جل شکتی وزارت
جل جیون مشن: صاف پانی اور روزگار کے مواقع کا ذخیرہ
سال -212020- میں جل جیون مشن کے تحت گھریلو نل کنیکشن فراہم کرنے کے لئے مغربی بنگال میں مرکزی حکومت کی رقم 2لاکھ 760ہزار 76 کروڑ روپے ہے جس میں ریاستی حصہ 5ہزار770 کروڑ ہے
Posted On:
05 AUG 2020 4:08PM by PIB Delhi
نئی دہلی،5 اگست 2020/ مغربی بنگال میں پانی کا بحران ایک سنگین مسئلہ ہے جس پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ تیزی سے شہر کاری اور زمینی پانی کے زیادتی کے ساتھ استحصال نے صورتحال کو مزید خراب کردیا ہے۔ ریاست کو پانی کے معیار سے متاثرہ علاقوں میں پینے کے پانی کی فراہمی کو خاص طور پر ریاست کے خشک سالی سے متاثرہ علاقوں میں آرسنک اور فلورائیڈ متاثرہ علاقوں اور دیہی گھروں میں، ترجیح دینے کی ضرورت ہے ۔
ملک کے مختلف حصوں میں پینے کے صاف پانی کی حالت کا مناسب ادراک کرتے ہوئے وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے جل جیون مشن کا آغاز کیا ہے اور ریاست مغربی بنگال اس سے بھر پور فائدہ اٹھا رہی ہے۔جل جیون مشن حکومت کا ایک فلیگ شپ پروگرام ہے ، جس کا مقصد 2024 تک ہر دیہی گھر کو مناسب گھریلو نل کنکشن (ایف ایچ ٹی سی) کے ذریعے پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے ذریعے لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانا ہے۔ اس مشن میں کوآپریٹو وفاقیت کی حقیقی روح شامل ہے۔ زندگی کو بدلنے والا یہ مشن ایکویٹی اور شمولیت کے کلیدی اصولوں پر مرکوز ہے ، یعنی گاؤں کے ہر خاندان کو ان کے گھروں میں پانی کے نل کا کنکشن دیا جائے گا۔ جل جیون مشن (جے جے ایم) لوگوں میں, انفراسٹرکچر کی تعمیر کے بجائے خدمات کی فراہمی پر زور دیتا ہے۔
مرکزی حکومت نے ریاست مغربی بنگال میں جل جیون مشن کے نفاذ کے لئے سالانہ ایکشن پلان کو منظوری دے دی ہے۔ مغربی بنگال حکومت نے 2024 تک ریاست کے تمام مکانات کو سو فیصد نل کنیکشن مہیا کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ مغربی بنگال میں 1.63 کروڑ دیہی گھرانوں میں سے صرف 2.19 لاکھ گھرانوں کو ہی نل کنکشن دیئے گئے ہیں۔ ریاستی حکومت کا منصوبہ ہے کہ سال 2020-21 میں 55.60 لاکھ گھروں میں نل کنیکشن فراہم کرنا ہے۔
اس پروگرام کو مغربی بنگال میں نافذ کرنے کے لئے اس کے پاس کافی فنڈز ہیں۔ سال 2019-20 میں ، مرکزی فنڈ سے ریاست کو 993.88 کروڑ روپئے جاری کیے گئے ، ان میں سے صرف 428.37 کروڑ روپئے کا استعمال ہوا اور باقی رقم ریاستی حکومت کے پاس ہے۔ اس کے علاوہ ، آرسنک / فلورائیڈ متاثرہ بستیوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لئے 1.305.70 کروڑ کی رقم فراہم کی گئی تھی ، جس میں سے 573.36 کروڑ ابھی تک ریاستی حکومت کے پاس باقی ہیں۔ اس طرح ، ریاست میں دیہی گھرانوں کو نلکے کا پانی فراہم کرنے کے لئے مرکزی حصے کے طور پر 1.146.58کروڑ روپئے کی دستیابی کرائی گئی ہے جس کی تاریخ 1.4.2020 ہے۔ سال 2020-21 کے دوران مختص رقم 1.610.76 کروڑ ہوگئی ہے۔ ریاست میں اب 2.760.76 کروڑ روپئے کا مرکزی حصص ہے ، اس میں پہلے کی رقم 1.146.58 کروڑ تھی۔ لہذا ، سال 2020-21 میں ریاست کے حصہ سمیت مغربی بنگال میں گھریلو نل کنیکشن کی فراہمی کے لئے جل جیون مشن کے تحت 5.770 کروڑ روپئے دستیاب ہوں گے۔ اس کے علاوہ ، پروگرام کو عملی جامہ پہنانے کی پیشرفت پر مبنی کارکردگی کو مراعات کی صورت میں ریاست کو اضافی فنڈز بھی فراہم کیے جاسکتے ہیں۔ ریاستی سطح پرمختلف اسکیموں اور مختلف پروگراموں کے تحت جیسےمنریگا ، جے جے ایم ، ایس بی ایم (جی) ، 15 ویں فنانس کمیشن گرانٹ ، ضلعی معدنی ترقیاتی فنڈ ، کیمپا ، سی ایس آر فنڈ ، لوکل ایریا ڈویلپمنٹ فنڈ ، اور یہ تمام فنڈز اس کے علاوہ ، ہر گاؤں میں ویلج ایکشن پلان (وی اے پی) تیار کرنے کی ضرورت ہے تاکہ پانی کے تحفظ کی سرگرمیوں کو فروغ دیا جاسکے تاکہ پانی کے محفوظ وسائل کو مستقبل میں پینے کے صاف پانی کی حفاظت کو یقینی بنایا جاسکے۔
چونکہ حکومت ہند ریاستوں کے ساتھ مل کر جے جے ایم کے اہداف کو مقررہ مدت میں حاصل کرنے کے لئے مل کر کام کررہی ہے ، باقی گھروں کو نلکوں کی فراہمی کے لئے موجودہ پانی کی فراہمی کے نظام کو بہتر بنانے / بڑھانے پر توجہ دیں۔ مغربی بنگال کے کل 41.357 دیہاتوں میں سے ، 22.155 (54 فیصد) دیہات میں پہلے سے ہی پانی کی فراہمی کا نظام موجود ہے۔ وہ لوگ جو اس طرح کے دیہات میں نل کے کنیکشن سے محروم رہے ہیں وہ معاشرے کے غریب اور نظرانداز طبقے ہیں۔ توقع ہے کہ ان دیہاتوں میں 1.08 کروڑ گھریلو نل کنیکشن کی فراہمی ہوگی۔ تمام گھرانوں کو گھریلو نل کنیکشن فراہم کرنے کے لئے ریاستی حکومت کو اگلے 4-6 ماہ کے دوران مہم کو اس ایجنڈے کو تیزی سے چلانے کی ضرورت ہے۔ اس مشن میں ، اعلی معیار کی بستیوں ،امید افزا اضلاع ، ایس سی / ایس ٹی اکثریت والے دیہات / علاقوں اور ایم پی آدرش گرام یوجنا کے تحت آنے والے دیہات کو ترجیح دی جائے گی۔
مغربی بنگال میں خاص طور پر آرسنک اور فلورائڈ سے پانی کی آلودگی کا خطرہ ہے ، جس سے اس کے باشندوں کی صحت کو شدید خطرہ لاحق ہے۔ جل جیون مشن کے تحت جہاں جہاں پانی کی آلودگی زیادہ ہوتی ہے وہاں بستیوں کے لئے پینے کے پانی کی فراہمی کو اولین ترجیح دی جاتی ہے۔ ریاستی حکومت کو 31 دسمبر 2020 سے پہلے آرسنک اور فلورائڈ سے متاثرہ بستیوں میں تمام مکانات میں عبوری اقدام کے طور پر 31 دسمبر 2020 سے پہلے پائپ پانی کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔
مغربی بنگال میں صحت سے متعلق ایک اور پریشانی , جاپانی انسیفلائٹس اور ایکیوٹ انسیفلائٹس سنڈروم (جے ای-ای ای ایس) کی بیماری ہے اور اس سے ریاست کے 10 متاثرہ اضلاع کو ترجیحی طور پر پینے کا پانی مہیا کرنا ہے۔ ریاست نے 2020-21 کے دوران ان ترجیحی 10 اضلاع میں 25.46 لاکھ گھریلو نل کنیکشن فراہم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ مرکز نے ریاست کو مشورہ دیا ہے کہ وہ 2022 تک ان اضلاع میں 100 فیصد گھریلو کنیکشن کے ذریعے پینے کا صاف پانی مہیا کرے تاکہ جے ای/ اے ای ایس کی وجہ سے بچوں میں بیماری ، اموات اور معذوری کو کم کیا جاسکے۔
جل جیون مشن کے تحت خواتین کو بااختیار بنایا جاتا ہے اور انہیں پانی کے معیار کی نگرانی کے لئے فرنٹ لائن افسران کی حیثیت سے کام کرنے کے لئے تربیت دی گئی ہے۔ گرام پنچایت کی سطح پر 5 افراد ، خاص طور پر خواتین کو پانی کے معیار کی جانچ کے لئے تربیت دی جائے گی۔ ریاستی حکومت نے عام لوگوں کے لئے پانی کے معیار کی جانچ کی لیبارٹریوں کو کھولنے کا بھی منصوبہ بنایا ہے۔
گھر کی چاردیواری کے اندر پینے کے صاف پانی کی فراہمی انتہائی ضروری ہے۔ یہ سہولت نہ صرف لوگوں کو آلودہ پانی کی وجہ سے ہونے والی بیماریوں سے بچائے گی بلکہ ان کی صحت کو بھی بہتر بنائے گی ، اس سے دیہی خواتین کو دور دور سے پینے کے پانی لانے میں خرچ ہونے والے وقت کی بچت اور معاشی سرگرمیوں میں حصہ داری کا بھی موقع ملے گا۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ دیہی علاقوں میں گھریلو نل کنیکشن کی فراہمی خواتین کو دور دراز سے پینے کا پانی لانے کی محنت سے نجات دلائے گی۔ اس سے خاص طور پر لڑکیوں کو راحت ملے گی ، کیوں کہ وہ عام طور پر اپنے گھروں میں پانی لانے کے ذمہ دار ہیں۔
جل جیون مشن صرف ایک سرکاری پروگرام نہیں ہے۔ یہ ایک عوامی تحریک ہے اور اس کے نفاذ کے لئے اچھی معلومات اور مواصلاتی منصوبے کی ضرورت ہے تا کہ کمیونٹی کو منظم کیا جاسکے۔ تمام دیہات میں نچلی سطح پر الیکشن کمیشن کی مہم کو عملی جامہ پہنانے کے لئے اچھی طرح سے تیار رہنا ہوگا۔ ریاست کو دیہی علاقوں میں دیہی پانی کی فراہمی کے انفراسٹرکچر کی تعمیر کے ساتھ ساتھ دیہی معاشرے کو ان کے کام اور دیکھ بھال کے لئے منظم کرنے کے لئے سماجی شعبے میں کام کرنے والی خواتین کی مدد سے متعلق امدادی گروپوں اور رضاکارانہ تنظیموں کو جوڑنا ہے۔
ریاست کو ایک طویل مدتی بنیاد پر ہر بستی / گاؤں کے ہر دیہی گھرانے کو نل کے کنیکشن فراہم کرنے کے مشن کے بنیادی مقصد سے باہر دیکھنے کی ضرورت ہے۔ یہ پروگرام راج مستری ، نلکوں ، فٹنگز ، بجلی وغیرہ کے شعبوں میں ہنر مند اور نیم ہنر مند لوگوں کے لئے ایک موقع ہے ، جو پانی کی فراہمی کی اسکیموں کی تیاری اور اس کی تیاری اور بحالی کے لئے درکار ہوگا۔ ایسے لوگوں کی ہر گاؤں / بستی میں ضرورت ہوگی۔ ریاست کو دیہی علاقوں میں ایسے ہنرمند انسانی وسائل کا ایک پول بنانا ہے تاکہ دیہات کو پانی کی فراہمی کے نظام کی بحالی کے لئے خود انحصار کیا جاسکے۔ خلاصہ یہ ہے کہ جل جیون مشن ریاست کی دیہی معیشت کو تیز کرسکتا ہے۔
پچھلی چند دہائیوں میں مغربی بنگال کے متعدد علاقوں میں خشک سالی اور پانی کی قلت دیکھی گئی ہے۔ ریاستی حکومت کو پانی کے بحران کے حل کے لئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ کوڈ ۔19 وبائی امراض کے پیش نظر ، سب کے لئے صاف اور مناسب پانی تک رسائی لازمی ہے ، یعنی ہمارے گھر کے آس پاس کے علاقے میں تاکہ معاشرتی فاصلے پر عمل کیا جاسکے۔ خواتین اور لڑکیوں کو روزانہ پانی کے لئے لمبی قطار میں کھڑے رہنا واقعی افسوس کی بات ہے۔ مرکزی حکومت کا جل جیون مشن ، ریاست نے اچھی طرح سے نافذ کیا ہے ، یہ حقیقت میں ایسی بہت سی خواتین کے لئے خوشی کا دروازہ کھولتا ہے۔
م ن۔ ش ت ۔ ج
Uno-4346
(Release ID: 1643670)
Visitor Counter : 379