹنگ ،  مصنوعی ذہانت ( اے آئی ) ، آگمینٹڈ ریئلٹی  /  ورچوول ریئلٹی    ( اے آر / وی آر ) ، روبوٹک   ، بِگ ڈاٹا  اینالائٹک  ، سائبر   ، اسمال  سیٹلائٹ  ، 5 جی / 6 جی ، کوائنٹم کمپیوٹنگ   اور سائبر جنگی  حربوں  پر تفصیل کے ساتھ   تبادلۂ خیال کیا گیا ۔  یہ سیمینار بھارتی فوج کے لئے  ڈاکٹرائن  اور  قومی اہلیت کے حامل عسکری امور      کا ایک بڑا  سیمینار تھا  ، جس کے نتیجے میں پیچیدہ   موضوعات پر    تفصیل  سے گفتگو کی گئی ۔

          فوج کے سربراہ جنرل  ایم ایم نروَنے نے  25 اگست ، 2020 ء کو سیمینار میں شرکت کی اور بھارتی فوج کے لئے گراں قدر   اسٹریٹیجک رہنمائی  فراہم کی ۔   سی او  اے ایس نے   جنگ میں  رخنہ ڈالنے والی ٹیکنا لوجیوں کے اثرات کو اجاگر کیا اور   اس بات پر زور دیا کہ جدت کاری  کی موجودہ  مہم   موجودہ ہتھیاروں کے نظام اور پلیٹ فارم   کو بہتر بنانے پر  مرکوز ہے اور  بھارتی مسلح افواج کو  دستیاب  رخنہ   ڈالنے والی ایسی ٹیکنا لوجیوں پر   مناسب  زور دینا ہو گا  ، جن کو دو طرح سے استعمال کیا جا سکتا ہے اور جو  تجارتی اکائیوں اور اختراعات   کے ساتھ  زیرِ استعمال ہیں  ۔  انہوں نے یہ بھی سفارش کی کہ  فوجی ایپلی کیشنس  میں ضروریات اور   مصنوعات کی دستیابی  کی نشاندہی کے لئے ایک قومی  مشن    کو   مسلح افواج کی جدید کاری  کی حکمتِ عملی  کا حصہ ہونا چاہیئے ۔

          یہ سیمینار   اتنے بڑے پیمانے پر  اپنی نوعیت کا  پہلا   ورچوول   اقدام تھا اور سی او اے ایس نے   ، اِس سیمینار کے کامیاب  انعقاد  پر آرمی وار کالج کو  مبارکباد دی ۔  

 

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( م ن ۔ و ا ۔ ع ا ) 

U. No.  4815



(Release ID: 1648767) Visitor Counter : 169