ریلوے کی وزارت

مشن موڈ پر ریلوے نے کووڈ۔ 19 سے متعلق چیلنجوں کے باوجود گذشتہ سال کے مقابلے اس سال مال کی ڈھلائی میں اضافہ کیا ہے


انیس اگست 2020 کو مال کی لدائی 3.11 ملین ٹن تھی جو گذشتہ سال کی اسی تاریخ کے مقابلے میں زیادہ ہے

19 اگست 2020 کو بھارتی ریلوے نے مال کی لدائی سے306.1کروڑ روپئے کمائے جو کہ پچھلے سال کی اسی تاریخ کے مقابلے میں 5.28 کروڑ زیادہ ہے

اگست 2020 کے مہینے میں 19 اگست 2020 ء تک مجموعی طور پر مال کی لدائی 57.47 ملین ٹن ہے جو گذشتہ سال کی اسی تاریخ کے مقابلے میں زیادہ ہے

اگست 2020 کے مہینے میں 19 اگست 2020 تک ہندوستانی ریلوے نے مال کی لدائی سے5461.21کروڑ روپئے کمائے ہیں جو کہ گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 25.9 کروڑ زیادہ ہے

Posted On: 20 AUG 2020 5:50PM by PIB Delhi

نئی دہلی،20 اگست :

مشن موڈ پر ہندوستانی ریلوے نے کوویڈ 19 سے متعلق چیلنجوں کے باوجود گذشتہ سال کے مقابلے اس سال مال کی ڈھلائی میں اضافہ کرتے ہوئے ایک اہم سنگ میل طے کیا ہے۔

19 اگست 2020 کو مال کی لدائی 3.11 ملین ٹن تھی جو گذشتہ سال کی اسی تاریخ(2.97)ملین ٹن کے مقابلے میں زیادہ ہے۔

19اگست دو ہزار بیس کو بھارتی ریلوے نے مال کی لدائی سے306.1کروڑ روپئے کمائے جو پچھلے سال کی اسی تاریخ(300.82 Cr.)کے مقابلے میں5.28کروڑ زیادہ ہے۔

اگست 2020 کے مہینے میں 19 اگست 2020 ء تک مجموعی طور پر مال کی لدائی 57.47 ملین ٹن ہے جو گذشتہ سال کے اسی عرصے (53.65 ملین ٹن) کے مقابلے زیادہ ہے۔ اگست 2020 کے مہینے میں 19 اگست 2020 تک ہندوستانی ریلوے نے مال کی لدائی سے5461.21کروڑ روپئے کمائے جو گزشتہ سال کی اسی مدت (5435.31) کروڑ کے مقابلے میں25.9کروڑ زیادہ ہے۔

واضح رہے کہ ملک میں لاجسٹکس کو بہتر بنانے کے لئے محترم وزیر اعظم کی اپیل کے مطابق ، ہندوستانی ریلوے ڈھلائی کئے جانے والے سامان کی رفتار اور حجم میں اضافہ کرنے میں بہت بڑی پیشرفت کررہی ہے۔ ہندوستانی ریلوے ریلوے کی ڈھلائی سروس کو فروغ دینے جا رہی ہے جس سے وہ تاجروں ، کاروباریوں اور سپلائرز کو ہندوستانی ریلوے کے ذریعے ڈھلائی سے وابستہ فوائد سے آگاہ کرے گی۔

  • ریلوے مال ڈھلائی کے کچھ فوائد درج ذیل ہیں:
  • سبسڈی دئیے جانے کی وجہ سے کفایتی ڈھلائی
  • سامان کی فوری اور موثر فراہمی
  • محفوظ ڈھلائی، بغیر کسی نقصان کے سامان کو اس کے منزل تک پہنچانے کو یقینی بنانا
  • ڈھلائی کے ماحول دوست طریقے سے کاربن فٹ پرنٹ میں کمی آئے گی۔
  • کسان ریل جیسی اسپیشل ٹرین شروع کرنا جس سے کسانوں کو اضافی فوائد ملیں گے۔
  • فروغ سے متعلق یہ اقدامات صنعتی اداروں کے تال میل سے کئے جا سکتے ہیں۔
  • اس بات پر توجہ کہ مینوفیکچررز اور ہول سیلرز کو کس طرح سے فائدہ پہنچے گا کیونکہ وہ دیوالی کے لئے اپنے اسٹاک بروقت پا جائیں گے۔
  • بھارتی ریلوے کے ذریعہ براہ راست رابطہ نمبرز اور ویب سائٹ تفصیلات کی تشہیر کی جائے گی جس تک تاجروں کی رسائی مال ڈھلائی کے لئے ہو سکتی ہے۔

 

بھارتی ریلوے کی مال ڈھلائی کے چند بڑے اقدامات درج ذیل ہیں:

  • ڈویژن، زون اور ریلوے بورڈ ان تمام تین سطحوں پر بزنس ڈیولپمنٹ یونٹوں کا قیام
  • مال ڈھلائی ٹرینوں کی رفتار تیئس کلو میٹر فی گھنٹہ سے چھالیس کلو میٹر فی گھنٹہ یعنی دوگنی کی گئی
  • تیس مارچ دو ہزار بیس سے ٹائم ٹیبلد پارسل ٹرینیں شروع ہوئیں۔ بیس جوڑی
  • پارسل اور کنٹینرز کے لئے بنگلہ دیش تک برآمدات ڈھلائی کا کھولنا۔ دس جولائی دو ہزار بیس۔
  • آٹو موبائلس کے لئے بنگلہ دیش تک برآمدات ڈھلائی کا کھولنا۔ بارہ اگست دو ہزار بیس۔
  • ڈھلائی کارگو ایکسپریس ٹرینیں - ویاپار مالا ایکسپریس ٹرینیں
  • ریل ٹرانسپورٹیشن کو مزید پرکشش بنانے کے لئے ٹیرف اور نان ٹیرف اقدامات
  • محکمہ ڈاک کے ساتھ پائلٹ پروجیکٹ شروع کیا گیا تاکہ گاہکوں کو گھر گھر خدمات فراہم کی جا سکیں۔

 

************

م ن۔ن ا ۔م ف 

U: 4693



(Release ID: 1647485) Visitor Counter : 151