وزارتِ تعلیم
وزیر اعظم کا اعلیٰ تعلیم کے اجلاس میں افتتاحی اجلاس سے خطاب
تعلیم سے متعلق نئی قومی پالیسی کا مقصد موجودہ اور مستقبل کی نسلوں کو مستقبل کے لئے تیار رکھنا ہے: وزیر اعظم مودی
نئی تعلیمی قومی پالیسی نے نئے بھارت کی بنیاد ڈالی ہے۔ یہ پالیسی مجموعی طریقہ کار پر مبنی ہے:وزیر اعظم
Posted On:
07 AUG 2020 4:19PM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج یہاں تعلیم سے متعلق نئی قومی پالیسی کے تحت اعلیٰ تعلیم میں تغیراتی اصلاحات پر ایک کانکلیو (اجلاس) کے افتتاحی اجلاس سے ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ خطاب کیا۔اس کا اہتمام تعلیم کی وزارت اور یونیورسٹی گرانٹس کمیشن نے کیا تھا۔ تعلیم کے مرکزی وزیر جناب رمیش پوکھریال ،تعلیم کے مرکز وزیر مملکت جناب سنجے دھوترے، اعلیٰ تعلیم کے سکریٹری جناب امت کھرے نے اس کانکلیو میں شرکت کی۔یو جی سی کے چیئرمین جناب ڈی پی سنگھ، چیئرمین جناب کے کستوری رنگن اور نئی تعلیمی قومی پالیسی کے ڈرافٹ (مسودے) کے لئے کمیٹی کے ممبروں کے ساتھ ساتھ ممتاز سائنس دانوں اور دیگر شخصیتوں نے کانفرنس میں نئی قومی تعلیمی پالیسی کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کہا کہ تین سے چار سال کی مدت میں زبردست بحث ومباحثہ اور صلاح ومشورے کے علاوہ لاکھوں تجاویز پر غور کرنے کے بعد ہی تعلیم سے متعلق نئی قومی پالیسی کو منظوری دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں تعلیم سے متعلق نئی قومی پالیسی پر صحت مند بحث ومباحثے اور مذاکرات جاری ہیں۔ تعلیم سے متعلق نئی قومی پالیسی کا مقصد قومی اقدار اور قومی مقاصد پر توجہ دیتے ہوئے نوجوان کو مستقبل کے لئے تیار کرنا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اس پالیسی میں نئے بھارت یعنی 21 ویں صدی کے بھارت کی بنیاد ڈالی گئی ہے۔ اس کے علاوہ اس پالیسی میں نوجوانوں کے لئے بے حد ضروری ہنرمندی اور تعلیم کی بنیاد بھی ڈالی گئی ہے، تاکہ بھارت کو طاقتور بنایا جاسکے اور ترقی کی نئی بلندیوں کو چھونے کے لئے اسے آگے بڑھایا جاسکے اور بھارت کے شہریوں کو مزید بااختیار بنانے، انہیں زیادہ سے زیادہ مواقع کے لئے سازگار بنایا جاسکے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ برسوں سے ہمارے تعلیم نظام میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی تھی جس کے نتیجے میں بے توازن اور ناہموار ترجیحات سامنے آئیں، جہاں لوگ یا تو ڈاکٹر ایک انجینئر یا پھر وکیل بننے پر توجہ مرکوز کرتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ دلچسپی قابلیت اور مانگ کو کوئی نہیں دیکھتا تھا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ جب تک ہماری تعلیم میں شوق اور جذبہ نہیں ہوگا اس وقت تک کیسے نوجوان میں اہم سوچ وفکر اور اختراعی سوچ کو فروغ دیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم، فلسفے اور تعلیم کا مقصد ہمارے ذہن میں ہمیشہ رہنا چاہئے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ تعلیم سے متعلق قومی پالیسی، تعلیم سے متعلق گورو رابندر ناتھ کے خیالات کی عکاسی بھی کرتی ہے، جس کا مقصد سبھی کے ساتھ اپنی زندگیوں میں ہم آہنگی لانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک مجموعی اپروچ (طریقہ کار) کی ضرورت ہے، جس نے نیشنل ایجوکیشن پالیسی کو کامیاب بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم سے متعلق پالیسی دو سب سے بڑے سوالوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے تشکیل دی گئی تھی، جن میں ایک سوال یہ تھا کہ کیا ہمارا تعلیمی نظام ہمارے نوجوانوں کو تخلیقی، تجسس اور سیکھنے کے شوق اور عزم پر مبنی زندگی کے لئے تحریک دیتا ہے۔ اور کیا ہمارا تعلیمی نظام ہمارے نوجوانوں کو بااختیار بناتا ہے اور ملک میں ایک بااختیار معاشرے کی تعمیر میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ اس پر انہوں نے اطمینان کا اظہار کیا کہ نئی قومی تعلیمی پالیسی میں ان تمام اہم امور کا خیال رکھا گیا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان کے تعلیمی نظام میں بدلتے ہوئے وقت کے مطابق تبدیلی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ 5+3+3+4 کے نصاب کا نیا ڈھانچہ اس سمت میں ایک قدم ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ہمارے طلبا عالمی شہری بنیں اور اپنی جڑوں سے جڑے رہیں۔
وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ تعلیم سے متعلق نئی قومی پالیسی میں اس بات پر زور دیا جائے کہ کس طرح سوچنا ہے۔انہوں نے کہا کہ بچوں کے لئے انکوائری پر مبنی، دریافت پر مبنی، بحث ومباحثہ پر مبنی اور تجزیے پر مبنی سیکھنے کے طور طریقوں پر زور سے ان میں یہ تجسس بڑھائے گا کہ وہ کچھ سیکھیں اور کلاسوں میں بیٹھ کر زیادہ سے زیادہ سیکھیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ نئی تعلیمی پالیسی ایک کریڈٹ بینک کی سہولت فراہم کرتا ہے تاکہ طلبا کو یہ آزادی مل سکے کہ وہ درمیان میں کوئی کورس چھوڑ سکیں اور بعد میں جب وہ پھر سے اپنے کورسیز کو شروع کرنا چاہتے ہوں تو انہیں استعمال کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک ایسے دور کی سمت جارہے ہیں، جہاں ایک شخص کو خود مسلسل اپنے آپ کو دوبارہ ہنرمند بنانا ہے اور پوری طرح باصلاحیت بنانا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ معاشرے کے ہر طبقے کا وقار کسی بھی ملک کی ترقی میں ایک اہم رول ادا کرتا ہے۔ اس لئے طلبا کی تعلیم اور قومی تعلیمی پالیسی میں محنت ومشقت کی عظمت پر کافی توجہ دیے جانے کی ضرورت ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان میں پوری دنیا کو ٹیلنٹ (ذہانت) اور ٹکنالوجی کا حل دینے کی صلاحیت ہے اور یہ کہ قومی تعلیمی پالیسی میں بھی اس ذمہ داری کو حل کیاگیا ہےجس کا مقصد کئی ٹکنالوجی پر مبنی متن اور کورسز کو تیار کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ورچوئل لیبس کی طرح تصورات ان لاکھوں ہم رتبہ لوگوں کے لئے بہتر تعلیم کے خواب کو لے جارہا ہے، جنہوں نے اس سے پہلے اس طرح کے مضامین نہیں پڑھے تھے جہا ں لیب تجربے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ نئی تعلیی پالیسی ہمارے ملک میں تحقیق وتعلیم کے فاصلے کو ختم کرنے میں ایک اہم رول ادا کرنے جارہی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ایسے اداروں کو مزید آزادی کے ساتھ نوازا جانا چاہئے جو معیاری تعلیم کے لئے مزید زیادہ کام کرتے ہیں۔ یہ معیار کو حوصلہ افزائی فراہم کریں گے اور آگے بڑھنےکے لئے ہر ایک کو ترغیب دیں گے۔ انہوں نے اس بات کی خواہش بھی ظاہر کی کہ جیسے جیسے قومی تعلیمی پالیسی کو وسعت ملے گی ویسے ویسے تعلیی ادارے بھی تیزی سے آٹو نومی حاصل کرسکیں گے۔ وزیر اعظم نے ملک کے سابق صدر ڈاکٹر اے پی جے عبد الکلام کا حوالہ دیا کہ تعلیم کا مقصد ایسے اچھے انسان بنانا ہے جن کے پاس ہنرمندی اور مہارت ہو۔ اساتذہ کے ذریعے ہی روشن خیال انسان تخلیق کیے جاسکتے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اس پالیسی میں تدریس کے ایک ایسے مضبوط نظام کو فروغ دیے جانے پر توجہ دی گئی ہے، جہاں اساتذہ اچھے پیشہ ور افراد اور اچھے شہری تیار کرسکتے ہوں۔ انہوں نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی میں ٹیچروں کی تربیت پر زور دیاگیا ہے۔ وہ مسلسل اپنی ہنرمندی کو اپ ڈیٹ کررہے ہیں اور اس پر کافی زور دیاگیا ہے۔
وزیر اعظم نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ عزم کے ساتھ مل کر کام کریں تاکہ قومی تعلیمی پالیسی کو نافذ کیا جاسکے۔
انہوں نے کہاکہ یونیورسٹیوں، کالجوں، اسکول ایجوکیشن بورڈوں، مختلف ریاستوں اور مختلف فریقوں کے ساتھ تال میل اور مذاکرات کا ایک دور یہاں سے شروع ہونے والا ہے۔
انہوں نے قومی تعلیمی پالیسی پر ویبینار جاری رکھنے کی اپیل کی اور اس میں بحث ومباحثے کو جاری رکھنے پر بھی زور دیا۔
انہوں نے اس بات پر اعتماد ظاہر کیا کہ اس کانکلیو میں قومی تعلیمی پالیسی کے مؤثر نفاذ سے متعلق بہتر تجاویز اور بہتر حل سامنے آئیں گے۔
اعلیٰ تعلیم کے کانکلیو میں وزیر اعظم کے خطاب کے مکمل متن کے لئے یہاں کلک کریں۔
..........
م ن، ح ا، ع ر
U-4398
(Release ID: 1644383)
Visitor Counter : 178