نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

نائب صدر جمہوریہ نے زیادہ تغذیے والے حساس کھانے کے لئے زرعی ترجیحات کو سدھارنے کی اپیل کی



نئی تعلیمی پالیسی میں اسکولی بچوں کو تغذیہ بخش ناشتے کے لئے گنجائش رکھنے پر خوشی کا اظہار کیا

کورونا عالمی وبا کے ساتھ بھوک اور کم غذائیت کا مسئلہ زیادہ شدت اختیار کرسکتا ہے:نائب صدر جمہوریہ

لاک ڈاؤن کے دوران چیلنجز کے باوجود اناج کی ریکارڈ پیداوار کے لئے بھارتی کسانوں کی تعریف

جناب نائیڈو نے سودیشی (ملکی) طبقوں کی روایتی معلومات کے ساتھ جدید سائنسی معلومات کو اکٹھا کرنے کی ضرورت پر زور دیا

ہماری لیباریٹریوں کو ہمارے کھیتوں اور کھلیانوں سے مضبوطی کے ساتھ جوڑا جانا چاہئے: نائب صدر کا بیان

لوچ دار کھانے، تغذیے اور روزی روٹی کے لئے ورچوئل کنسلٹیشن سائنس کا افتتاح، جس کا اہتمام ایم ایس سوامی ناتھن فاؤنڈیشن نےکیا تھا

نائب صدر نے خواتین کو زمین کا حق فراہم کرنے کے لئے ڈاکٹر سوامی ناتھن کی تجویز کی تصدیق کی

Posted On: 07 AUG 2020 1:15PM by PIB Delhi

بھارت کے نائب صدر جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج خوراک، زراعت اور تجارتی پالیسیوں کی وقتاً فوقتاً لگاتار جائزے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے زیادہ تغذیہ والے حساس خوراک کے لئے زرعی ترجیحات کو سدھارنے کی بھی اپیل کی۔

لوچ دار خوراک، تغذیہ اور ذریعہ معاش کے لئے ورچوئل مشاورتی سائنس کا افتتاح کرتے ہوئے نائب صدر نے خراب کھانے کی کوالٹی کے اثرات پر توجہ مرکوز کی اور کہا کہ غیر تغذیہ بخش خوراک اور موٹا پا دونوں ہی غیر چھوت چھات والی بیماریوں کے پھیلنے کے حساب سے ہمارے لئے جوکھم بھرے عوامل ہیں۔ اس کانفرنس کا اہتمام ایم ایس سوامی ناتھن فاؤنڈیشن کی جانب سے کیاگیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں بہتر اسٹوریج، پروسیسنگ کے علاوہ خوراک کے تحفظ میں سرمایہ کاری بڑھانی چاہئے تاکہ کھانے پینے کی اشیا کے تغذیاتی ویلو کو برقرار رکھا جاسکے۔

ایک مثالی سائنسداں کی حیثیت سے اور بھارت کے سبز انقلاب کے معمار  پروفیسر ایس ایم سوامی ناتھن  کی تعریف کرتے ہوئے نائب صدر نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ ایس ایم سوامی ناتھن فاؤنڈیشن کا مقصد  زراعت اور دیہی ترقی کے لئے جدید سائنس اورٹکنالوجی  کے استعمال کو بڑھانا ہے۔

انہوں نے ایم ایس سوامی ناتھن فاؤنڈیشن کی اس بات کے لئے بھی خصوصی طور پر تعریف کی کہ اس نے غریب ، خواتین حامی اور فطرت حامی اپروچ کو اپنایا ہے۔ انہوں نے اس اعتماد کا بھی اظہار کیا کہ یہ ورچوئل کنسلٹیشن یعنی مشورہ نئی حکمت عملی کو وضع کرنےمیں مدد دے گا اور فوڈ سیکورٹی اور تغذیہ کو فروغ دے گا۔

نائب صدر نے کہا کہ وہ ڈاکٹر سوامی ناتھن کی تجاویز کو قریبی طور سے اپنارہے ہیں اور پارلیمنٹ سمیت تمام سطحوں پر عمل کرتے رہیں گے۔

جناب نائیڈو نے خواتین کے لئے زمین کا حق فراہم کرنے کے سلسلے میں ڈاکٹر سوامی ناتھن کی تجویز کی بھی توثیق کی ۔ انہوں نے کہا کہ زمین کے حقوق، پٹے اور دیگر سبھی املاک مشترکہ طور پر مرد اور خواتین کے نام پر ہونی چاہئے۔

ٹکنالوجی کے ذریعہ کسانوں کی مدد کرنے کے لئے ڈاکٹر سوامی ناتھن کے لئے احترام اور تشکر کا اظہار کرتے ہوئے نائب صدر نے کہا کہ وہ ڈاکٹر سوامی ناتھن کی تجویز کو اپنا رہے ہیں۔

ایس ڈی جی مقاصد کے بارے میں بات کرتے ہوئے نائب صدر نے کہا کہ یہی وقت ہےکہ اب تک کی گئی ترقی کا جائزہ لیا جائے۔  قطعی طور پر بھوک مٹانے کے مقصد کے حصول کے اعتبار سے ہم کہا ں کھڑے ہیں ۔ اس کے علاوہ اچھی صحت اور اچھے مقاصد کے اعتبار سے ہم کہاں کھڑے ہیں۔

اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کا ذکر کرتے ہوئے، جس میں حالیہ برسوں میں دنیا میں بھوک سے پریشان لوگوں کی تعداد آہستہ آہستہ بڑھ رہی ہے، جناب نائیڈو نےکہا کہ تقریباً 750 ملین لوگ 2019 میں دنیا میں فوڈ کی عدم سلامتی کی شدید سطح سے دوچار تھے۔  دنیا میں بھوک کے پریشان کن  اشاریوں پر توجہ دلاتے ہوئے نائب صدر نے اس بات پر زور دیا کہ جلد ہی چیزیں اور حالات ٹھیک کئے جائیں اور کچھ مختلف اقدامات اٹھائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں فوری طور پر قومی، علاقائی اور عالمی سطح پر فوری اور ٹھوس کارروائی کرنےکی ضرورت ہے۔

نائب صدر نے اس اطمینان کا اظہار کیا کہ حکومت ہند نے ملک میں صحت اور تغذیہ کے مسئلے سے نمٹنے کو اولین ترجیح دی ہے۔ اس کے لئے حکومت کے مختلف پروگرام کا ذکر کرتے ہوئے نائب صدر نے نئی تعلیمی پالیسی جس کا حال ہی میں اعلان کیاگیا ہے، اسکولی بچوں کو تغذیہ بخش ناشتہ فراہم کرنے کی گنجائش رکھنے پر خصوصی کا اظہار کیا۔

زندگیوں اور روزی روٹی پر کووڈ عالمی وبا کے اثر کو اجاگر کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ بھوک اور خراب تغذیے کا مسئلہ زیادہ پیچیدہ  اور درد سر بن سکتا ہے۔

جناب نائیڈو نے لاک ڈاؤن کی مدت کے دوران بہت سے چیلنجوں اور حد بندیوں کے باوجود اناج کے ریکارڈ پیداوار کے لئے بھارتی کسانو ں کی تعریف کی۔ اہوں نے کہا کہ وہ اپنے عزم اور سخت محنت اور معلومات کی وجہ سے ایسا کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صحت مند سماجی طور سے جڑے اور تیار لوگ آفات سے نمٹنے کے اہل ہیں۔ نائب صدر نے لچکدار طبقوں میں سرمایہ کاری کی فوری ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پالیسی سازوں اور سیاست دانوں کو آبادی کی منصوبہ بندی پر توجہ دینی چاہئے۔

نائب صدر نے عوام ، سول سوسائٹی، پنچایتی راج اداروں اور حکومت کے ذریعہ ٹھوس کارروائی کرنے کی ضرورت پر زور دیا، تاکہ اس شعبے میں ترقی تیز کی جاسکے اور آخر تک کامیابی حاصل کی جاسکے۔

سب کے لئے خوراک اور تغذیہ کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لئے جناب نائیڈو نے زراعت کو اور زیادہ لچکدار اور منافع بخش بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کو چاہئے کہ وہ اپنی پیداوار کی مناسب قیمت مارکیٹ کے فارم گیٹ سے حاصل کریں۔

نائب صدر نے جدید ٹکنالوجی کے ساتھ زراعت میں بہترین تکنیک کو اپنانے کی ضرورت پر زور دیا۔

کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کی حکومت کی طرف سے کی گئی بہت سی پہلوں کا ذکر کرتے ہوئے نائب صدر نے امید ظاہر کی کہ وہ یہ کانفرنس پالیسی نفاذ کے عمل کو ضروری جہت فراہم کرکے قومی پالیسی کو زیادہ مضبوط بنانے میں مدد کرے گی۔

آن لائن کنسلٹیشن میں ڈاکٹر ایم ایس سوامی ناتھن، پروفیسر کے وجے راگھون اور  ہندوستان اور بیرون ملک کے سائنسدانوں کے علاوہ محققین نے بھی شرکت کی۔

....................

 

  م ن، ح ا، ع ر

07-08-2020

U-4395



(Release ID: 1644310) Visitor Counter : 194