وزارت سیاحت

وزارت سیاحت کے یوم آزادی کے موضو ع پر ویبینار سیریز کا اختتام سردار ولبھ بھائی پٹیل - متحدہ ہندوستان کے معمار پر ایک سیشن کےساتھ ہوا

Posted On: 17 AUG 2020 4:37PM by PIB Delhi

وزارت سیاحت نے دیکھو اپنا دیس ویبینار سیریز کے ایک حصے کے طور پر یوم آزادی پر  مرکوز ویبینار کا انعقاد کیا تھا جس کا اختتام 15 اگست2020 کو متحدہ ہندوستان کے معمار سردار ولبھ بھائی پٹیل کو وقف ایک ویبینار کے انعقاد کےساتھ دلکش انداز سے ہوا۔

کورونا وبا کے سبب وزارت سیاحت نے اس سال قوم کو 74ویں یوم آزادی 2020 کے موقع پر سلام کرنے کیلئے ویب اسکرین کو چنا۔ وزارت سیاحت نے ملک کے اس سب سے اہم دن کو منانے کیلئے 5ویبینار تیار کیے تھے۔ ان ویبیناروں میں تحریک آزادی، اس سے منسلک اہم مقامات اور سرکردہ لیڈروں کو اجتماعی طور پر یاد کیا گیا۔ جنہوں نے ہندوستان کو آزادی دلانےکیلئے قابل ذکر کردار نبھایا تھا۔

Description: http://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001N790.jpg

15 اگست 2020 کو سردار ولبھ بھائی پٹیل کو وقف اس اجلاس کی شروعات صدرمحترمہ روپندر برار، ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل، وزارت سیاحت کی قومی گیت کیلئے سبھی شرکاء سے اٹھنے کی درخواست کے ساتھ ہوئی۔ انہوں نے بتایا کہ کیسے ویب اسکرین کے ذریعے وزارت سیاحت غیرملکی حکومت سے نجات کیلئے مجاہدین آزادی کی قربانیوں، تحریک آزادی سے منسلک مقامات وغیرہ کو یاد کررہی ہے۔

ویبنیار کی شروعات گجرات حکومت نے سیاحت کے کمشنر جناب جینودیوان اور ٹورزم کارپوریشن آف گجرات لمیٹیڈ کے منیجنگ ڈائرکٹر کے ذریعے گجرات میں سردار ولبھ بھائی پٹیل سے جڑے مقامات کے بارے میں جانکاری دینے کے ساتھ ہوئی۔ویبینار کو جناب سنجے جوشی، ایڈیشنل کلکٹر اور چیف منیجر، اسٹیچوآف یونٹی ، گجرات حکومت کےذریعے پیش کیا گیا۔ جناب جوشی نے اپنے پرزنٹیشن کے ذریعے بتایا کہ کیسے سردار پٹیل ایک دور رس سیاسی لیڈر اور متحدہ ہندوستان کے معمار تھے۔ ویبینار میں سردارپٹیل کی اسکولی تعلیم کے شروعاتی دنوں سے لیکر قانون کی پڑھائی کیلئے لندن جانے، وکیل کے طور پر زندگی،1916 میں بیرسٹر کلب میں مہاتماگاندھی سے ملاقات، 1922،1924 اور 1927 میں احمد آباد کے  میونسپل پریسیڈینٹ کے طور پر منتخب ہونے اور احمدآباد میں اسکولی نظام میں ان کے ذریعے کی گئی اصلاحات، قدرتی آفات کے دوران لوگوں کو راحت پہنچانے میں ان کے کرداروں اور کسی بھی شکل میں بدعنوانی یا بدانتظامی سے سجھوتہ نہیں کرنے کے اعلیٰ اخلاقی اقدار تک کے ان کی زندگی کے کئی پہلوؤں کو یاد کیا گیا۔

اس ویبینار میں شامل لوگوں کو سردار پٹیل اور ان کی یاد میں بنائے گئے آج بھی موجود مجسموں سے جڑے گجرات کے مختلف گاؤں اور قصبوں سے رو برو کرایا گیا۔ ان مقامات میں ان کی جائے پیدائش ، ناڈیاڈ، ناڈیاڈ کا پیٹلدجہاں انہوں نے اسکولی تعلیم حاصل کی، گودھرا میں بورساد جہاں انہوں نے پہلی بار اپنا گھر بنایا اور کرمساد جہاں وہ رہتے تھے، کو شامل کیاگیا۔

جناب جوشی نے باردولی ستیہ گرہ آندولن کے بارے میں بتایا اور یہ بھی بتایا کہ اس آندولن کی قیادت کرنے کیلئے  سردار ولبھ بھائی پٹیل کو کیسے لایا گیا۔

ویبینار میں اسٹیچو آف یونٹی یعنی مجسمہ اتحاد کو بھی دکھایا گیا۔  جو سردار پٹیل کی یاد میں بنا اس کرہ ارض  کا سب سے اونچا مجسمہ ہے۔ یہ مجسمہ 182 میٹر اونچا ہے۔ یہ دیاکی بلند ترین یادگاروں میں سے ایک ہے، جناب جوشی نے پروجیکٹ، پروجیکٹ کی خصوصیات ، حقائق،اس کی اہم باتوں، کیواڈیا کے آس پاس تھیم پر مبنی  جاذب نظر عمارتوں کی تعمیر وغیرہ کے بارے میں بھی بتایا ۔

وزارت سیاحت نے یوم آزادی کے اس  موقع پر اپنے تجربات کو ساجھا کرنےکیلئے آزادی کے پہلے پیدا ہوئے معزز شخصیتوں کو مدعو کیا۔ ان میں جناب پدم روشا جو سابق آئی پی ایس افسر اور نیشنل پولیس اکیڈمی کے سابق ڈائرکٹر، جموں  اینڈ کشمیر پولیس فورس کے سبکدوش ڈائرکٹر جنرل شامل رہے۔ جناب روشا 1948 میں آزاد ہندوستان کی پہلی پولیس فورس میں شامل ہوئے اور بارڈر سیکورٹی فورس قائم کرنے والی ٹیم کاحصہ تھے۔ دیگر ایوارڈوں کےساتھ ہی انہیں غیرمعمولی خدمات کیلئے  صدر جمہوریہ میڈل ایوارڈ سے نوازا جاچکا ہے۔ جناب روشا ان متعدد لوگوں میں سے ایک ہیں جنہیں 1947 میں ملک کی تقسیم کے وقت ہجرت کرنے کیلئے مجبور کیا گیا تھا۔ اس وقت جناب روشا لاہور کے سرکاری کالج میں پڑھ رہے تھے۔ لیکن انہیں اپنے پی ایچ ڈی کے پیپروں چھوڑنا پڑا اور سرحد پار کرکے امرتسر اور جالندھر کی راہ پکڑنی پڑی۔ ابھی وہ زندگی کے 97 برس کی عمر میں ہیں اور اکثر تقسیم کے دوران حاصل ہوئے اپنے سخت تجربات کو یاد کرتے ہیں۔

ویبینار میں 94 برس کی رما کھنڈوال بھی موجود تھیں، جو انڈیا نیشنل آرمی کی 1943 کی جھانسی کی رانی رجمنٹ  میں سابق دوسری لیفٹیننٹ تھیں، انہوں نے ممبئی میں سردار پٹیل کے ساتھ ملاقات کے بارے میں شرکاء سے بات کی۔ انہوں نے بتایا کہ دو برسوں میں ان کی زندگی کیسے بدل گئی۔ انہوں نے کہا کہ دوسری جنگ عظیم کے دوران انہوں نے ایک نرس کے طور پر کام کیا اور نیتاجی سبھاش چندر بوس کے ساتھ ان کی بات چیت ہوئی۔

ویبینار کا اختتام اس پیغام کے ساتھ ہوا کہ تحریک آزادی کے ہمارے باہمت لیڈروں کی طرح ہم بھی ابھی اور ہمیشہ کیلئے اتحاد کی طاقت میں مضبوطی پاسکتے ہیں۔

دیکھو اپنا دیس ویبینار سیریز کو مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت کے تحت نیشنل ای۔ گورننس محکمے کے تکنیکی اشتراک میں پیش کیا گیا ہے۔ ویبینار کے اجلاس اب https://www.youtube.com/channel/UCbzIbBmMvtvH7d6Zo_ZEHDA/featured اور وزارت سیاحت حکومت ہند کے سبھی سوشل میڈیا ہینڈل پر بھی دستیاب ہیں۔

حیدرآباد کے عنوان سے اگلا ویبینار 22 اگست 2020 کو صبح 11:30 بجے طے ہے۔

 

 

م ن۔م ع۔ ع ن

U NO: 4593



(Release ID: 1646588) Visitor Counter : 183