وزارت خزانہ

حکومت صنعتوں کی قرض کی تنظیم نو کی مانگ پر آر بی آئی کے ساتھ مل کر کام کررہی ہے:وزیرخزانہ


محترمہ نرملا سیتارمن نے کہا‘‘ہمارے تجارتی مذاکرات میں لین دین ایک بہت اہم مسئلہ ہے،بینک ایمرجنسی قرض سہولت کے تحت ایم ایس ایم ای کو قرض دینے سے منع نہیں کرسکتے ہیں’’

Posted On: 31 JUL 2020 4:34PM by PIB Delhi

خزانہ اور کارپوریٹ اُمور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتارمن نے  آج کہا کہ حکومت کووڈ-19 کے پیش نظر  پیدا ہونے والے اثرات کو ذہن میں رکھ کر صنعتوں کی قرض کی تنظیم نو کی مانگ پر آر بی آئی کے ساتھ مل کر کام کررہی ہے۔ انڈین چیمبرس آف کامرس اینڈانڈسٹری (فکی) کی قومی ایگزیکٹیو کمیٹی کی میٹنگ (این ای سی ایم) کو خطاب کرتےہوئے محترمہ سیتارمن نے کہا ‘‘فوکس تنظیم نو پر ہے، خزانے کی وزارت اس پر سرگرمی سے آر بی آئی کے ساتھ ملکر کام کررہی ہے۔ اصولی اعتبار سے یہ خیالات کی تنظیم نو کی ضرورت ہوسکتی ہے، اس پر غور کیاجارہا ہے’’۔

حکومت کی جانب سے اعلان کیے جارہے اصلاحی اقدامات پر تفصیلی صلاح ومشورہ کے بارے میں محترمہ سیتارمن نے کہا ‘‘اعلان کیا جارہا ہر قدم اسٹیک ہولڈروں کے ساتھ اور حکومت کے اندر وسیع پیمانے پر صلاح ومشورہ کے بعد ہی اٹھایا جاتا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ کوئی بھی قدم صرف اس لئے ناکام نہ ہوجائے کہ ہم نے ضروری متعلقہ بدلاؤ نہیں کیے ۔ ہم نے یہ یقینی بنانے کیلئے یہ تمام اقدامات کیے ہیں تاکہ اس کا اثر زمینی سطح پر نظر آئے’’۔

حکومت کے ذریعے اعلان کردہ ‘ایمرجنسی قرض گارنٹی اسکیم ’ کے تحت ایم ایس ایم ای کو قرض لینے میں ہورہی دقتوں پر فکی کے اراکین کے ذریعے ظاہر کیے گئے خدشات کو دور کرتے ہوئے محترمہ سیتارمن نے کہا ‘‘بینک ایمرجنسی قرض سہولت کے دائرے میں آنے والے ایم ایس ایم ای کو قرض دینے سے انکار نہیں کرسکتے ہیں، اگر منع کیا جاتا ہے تو ایسے معاملوں کی اطلاع دی جانی چاہئے، میں اس پر غور کروں گی،صنعتوں کی جانب سے کی جارہی قرض سے متعلق مانگوں کو پوراکرنےکیلئے ترقیاتی مالیاتی ادارے قائم کرنے کے فکی کی تجویز پر وزیر خزانہ نے کہا ‘‘ترقیاتی مالیاتی ادارے پر کاجاری ہے ، اس کا خدو خال کیسا ہوگا اس کے بارے میں جلد ہی جان جائیں گے’’۔

تجارتی معاہدوں میں لین دین کی ضرورت پر خصوصی زور دیتے ہوئے محترمہ سیتارمن نے کہا ‘‘ان ملکوں کے ساتھ لین دین انتظامات کرنے کیلئے کہا جارہا ہے جن کے ساتھ اپنے بازار ہم نے کھول دیے ہیں۔ ہمارے تجارتی مذاکرات میں لین دین ایک نہایت اہم مسئلہ ہے’’۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ صحت خدمات اور دیگر مصنوعات پر جی ایس ٹی شرحیں کم کرنے کا فیصلہ جی ایس ٹی کونسل کے ذریعے لیا جائیگا۔

محترمہ سیتارمن نے کہا کہ وزارت خزانہ ہاسپٹلٹی سیکٹر کی مہلت کی مدت بڑھانے یا تنظیم نو کی مانگ پر آر بی آئی کے ساتھ ملکر کام کررہی ہے۔ انہوں نے کہا ‘‘میں ہاسپٹلٹی سیکٹر کی مہلت کی مدت بڑھانے یا تنظیم نو کی مانگ کو اچھی طرح سے سمجھتی ہوں،ہم اس پر آر بی آئی کے ساتھ ملکرکام کررہے ہیں’’۔

فکی کی صدر ڈاکٹر سنگیتا ریڈی نے اس صورتحال سے نمٹنے میں حکومت کے سرگرم نقطہ نظر کی تعریف کی۔ ڈاکٹر ریڈی نے کہا ‘‘ویسے تو سدھار یا بہتری کے علامات دکھ رہے ہیں لیکن کاروباریوں کے آپریشنل پیرامیٹرس میں اس بہتری کو  قائم رکھنے کیلئے حکومت کی جانب سے مسلسل تعاون کی ضرورت بالخصوص بازار کی مانگ کو مضبوط کرنے اور عام مانگ کو بڑھانے کیلئے تعاون کی ضرورت ہے’’۔

فکی کے سینئر نائب صدر جناب اودے شنکر نے شکریے کے کلمات ادا کیے اور کہا کہ ان کا چیمبر صنعتی دنیا کے سامنے موجود چیلنجوں کو کم کرنے کیلئے حکومت کے ساتھ ملکر کام کریگا۔

 

 

 

 

م ن۔م ع۔ ع ن

U NO: 4268



(Release ID: 1642800) Visitor Counter : 203