بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت

اروناچل پردیش میں کھادی اور سیاحت کو اولین تربیتی اور پیداواری مرکز کے قیام کے ساتھ کے وی آئی سی کی جانب سے بڑے پیمانے پر تقویت کی فراہمی

Posted On: 09 AUG 2020 6:27PM by PIB Delhi

نئی  دہلی10 اگست 2020 ۔اروناچل پردیش میں  چلو یو کے دوردراز کے قبائلی گاؤں  میں  جلد ہی چہل پہل دیکھی جائے گی اور یہاں  کھادی اورولیج انڈسٹریز کمیشن ( کے وی آئی سی ) کی جانب سے کتائی اور بنائی کی سرگرمیاں شروع کی جائیں گی اور اس سلسلے میں  اپنی  نوعیت کا ، اس ریاست میں ریشم کا  تربیتی نیز پیداواری مرکزقائم کیا جائے گا۔ اس مرکز کے قیام کا خاکہ صرف چھ  مہینے قبل تیار کیا گیا تھا اور اس مرکز کو ستمبر کے پہلے ہفتے میں عملی شکل دی جائے گی۔ کھادی اور دیہی صنعتوں کے کمیشن یعنی کے وی آئی سی نے ایک خستہ حال اسکول کی عمار ت کی مرمت کرکے اسے تربیتی نیز پیداواری مرکز کی شکل  دی ہے ۔اس مذکورہ اسکولی عمارت کی تحویل کے وی آئی سی کو اروناچل پردیش حکومت کے محکمہ تعلیم کی جانب سے فراہم کی گئی ہے۔

 

Description: https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/oldschoolbuildingROJP.jpg

ہتھ کرگھے ،چرخا ،ریشم کو لپیٹنے والی مشینیں اور ریپنگ ڈرم وغیرہ پہلے ہی یہاں  پہنچ چکے ہیں اور مشینوں کی تنصیب کا عمل پورے زور شور سے جاری ہے۔ موضع چلویو کے 25  مقامی صناعوںکا اوین بیچ  تربیت کے حصول کے لئے منتخب کیا گیا ہے۔

          مذکورہ پروجیکٹ اس سال ماہ فروری کے دوران اس وقت نظریاتی طور پر وضع کیا گیا تھا جب کے وی آئی سی کے چیر مین جناب ونے کمار سکسینہ نے اس قبائلی موضع چلویو کا دورہ کیا تھا ۔موصوف نے یہاں  عظی مسلک پیداوار کے مضمرات اور دیگر دیہی صنعتوں پر مشتمل سرگرمیوں  کی نشاندہی کی تھی ۔ جناب سکسینہ  نے  فوری طور پر ایری سلک  کے لئے تربیتی اور پیداواری مرکز کے قیام کی منظوری  دی تھی۔ ایری ریشم  یہاں کے مقامی قبائل روایتی طور پر زیب تن کرتے ہیں  تاہم کووڈ-19  لاک ڈاؤن کے نتیجے میں  کام سست روی کا شکار رہا تھا۔ حال ہی میں کے وی آئی سی نے موضع چلو یو میں   شہد کی مکھیاں  پالنے کے 250  مخصوص باکس بھی تقسیم کئے ہیں۔ یہاں  بلند طول البلد مقام پر نباتات کی بھر مار ہے اور یہ خطہ نباتات کے لحاظ سے مالامال ہے ۔ ازحدمقبول عام سیاحتی مقام زائرو سے محض  30  کلومیٹر  پہلے اہم شاہراہ پر واقع موضع چلویو  اپنے ایکو فرینڈلی یا ماحول دوست انداز حیات  پر مبنی  خوبصورت موضع کے طور پرجانا جاتا ہے ۔سیاح یہاں آسانی سے پہنچ سکتے ہیں۔ مقامی صناعوں کے لئے یہ ایک  مفید بات ہے ۔

          یہ تربیتی اور پیداواری مرکز  اروناچل پردیش میں اپنی نوعیت کی پہلی سہولت ہے  اور اس خطے میں اس کے قیام سے بنائی کی سرگرمیوں کو  بڑے پیمانے پرتقویت حاصل ہوگی۔صناعوں کی تربیت   اور ایری سلک کی پیداوار کے عمل میں  اپنا تعاون دے کر ،  ایری سلک شمال مشرقی ریاستوں میں دیسی طور پر پیدا ہوتا ہے ۔ یہ مقامی طورپر روز گار اور ہمہ  گیر ترقیات کا ذریعہ ثابت ہوگا  اور بہتر طورپر وزیر اعظم کے آتم نربھر بھارت کے نظریہ سے  ہم آہنگ ہوگا ۔ان خیالات کا اظہار جناب سکسینہ نے کیا ہے ۔جناب سکسینہ نے کہا ہے کہ اس کے ذریعہ  یعنی مرکز پر دستیاب آن لائن پورٹل کے تح  ایک مخصوص صفحہ بھی فراہم کرایا جائے گا جہاں  مقامی صناع اپنی مصنوعات کو فروخت کرنے کے امکانات بھی تلاش کرسکیں گے ۔

          یہ نئی پیش رفت اس لحاظ سے اہمیت کی حامل ہے کہ اروناچل پردیش میں قبائی آبادی خواتین وافراد  روایتی طورپر ایری سلک اور کھادی کاٹن کے ملبوسات استعمال کرتے ہیں ۔  ان کے مساوات پر مبنی معاشرے میں  اس طرح کے ملبوسات کی بڑی اہمیت ہے تاہم ریاست کے عوام کو   آسام کے عو ام سمیت   باہر سے ریشم کی خریداری کرنی پڑتی ہے ۔

          کے وی آئی سی نے این آئی ایف ٹی شیلانگ   ، این آئی ڈی جورہاٹ  اور یہاں تک کہ اروناچل پردیش کے اندر موجود مقامی ڈیزائنوں   کو   یعنی یہاں کے پیشہ وران  کو  پیشہ ورانہ ڈیزائن  متعارف کرانے کے لئے   یہاں لانے کا منصوبہ وضع کررکھا ہے یعنی یہ پیشہ وران قبائلی نوجوانوں کی جدید پسند کے مطابق نئے ڈیزائن تیار کرنے میں مدد فراہم کریں  گے ۔

 

Description: https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/newbuilding32CR.jpg

کے وی آئی سی نے اس مرکز کو زائروں سیاحتی مقام سے بھی منسلک کرنے کا منصوبہ  تیار کرکھا ہے تاکہ  مقامی صناعو ںکو اپنی مصنوعات کے لئے ایک منڈی فراہم ہوسکے ۔ پیداواری مرکز کو  منڈی کے مطالبات کی تکمیل  کرنے کے لائق  بھی  بنایا جائے گا۔ ابتدائی  مدت کے دوران کے وی آئی  سی خام مال اور تربیت اور اجرتوں  پر صرف ہونے والا سرمایہ  اور نئے ڈیزائنوں کے پروٹوٹائپ وضع کرنے کی لاگت کے مصارف  بھی برداشت کرے گا۔

۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰

 

م ن ۔ رم

10-08-2020

U-4428



(Release ID: 1644691) Visitor Counter : 127