جل شکتی وزارت

بارش کی پیش گوئی کے مطابق سیلاب کی صورت حال کا اجمالی جائزہ

Posted On: 17 AUG 2020 6:20PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  17/اگست 2020، مختلف ریاستوں کے لیےسی ڈبلیو سی  کے ذریعے درج ذیل مشاورتی نوٹ جاری کیا گیا ہے، جو کہ بارش کی پیش گوئی پر مبنی ہے۔

اوڈیشہ، آندھراپردیش اور تلنگانہ

تلنگانہ، ودربھ اور چھتیس گڑھ میں آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران کہیں کہیں انتہائی شدید بارش کے ساتھ شدید سے بہت شدید بارش ہونے کا امکان ہے۔ چھتیس گڑھ، مہاراشٹر اور تلنگانہ میں انتہائی شدید بارش کی وجہ سے دریائے گوداوری میں بھی پانی کا  اچھابہاؤ آگیا ہے۔ آج رات تک آندھرا پردیش میں دریائے گوداوری پر پولاورم پروجیکٹ کو تقریباً 40 ہزار کیومک  اور دریائے گوداوری پر لکشمی بیراج  کو تقریباً 20 ہزار کیومک پانی  ملنے کا امکان ہے اور بارش کی پیش گوئی کے پیش نظر اس میں اضافہ ہونے کی توقع ہے۔

سخت نگرانی جاری رکھی جائے۔ چھتیس گڑھ کے دنتے واڑہ ،نارائن پور اور بیجاپور اضلاع  میں دریائے اندراوتی میں پانی بڑھنے کا امکان ہے۔ آندھرا پردیش کے  ایسٹ گوداوری ضلع  ، چھتیس گڑھ میں سکما ضلع اور اوڈیشہ کے کوراپٹ، ملکان گیری اضلاع  میں دریائے سبری  میں تیزی سے پانی بڑھنے کا امکان ہے۔ بالی میلہ، اپر کولاب، مچھ کنڈ اور اپراندراوتی پروجیکٹ میں بھی پانی بڑھنے کا امکان ہے۔ لیکن ان آبی ذخائر میں پانی کا ذخیرہ محض 25 فیصد سے 52 فیصد ہے اور پانی آنے سے ان آبی ذخائر میں پانی کے ذخیرے میں اضافہ کرنے میں مدد ملے گی۔

دریائے کرشنا  کے ذریعے تلنگانہ کے جوگولامبا گڈوال ضلع میں پی ڈی جرالا اور آندھرا پردیش کے کرنول ضلع میں  سری سیلم باندھ میں بہت زیادہ پانی آنے کا امکان ہے۔چونکہ یہ باندھ تقریباً 65 فیصد بھراہواہے،اس لیے توقع کی جاتی ہے کہ آئندہ چار پانچ دن پانی آنے سے اس کے آبی ذخیرے میں خاطر خواہ اضافہ ہوجائے گا۔ آندھراپردیش  اور تلنگانہ کے  وارنگل، کھمم، نلگونڈا اور کرشنا اضلاع میں  دریائے کرشنا کے  نچلے حصوں میں انتہائی شدید بارش کی وجہ سے  پرکاسم بیراج میں دریائے کرشنا سے بہت زیادہ پانی آگیا ہے، جوکہ  محفوظ حد سے اوپر پہنچ گیا ہے اور اس کے لیے پانی کے بہاؤ کی پیش گوئی جاری کی گئی ہے۔

گجرات، مہاراشٹر اور گوا

نچلی ماہی، نچلی نرمدا، نچلی تاپی اور دمن گنگا کے طاس پانی کی سطح بڑھنے کا امکان ہے۔ آئندہ چار پانچ دن کے لیے  بارش کی پیش گوئی کے پیش نظر  دریائے نرمدا، تاپی اور دمن گنگا میں پانی بڑھنے کا امکان ہے۔ پیش گوئی کے مطابق بارش کی وجہ سے ولساڑ ضلع میں  مدھوبن باندھ میں بہت زیادہ پانی آنے کا امکان ہے۔ فی الحال اس باندھ میں 67.09 فیصد پانی کا ذخیرہ ہے۔سخت نگرانی برقرار رکھی جائے اور اگر پانی جاری کرنے کی ضرورت ہے تو یہ کام  مناسب احتیاط کے ساتھ اورمرکز کے زیرانتظام خطے دمن سمیت دریا کے  نچلی سطح کے تمام اضلاع  کو مطلع کرنے کے بعد کیا جائے۔

اس خطے میں دیگر باندھ مثلاً دریائے ماہی پر کدانا باندھ، دریائے پانم پر پانم باندھ، دریائے نرمدا پر سردار سروور باندھ، دریائے تاپیارے پر اوکائی باندھ میں بھی زیادہ پانی آنے کی توقع ہے۔  مہاراشٹر کے جلگاؤں ضلع ہٹ نور باندھ میں آج رات تک تقریباً 1505 کیومک پانی آنے کی توقع ہے اور اوکائی باندھ میں بھی کل صبح تک تقریباً 3703 کیومک  پانی کی توقع ہے۔ان کے کیچمنٹ میں  انتہائی شدید بارش کی پیش گوئی کی وجہ سے اچانک بہت زیادہ پانی آنے کا امکان ہے۔ ایسا ہونے پر پیشگی طریقے سے تمام نچلے اضلاع کو مطلع کرنے کے بعد  کام کاج کے معیاری طریقے (ایس او پی) اور اصولوں پر مناسب طریقے سے عمل کیا جائے۔

کم از کم ایک دو دن تک بہت شدید بارش جاری رہنے کے امکان کی وجہ سے مہاراشٹر اور  گوا  کے مغربی ساحل کے ساتھ ساتھ بہنے والے دریاؤں اور تاپی اور تادری کے درمیان مغرب کی جانب بہنے والی دریاؤں کی پانی کی سطح میں اضافہ ہونے کا امکان ہے۔ ان علاقوں سے گزرنے والی سڑک اور ریل پلوں کے معاملے میں ضروری احتیاط برتنے کی ضرورت ہے، کیونکہ ان علاقوں میں پانی بھرنے کا امکان ہے۔

راجستھان اور مدھیہ پردیش

آئندہ تین چار دن میں مشرقی راجستھان اور مغربی مدھیہ پردیش میں شدید سے بہت شدید بارش کی پیش گوئی کی وجہ سے چنبل، ماہی، سابرمتی، کالی سندھ ، بناس (مشرق اور مغرب دونوں جانب بہنے  والے) وغیرہ جیسے دریاؤں میں پانی کی سطح میں اضافہ ہونے کاامکان ہے۔ان دریاؤں پر زیادہ تر باندھوں میں اب پہلے ہی 35 سے 70 فیصد کے درمیان ذخیرہ ہے۔ اس لیے یہاں پر صورت حال کی سخت نگرانی اور احتیاط کی ضرورت ہے۔ اگر پانی جاری کرنے کی ضرورت ہے تو یہ کام  دریا کے  نچلی سطح کے تمام اضلاع اور نچلی ریپیرین ریاستوں   کو مطلع کرنے کے بعد کیا جائے۔

ہماچل پردیش، پنجاب، ہریانہ، اتراکھنڈ اور اترپردیش

ان ریاستوں میں آئندہ دو تین روز میں شدید اور بہت شدید بارش ہونے کی پیش گوئی کی وجہ سے  ستلج، راوی، ویاس، گھگر، یمنا، بھاگیرتھی، الکنندا، گنگا، رام گنگا، شاردہ، سرجیو، گھاگھرا جیسے دریاؤں میں پانی کی سطح میں اضافہ ہونے کا امکان ہے۔ ان ریاستوں میں پہاڑی اضلاع میں بادل پھٹنے سے سیلاب آنے کا بھی امکان ہے۔ چٹانیں کھسکنے کی وجہ سے دریا کے بہاؤ میں رکاوٹ آنے کے سلسلے میں ان ریاستوں کے اونچائی پر واقع علاقوں میں ضروری احتیاطی اقدامات کیے جائیں۔

کرناٹک اور تمل ناڈو

گزشتہ بارش کے پانی کا بہاؤ جاری رہنے کی وجہ سے کاویری طاس کے  باندھ میں 90سے 97 فیصد  ذخیرہ ہونےکا امکان ہے۔  مقامی طور پر ہونے والی بارش سے بھی ان طاسوں میں بہاؤ میں اضافے میں مدد ملے گی۔ آبی ذخائر کے کام کاج کے لیے 24 گھنٹے نگرانی برقرار رکھی جائے اور تمام نچلے اضلاع کے ساتھ ساتھ نچلی ریپیرین ریاستوں کو بھی پیشگی اطلاع دی جائے۔

کرشنا طاس میں زیادہ تر باندھوں میں 86 فیصد سے 97 فیصد کے درمیان پانی کا ذخیرہ ہے۔دریائے گھٹاپربھا پر ہڈکل باندھ اپنی پوری صلاحیت کا 97 فیصد بھرا ہوا ہے۔ اس لیے وہاں پر آئندہ دو تین روز میں مدھے مہاراشٹر میں  بہت شدید بارش کی پیش گوئی کی وجہ سے سخت نگرانی کی ضرورت ہے۔

دریائے کرشنا کے اوپری  دھارے سے آنے والے بہاؤ کی وجہ سے المٹی باندھ اور نارائن پور باندھ میں بہت زیادہ پانی آگیا ہے اور چونکہ یہ باندھ اپنی صلاحیت کا تقریباً 90 فیصد سے 92 فیصد تک بھرے ہوئے ہیں۔ اس لیے دونوں باندھ فاضل بہاؤ کو جاری رکھ رہے ہیں۔ مدھے مہاراشٹر میں آئندہ چار پانچ روز میں شدید سے بہت شدید بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ اس کی وجہ سے المٹی باندھ کی اوپر کی دھارا میں  اوپری کرشنا طاس میں پانی کی سطح میں اضافہ ہونے کا امکان ہے۔

آئندہ تین چار روز میں زیادہ پانی آنے  کے پیش نظریہاں پر صورت حال کی سخت نگرانی اور احتیاط کا مشورہ دیا جاتاہے۔ اگران آبی ذخائر میں سے  پانی جاری کرنے کی ضرورت ہے تو یہ کام  اصولوں اور معیاری کام کاج کے طریقوں کے مطابق کیا جائے۔

بہار، جھارکھنڈ اور دریائے گنگا کے کنارے والا مغربی بنگال

سیلاب کی عام صورت حال میں اب بہار کے کئی دریاؤں میں گراوٹ کا رجحان دیکھا جارہا ہے۔ یہ صورت حال آئندہ تین چار دن تک جاری رہے گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

U-4604

م ن۔ اگ۔ ت ع۔

(18-08-2020)



(Release ID: 1646638) Visitor Counter : 218