زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

زراعت اور کاشت کاروں کی فلاح وبہبود کے وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے سہاکار کوپٹیوب این سی ڈی سی چینل کا آغاز کیا۔


18مختلف ریاستوں کے لیے تیار کیا گیا ایک امداد باہمی کی تشکیل اور رجسٹریشن کا نمونہ بھی جاری کیا گیا۔

Posted On: 04 AUG 2020 7:20PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  4/اگست 2020،  زراعت اور کاشت کاروں کی فلاح وبہبود کے وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے قومی امداد باہمی ترقیات کارپوریشن (این سی ڈی سی) کی ایک نئی پہل قدمی سہاکار کوپٹیوب این سی ڈی سی چینل کا آج آغاز کیا۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے جناب نریندر سنگھ تومر نے کہا کہ کاشت کاروں کی فلاح وبہبود کی وزارت وزیراعظم جناب نریندر مودی کی جانب سے دی گئی آتم نربھر بھارت کی کال پر عمل کرتے ہوئے اس کے مختلف پہلوؤں کو عملی جامہ پہنانے میں سرکردگی کے ساتھ مصروف ہے۔ امداد باہمی کے ادارے وزیراعظم کے خوابوں کو شرمندہ تعبیر کرنے میں ایک اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ جناب تومر نے ہندی اور علاقائی زبانوں میں 18 مختلف ریاستوں کے لیے این سی ڈی سی کے ذریعے وضع کردہ رہنما ویڈیوز پر مبنی  ‘ایک امداد باہمی ادارے کی تشکیل اور اس کے درج رجسٹر کرنے کا عمل’ بھی جاری کیا۔


https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001J920.jpg

جناب تومر نے کہا کہ آتم نربھر بھارت کے تحت مرکزی حکومت نے حال ہی میں تغیراتی اقدامات اور ہر شعبے کےلیے مخصوص مالی پیکیج کا اعلان کیا ہے، تاکہ زراعت کے شعبے کو بڑھاوا دیا جاسکے۔ ان پہل قدمیوں میں ایک ملک ایک منڈی، جیسی پہل قدمی بھی شامل ہے، جس کا مقصد بھارت کے لیے ایک ایسا موقع فراہم کرنا ہے کہ وہ پوری دنیا کے لیے فوڈ فیکٹری بن جائے۔ اصلاحاتی اقدامات کا سلسلہ اس مقصد سے شروع کیا گیا ہے کہ زراعت کے شعبے میں تمامتر سرگرمیوں اور خدمات کو مستحکم بنایا جائے۔ باغبانی اور متعلقہ شعبوں کے لیے زرعی بنیادی ڈھانچہ فراہم کیا جائے۔ چھوٹے پیمانے پر خوردنی صنعتیں قائم کی جائیں، ویلیو چین کا قیام عمل میں آئے اور مچھلی اور مویشی پالن کے سلسلے کو بڑھاوا دیا جائے۔ ادویہ جاتی اور جڑی بوٹی کی خوبیوں کے حامل  پودوں کی کاشت کو بڑھاوا دیا جائے۔ شہد کی مکھیاں پالنے، آپریشن گرین کو تقویت دی جائے،ا س سلسلے میں خاطر خواہ قانونی ترامیم کی گئی ہیں، تاکہ زراعت کے لیے مناسبت والا ماحول پیدا کیا جاسکے۔

این سی ڈی سی کی کوششوں کی ستائش کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ ایکو نظام میں ایک کلیدی حکمت عملی یہ ہے کہ نوجوانوں کو امداد باہمی کے اداروں میں شریک کیا جائے۔ نئے امداد باہمی اداروں کی تشکیل امداد باہمی کی تحریک کو تقویت بخشنے کے لیے ضروری ہے۔ مذکورہ رہنمائی پر مبنی ویڈیو مختلف زبانوں میں 18 ریاستوں کے لیے تیار کیا گیا ہے اور اس کی مدد سے ہماری حکومت کی اہم پہل قدمیوں کو بھی تقویت حاصل ہوگی۔ این سی ڈی سی نے امداد باہمی کے انداز میں ایف پی او کی تشکیل میں اہم کردار ادا کیا ہے۔  زیادہ سے زیادہ ریاستوں کو این سی ڈی سی سہاکار کوپٹیوب چینل  کے سلسلے میں رہنما خطوط جمع کرنے کے کام میں آئندہ وقت میں شامل کیا جائے گا۔

این سی ڈی سی زراعت اور کاشت کاروں کی فلاح وبہبود کی وزارت کے تحت ایک اعلی اختیاراتی قانونی ادارہ ہے، جس نے امداد باہمی کے اداروں کو ایک لاکھ 54 ہزار روپے کے  بقدر کی امداد فراہم کی ہے اور زبردست کامیابی حاصل کی ہے۔ 1963 میں محض 2.36 کروڑ  روپے کی معمولی سی تقسیم کے ساتھ کام شروع کرکے این سی ڈی سی نے 2019-20 کے دوران 28 ہزار کروڑ روپے کی رقم تقسیم کی ہے۔ این سی ڈی سی نے گزشتہ 6 برسوں کے دوران غیرمعمولی پیش رفت حاصل کی ہے۔ اس نے ان 6 برسوں کے دوران 83 فیصد کی مجموعی مالی امداد بہم پہنچائی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

U-4324

م ن۔ ت ع۔

 



(Release ID: 1643472) Visitor Counter : 232